جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے

جمعرات 16 ستمبر 2021

Hafiz Zohaib Tayyab

حافظ ذوہیب طیب

مجھ سمیت پاکستان کے کروڑوں شہریوں نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے بہت امیدیں وابستہ کی تھیں اور اس خوش فہمی میں پورے زور و شور کے ساتھ تبدیلی کا نعرہ بھی بلند کرتے رہے کہ اب ہماری اور آنے والی نسلوں کی تقدیر بدل جائے ۔ اب میرے ملک کے کئی کروڑلوگ جو خط غربت سے بھی نیچے کی زندگی بسر کر نے پر مجبور ہیں ، انہیں آسانی میسر آجائے۔

اب میرے وہ لوگ جن کے پاس پیناڈول کی ایک گولی خریدنے کی بھی پیسے نہیں ہوتے ، انہیں صحت کی بہترین سہولیات ان کی دہلیز پر دستیاب ہو نگی۔ اب مہنگائی، بے روزگاری اور نا انصافی کا جن، ریاست مدینہ کا نعرہ لگانے والے بوتل میں بند کر لیں گے۔ اب میرے بچے اس ملک میں محفوظ ہو جائیں گے ۔ اب ہر بچے کو تعلیم حاصل کر نے کا پورا حق میسر آئے گا۔

(جاری ہے)

اب حقیقی معنوں میں پاکستان قائد کا پاکستان بنے گا جہاں امن ہو گا، سلامتی ہو گی اور استحکام ہو گا۔


لیکن تحریک انصاف کی حکومت کو بر سر اقتدار آئے کئی سال گذر چکے ۔میرے وہ سب خواب آنکھوں میں محفوظ ، بوسیدہ ہوتے جا رہے ہیں ۔امید ، جسے یقین میں تبدیل ہونا تھا، دم توڑتی جا رہی ہے اور ناامیدی اور مایوسی کے بادل مزید گہرے ہو کر تاریکی کو بڑھا رہے ہیں ۔
جناب وزیر اعظم !آپ بھی اسی معاشرے کا حصہ ہیں ، شوکت خانم ہسپتال بنا نے کے پیچھے جس درد اور کرب سے آپ گذرے ہیں تو یقینا آپ پنجاب کے سر کاری ہسپتالوں میں اپنے پیاروں کے علاج کے لئے ذلیل و رسوا ہونے والے لوگوں کی مجبوریوں کو بخوبی سمجھتے ہیں ۔

آپ سفید پوش طبقے کی مجبوریوں کو بخوبی جانتے ہیں ، جن کی بیٹیاں اپنے اور اپنے گھر والوں کی سانسیں روا ء رکھنے کے لئے سر بازار اپنی عزتیں نیلام کر نے پر مجبور ہو چکی ہیں ۔ آپ مہنگائی کی تپش میں تپتی عوام کے زخموں سے بھی بخوبی واقف ہیں ۔ آپ بے روزگاری اور نا انصافی کی کوکھ سے جنم لینے والے جرائم، حاد ثات اور واقعات اور اس کے پیچھے چھپی نفسیات کوبھی جانتے ہیں۔

یہی وہ وجہ تھی کہ لوگ آپ پر اعتماد کرتے تھے اور آپ کو آخری امید سمجھتے ہوئے بڑے جوش و ولولے کے ساتھ میدان عمل میں اترے تھے اور آپ کو کامیاب کروایا تھا۔ لیکن آپ کی حکومت کے گذرے ان سالوں میں عام عوام کے ساتھ جو سلوک رواء رکھا گیا ہے وہ شاید آپکے علم میں نہ ہو ۔
آپ کو ایک عام آدمی کا مسئلہ سمجھنا ہو تو کسی روز ایک عام آدمی بن کر پنجاب کے کسی بھی سر کاری ہسپتال چلے جائیں ، کسی سر کاری دفتر کا چکر لگائیں، کسی پرچون کی دوکان پر جا کر صرف دو افراد کے لئے ماہانہ راشن خریدیں، صرف ایک کمرے کی چھت پر لٹکے پرانے بوسیدہ پنکھے کے بجلی کے بل کا مشاہدہ کریں۔

کسی تھانے کا چکر لگائیں،ماتحت عدالت کا دورہ کریں ۔ آپ کو سب معلوم ہو جائے گا کہ یہاں آپکے کئے ہوئے وعدوں کے برعکس ہو رہا ہے ۔ آپکو سب اچھا ہے کی رپورٹ دینے والے خود کرپشن کی گنگا میں نہا رہے ہیں اور خوب مال بنا رہے ہیں ۔ یہاں ہر چیز کا ریٹ طے ہے ۔ سپاہی سے لیکر محکموں کے سیکریٹریوں تک کی ٹرانسفر پوسٹنگ میں خوب مال چل رہا ہے ۔ یہی وہ وجہ ہے کہ اداروں میں میرٹ نام کی کوئی چیز باقی نہ بچی ہے ۔

ہسپتالوں میں لوکل پرچیز کی مد میں اربوں روپے ڈکارے جا رہے ہیں اور صرف تحقیقاتی کمیٹی بنا کر عوام کو مزید گمراہ کیا جا رہا ہے ۔ مہنگائی اور ذخیرہ اندوز مافیا کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے کیونکہ جنہوں نے اسے کنٹرول کرنا ہے ، ان کے گھر کا ماہانہ راشن بمعہ عیاشی کا سامان ، انہی ڈیپارٹمنٹل سٹورز سے ان کے گھروں تک پہنچ جا تا ہے ۔
جناب وزیر اعظم ! حالیہ کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن میں تحریک انصاف کی ناکامی اور اپوزیشن جماعت بالخصوص پنجاب میں آپ کی مخالف جماعت کی کامیابی ، اس بات کی گواہی ہے کہ عوام کا صبر ختم ہو تا جا رہا ہے ۔

ابھی بھی آپ کے مشیرجو دراصل آپ کے بڑے شمن ہیں ، وہ رپورٹ کے چکروں میں مزید گمراہ کر رہے ہیں ۔ یہ ناکامی دراصل ترقیاتی کاموں کے فقدان نہیں بلکہ عام انتخابات میں آپکے عوام کے ساتھ کئے جانے والے ان وعدوں کی خلاف ورزی ہے جس میں آپ نے صحت کی بہترین سہولیات، مہنگائی کو کنٹرول کر نے ، بجلی و گیس کے بلوں میں کمی لانے اور بے روزگاری اور نا انصافی کے خاتمے کے نعرے بلند کئے تھے ۔

آپ مہنگائی کا اس بات سے بھی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ایوانوں میں بیٹھے بڑے بڑے امیر زادے اور نوٹوں میں کھیلنے والے لوگوں نے بھی آپ سے اپنی تنخواہ میں دس فیصد اضافے کی درخواست کی ہے جناب وزیر اعظم ! ابھی بھی وقت ہے کہ آپ مہنگائی، بے روزگاری اور نا انصافی کی چکی میں پستی پاکستانی عوام کے بارے میں کچھ کر گذریں اور اپنے آس پاس خوشامدیوں کے ٹولے کی رپورٹوں پر یقین کرنے کی بجائے عام آدمی کی مشکلات کو سمجھتے ہوئے ، فوری طور پر اس کی زندگی میں آسانیاں پیدا کر نے کے لئے فیصلوں کو نافذ کریں۔

اگر تو آپ اپنے نعروں کو حقیقت میں تبدیل کر نے پر کامیاب ہو گئے تو یقینی طور پر آئندہ عام انتخابات میں کامیابی آپ کا مقدر ٹہرے گی اور اگر معاملات یونہی رہے تو مجھے اندیشہ ہے کہ جیسیے کنٹونمنٹ بورڈ کے حالیہ الیکشن میں جس طرح ناکامی تحریک انصاف کا مقدر ٹہری ہے ،ویسے ہی عام انتخابات میں عوام کا غصہ اپنا فیصلہ جاری نہ کر دے ۔ جناب وزیر اعظم ! ابھی بھی وقت ہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :