لاک ڈاؤن اور ہم

پیر 13 اپریل 2020

Hafiz Abdul Sattar

حافظ عبدالستار

عارضی لاک ڈاؤن سے تنگ آنے والے ایک بارصرف ہمارےآقا صلی اللہ علیہ وسلم کی شعب ابی طالب کی اس تنگ اور دشوار گزار گھاٹی کے تین سال ضرور یاد کر لیجئے گا جہاں حضور نبی اکرمﷺ نے اپنے خاندان کے ساتھ سخت ترین تین سال ( معاشی و معاشرتی بائیکاٹ ) کے گزارے۔
ان میں شیر خوار بچےبھی تھے، عورتیں بھی اور بزرگ بھی،
بھوک بھی تھی، افلاس بھی اور سماجی ترک تعلق بھی، عورتیں اور بچے جب بھوک یا گرمی سے روتے تو کفار مکہ قہقہے لگاتےصحرا کی گرمی بھی ان کے جوش ایمانی کو مانند نہ کرسکی۔


ایک ہم ہیں! راشن کا ذخیرہ بھی ہے ، بجلی بھی ، اے سی ، ٹی وی اور انٹرنیٹ کی عیاشی بھی موجود ہے گھروں میں انواع و اقسام کے کھانے اور پکوان بنائے جا رہے ہیں۔ رشتہ داروں سے فون پر گپ شپ بھی جاری ہے۔

(جاری ہے)


یہ لاک ڈاؤن ہماری بھلائی کے لئے ہے.
شعب ابی طالب ہمارے کریم نبیﷺ کا امتحان تھا.
یہاں صرف غیر ضروری نکلنا منع ہے.
شعب ابی طالب کا مکمل طور پر محاصرہ تھا.
اس سے بھی صبر نہ آئے تو " کربلا " کو یاد کر لیجئے گا.
کیسے کافروں نے دھوکہ دے کر بلایا اور پانی بھی بند کردیا۔

کس طرح چالیس دن کے محاصرے پر بھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوٹا۔ننھے علی اصغر کے حلق میں جب نیزہ اترا ہوگا تو امام حسین رضی اللہ عنہ پر کیا گزری ہوگی؟
" یہ لاک ڈاؤن ہماری بقا ہے"
 کربلا دین اسلام کی بقا تھا  ہے اور قیامت تک مشعل راہ ہے.
کرونا ایک قدرتی آفت یا وباء ہے.
" واقعہ کربلا حق و باطل کی جنگ تھی. "
اگر یہ آزمائش ہے تو اللہ سے صبر طلب کریں.
اگر یہ آزمائش ہے تب بھی میرے رب کا شکر ہے کہ اس نے بھوکا پیاسا نہیں مارا صرف جھنجھوڑا ہے، اشارہ دیا ہے۔


آئیں استغفار کریں۔
توبہ کا دروازہ ابھی بھی کھلا ہے.
یہ تاریخ اور سیرت النبیﷺ کے سچےواقعات ہم مسلمانوں کی عملی زندگی کے لئے مشعل راہ ہیں۔
اللّه پاک ہمیں سیرت النبیﷺپڑھنے ،سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :