ہر دن والدین کا دن

پیر 21 جون 2021

Imbisat Fatima Alvi

انبساط فاطمہ علوی

ہاں۔  
واقعی۔
ہر دن والدین کا دن ہے۔
ہر دن شفقت پدری کا دن ہے۔
تکلیف دہ جاڑہ ہو ، یا تپتی لو کا عالم ، ہر دن ، ان کے کیے ، محنت طلب ہے۔
 , ماضی کا صفحہ پلٹیں ، تو ادراک ہوگا ، کہ ہمارے والدین کی حد درجہ قربانیوں کے صلے میں ، ہوش سنبھالتے ہی ، ہمارے پاس مادی خواہشات و شکایات کے پلندے کے سوا کچھ نہ ہوتا تھا ، جو ہم ان کی نزر کر سکیں۔


پھر قدرت یہ وقت بھی لاتی ہے۔
کہ حوادثِ روزگار کی غرض میں ہم بوجھل دل لیے کہیں لاپتہ ہوجاتے ہیں۔  
ہم بھول جاتے ہیں ، کہ جس طرح ہمیں ان کی انگلی کی ، ان کے کندھے کی ضرورت تھی ، آج اس سہارے کے حقدار والدین ہیں۔
محض خرچہ عنایت کر دینا ، محض خیریت دریافت کرلینا قطًا
 کافی نہیں۔ عموماً والد محترم روزگار کے سلسلے میں صبح سے شام ، گھر سے باہر گزارتے ہیں ، اور اولاد ماں سے ہی زیادہ انسیت محسوس کرتی ہے ، مگر جیسے جیسے زیست اپنے کٹھن رویوں سے روشناس کراتی ہے ، شفقت پدری کے سائے کی طمانیت ، ہر محبت ، ہر انسیت پر غالب آتی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انسان مزاح کا سہارا لے کر ، کبھی سنجیدگی میں ، ماں سے اپنے جذبات کا اظہار کسی کار کر ہی دیتا ہے ، لیکن باپ اس حوالے سے اکثر محروم رہ جاتے ہیں ، اس کی کچھ وجہ ، وقت کی قلعت اور اکثر اوقات ان کا رعب ، اور ان کی آنا بھی ہوسکتی ہے۔ لین کچھ وقت ضرور نکالیے ، اور بتایں ، کہ آپ کی ہر کامیابی ، دراصل انہی کی میراث ہے۔
زندگی میں پل بھر کو رک کر ہر رشتہ آپ سے اظہار طلب کرتا ہے۔


آج بیٹھیے اپنے والد محترم کے ساتھ۔
سنیے وہ جوانی کی بھاگم دوڑ کے قصے۔
سنیے ان کی شرارتیں۔ محسوس کریں ان کے ماضی میں اپنے حال کے چھلکتے دھنک کے رنگ۔
سنیے وہ ڈھاکہ کے قصے۔
پیجیے ایک پیالی چائے۔ اور کہیے۔ کہ آپ ، آپ کے ساتھ بیتی ساعتیں ہی میرا کل سرمایہ ہیں۔ اعتراف کریں ، ان تمام پسینوں کا ، ان تمام تکلیفوں کا کہ جن کے ایما پر آج آپ کسی مقام پر ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :