
کچھ نہیں سے سب کچھ
منگل 1 ستمبر 2015

حافظ ذوہیب طیب
لیکن اللہ کا شکر ہے کہ پبلک ریلیشن سے تعلق ہونے کی وجہ سے میری روزانہ ہی ایسے لوگوں سے ملاقات ہوتی ہے جو اسی ملک میں، اسی دھرتی میں اور اِنہی شہروں میں زیرہ سے ہیرو بنے۔ جنہوں نے کچھ نہیں سے بہت کچھ کا سفر ،ہمت اور استقلال کے ساتھ طے کیا اور اب پاک دھرتی کو سرسبزو شاداب اور یہاں کے باسیوں کو مایوسیوں اور ناامیدیوں کے گہری دلدل سے نکال کر امید کا مسافر بنا نے کی سعی میں مصروف ہیں۔
(جاری ہے)
قارئین ! مجھے بہت خوشگوار حیرت ہوئی جب مجھے یہ معلوم ہوا کہ مارکیٹ میں کامیابی کے موضوع اور کچھ نہیں سے ،سب کچھ بننے کا اعزاز پانے والے ایک پاکستانی کی لکھی ہوئی کتاب آئی ہے ۔
نیٹ سول ٹیکنا لوجیز کے سر براہ اور لاہور میں آسٹریلیا کے اعزازی سفارت کار ، سلیم غوری کی کتاب” غوری،کچھ نہیں سے سب کچھ “یہ اعزاز حاصل کر چکی ہے کہ یہ میری زندگی میں ایک نیا جوش و ولولہ پیدا کر نے والی کچھ کتابوں میں شامل ہو گئی ہے جنہیں میں نے ایک رات میں ختم کیا ۔ اور پھر روزانہ ہی انسان کو کندن بنا نے کا گُر سکھاتی ان کتابوں کے صفحات کی رو گردانی اور ہر دفعہ ایک نیا راز، ایک نیا سبق اور کامیاب زندگی گذارنے کا نسخہ کیمیا دریافت ہو تا ہے۔
یہ کتاب اس اعتبار سے بھی خا ص ہے کہ یہ بچپن میں پارے کی طرح تھرکتے، جستجو کی لگن اور کچھ گذرنے کی خواہش کو سینے میں سجائے ایک ایسے شخص کی کہانی ہے جو کبھی سعودیہ کے ریگستانوں اورکبھی آسٹریلیا کے نخلستانوں میں دن بھر کی جدو جہد کے بعد ایک کامیاب انسان کے طور پر اُبھر اور پھر اُس کامیابی کو اپنے وطن اور ہمو طنوں کے ساتھ شئیر کرنے کی نیت سے پاکستان واپس آ کر آئی۔ٹی کی فیلڈ میں سوئی ہوئی پاکستانی مخفی صلاحیتوں کو جگا نے کی ٹھانی۔
یہی وجہ ہے کہ کچھ سالوں کی انتھک محنت اور شب و روز جدو جہد کی وجہ سے ان کی کمپنی صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پور ی دنیا کی بڑی کمپنیوں میں شمار ہوتی ہے ۔ عالمی لیول کے بڑے بڑے ادارے اس وقت ان کے کسٹمرز ہیں ۔ کاروبار میں ان کے اعلیٰ اقدار اور سر وسز کو دیکھتے ہوئے آسٹریلیا نے انہیں لاہورمیں اپنا اعزازی سفارت کار بھی منتخب کر رکھا ہے۔
قارئین ! اس بات میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ یہ کتاب کامیابی کے طالبعلموں کے لئے ایک گائیڈ لائن ہے۔ ایک ایسے شخص کی کہانی جس نے زندگی کے سب اتا ر چڑھا ؤ کو بہت قریب سے دیکھا۔ نا ممکنات کو کس طرح ممکنات کے خوبصورت سانچے میں تبدیل کیا اور مشکلات کو ایک چیلنج سمجھتے ہوئے کیسے ان کا سد باب کیا ؟ یہ سب اس کتاب میں موجود ہے ۔
یہ کتاب ایک انسا ئیکلو پیڈیا ہے، ایسے لوگوں کے لئے جو کامیابی کی شا ہراہ کے مسافر بننا چاہتے ہیں ۔ یہ کتاب مایوسیوں کی دلدل میں پھنسے لوگوں کے لئے امید اور یقین کا لنگر تقسیم کرتی ہے۔ یہ کتاب ایک ایسے شخص کی ایسی جامع مگر مختصر سوانح حیات ہے جو کچھ بھی نہ تھا لیکن سب کچھ بنا،یہ کتاب صدا بلند کر ہی ہے کہ عقل کے اندھو ! ملک کو بُرا کہنے والو! تم بھی اس ملک میں کامیاب ہو سکتے اور اس کے لئے کس چیز کی ضرورت ہے اس میں سب کچھ درج ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.