
چھوٹا انقلاب پانچ روپے کا بڑا انقلاب دس روپے کا۔۔۔۔!
منگل 19 اگست 2014

عمران احمد راجپوت
(جاری ہے)
حکومت اور احتجاج میں شامل دونوں جماعتوں کی جانب سے کشیدگی میں اضافہ بڑھتا جارہا ہے ایسے میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ پی اے ٹی اور پی ٹی آئی کے کارکنا ن جو مسلسل پانچ دنوں سے اسلام آباد کی سڑکوں پر کھلے آسمان تلے آزادی اور انقلاب کی امید لیے بیٹھے ہیں انھیں پر امن کس طرح اور کب تک رکھا جاسکتا ہے جنھیں دونوں جماعتوں کے قائدین اس کمٹمنٹ کے ساتھ اسلام آباد لائے ہیں کہ حکومت کا ڈھرن تختہ کرکے ہی واپس لوٹنا ہے لہذا اب دیکھنا یہ ہے کہ دونوں جماعتوں کے قائدین اپنے کارکنان سے کی گئی کمٹمنٹ کو پورا کرتے ہیں یا نہیں اور اس کے لیے کیا حکمت ِعملی اپناتے ہیں،ابھی تو بظاہر دونوں قائدین ایک دوسرے کے پیچھے چلنے اور ایک دوسرے کو آگے کرنے کی پالیسی پر گامزن نظرآتے ہیں، خاں صاحب کے ریڈزون میں داخل ہونے کے بیان پر علامہ صاحب نے وزیراعظم کے استعفے سے متعلق 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی تاکہ دیکھا جاسکے کہ خاں صاحب کس حد تک جاسکتے ہیں اور اس کے ردعمل میں حکومت کیا حکمتِ عملی اپناتی ہے اسی بات کو بھانپتے ہوئے خاں صاحب نے بے پَرکی راگنی الاپتے ہوئے سول نافرمانی کی آڑ میں اپنے کارکنان سے 48 گھنٹے کی اور مہلت لے لی تاکہ دیکھا جاسکے کے علامہ صاحب کیا حکمتِ عملی اپناتے ہیں۔
اب چونکہ علامہ صاحب کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں صرف چند گھنٹے باقی ہیں (جب تک ہمارا کالم شائع ہوگا علامہ صاحب کی ڈیڈ لائن ختم ہوچکی ہوگی )ہمارا خیال ہے علامہ صاحب کی دیڈ لائن ختم ہونے کے بعد علامہ صاحب بھی ریڈ زون میں داخل ہونے کا اعلان کرنے کے بجائے ابھی فلحال ملک کے دیگر علاقوں میں جماعت وحد ت المسلمین کے زریعے احتجاجی دھرنے دینے کا اعلان کرنیگے اس طرح حکومت کو ٹف ٹائم دے کر پریشر میں لیا جاسکے گا اور دوسری طرف خاں صاحب کی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر خاں صاحب کیا اسٹریجی اپناتے ہیں یہ دیکھا جائے گا۔ قارئین ایسی خراب صور تحال میں یہ انقلابی و آزادی پہلے آپ پہلے آپ کی پالیسی پر گامزن رہے توبجائے حکومت کے ان دونوں جماعتوں کا دھڑن تختہ ہوجائے گا عوام پریشان ہونا شروع ہوجائیں گے کراؤڈ کم ہونا شروع ہوجائے گا ، علامہ صاحب کے شرکاء تو شاید کسی حد تک اپنے قائد کے پیچھے رہیں لیکن شاید خان صاحب کے شرکاء میں اتنا برداشت کا مادہ نہ ہو۔دوسری طرف حکومت کو مزید وقت پے وقت ملنے پر حکومت کو اپنی اسٹریجی بنانے میں مہلت ملتی جائے گی ابھی وہ جس بوکھلاہٹ کا شکار ہے اگر اس بوکھلاہٹ اور پریشر سے باہر نکل گئی تو علامہ صاحب اور خاں دونوں کو شدید نقصان اٹھانے پڑے گا اور دونوں عوامی حمایت سے الگ محروم ہوسکتے ہیں۔ دونوں جماعتوں نے حکومت کو 48,48 گھنٹے کا ٹائم دیکر اپنے لئے مشکلات کھڑی کر لی ہیں حکومت پریشر سے باہر نکلتی نظر آرہی ہے آج وزیراعظم صاحب زرداری صاحب کے مشورے پر پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لے رہے ہیں جس میں ان کی کامیابی یقینی ہے ایسے میں انکے موقف میں اور پختگی آئیگی جس سے عوامی سطح پر ہمدردی حاصل کی جاسکتی ہے کل تک جو کے پی کے کی حکومت تحلیل ہونے پر حکومت پریشان نظر آتی تھی آج اس نے تحریک ِ عدم اعتماد کے ذریعے اُس کا بھی توڑ ڈھونڈ لیا ہے لہذا علامہ صاحب سے زیادہ مسائل خاں صاحب کے لیے کھڑے ہوسکتے ہیں اس لیے عمران خان کو چاہئے کے دھوم دھڑکا ختم کریں لوگ نئے پاکستان کے نام پر آپ کے ساتھ آئے ہیں نہ کہ کوئی میوزیکل شو میں شرکت کرنے ۔لہذاسنجیدہ بنیادوں پر علامہ صاحب کے ساتھ مشترکہ حکمتِ عملی اپنائیں ، ایک پلیٹ فارم پر آکر مشترکا چارٹر آف دیمانڈ بنائیں اور اس کے تحت اپنی پر امن مشترکہ اسٹریجی پر عمل درآمد ممکن بنائیں ۔یاد رکھیں جتنا ٹائم لیں گے سب میاں صاحب کے حق میں جائے گا۔ اور آزاد پاکستان اور انقلاب یونہی دھرا کا دھرا رہے جائے گا۔قارئین کل صبح ہمارے پاس ایک ٹیکسٹ میسج آیا جو کہ ایک لطیفہ تھا سوچا آپ سے شیئر کروں۔ایک صاحب کہیں جارہے تھے کہ اچانک انھیں رفائے حاجت ہوئی وہ صاحب باہر بنے رفائے حاجت کے کیبن کی طرف بڑھے کیبن کے دروازے پرلکھا تھا چھوٹا انقلاب پانچ روپے میں بڑا انقلاب دس روپے میں۔ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عمران احمد راجپوت کے کالمز
-
عہدِ راحیل شریف اور کراچی کے عوام۔۔۔!
جمعہ 9 دسمبر 2016
-
شادی کس سے کریں...!
بدھ 21 ستمبر 2016
-
آؤ ایدھی بنیں۔۔۔!
پیر 11 جولائی 2016
-
جوابِ شکوہ۔۔۔!
جمعرات 16 جون 2016
-
اسلامی نظریاتی کونسل کی تجاویز قرآن وسنت کی روشنی میں۔۔۔!
اتوار 5 جون 2016
-
یومِ تکبیر ۔۔۔مجتبیٰ رفیق اور گھانس کھاتی عوام
اتوار 29 مئی 2016
-
موجودہ دور میں ماں کا کردار اور ہمارے معاشرتی رویے
منگل 17 مئی 2016
-
آفتاب احمد کی ہلاکت ۔۔۔ذمہ دار کون
ہفتہ 7 مئی 2016
عمران احمد راجپوت کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.