
این اے246 ۔۔۔اور ایم کیو ایم
پیر 13 اپریل 2015

عمران احمد راجپوت
(جاری ہے)
جبکہ شاید2013 ء کے عام انتخابات میں نبیل گبول کو حلقہ 246 سے الیکشن لڑانے کی وجہ بھی یہی تھی کہ اگر کبھی لوٹا گیری ہوبھی گئی تواین اے 246 ایم کیوایم کا مظبوط حلقہ ہونے کی وجہ سے ضمنی الیکشن میں سیٹ ہائی جیکنگ کا کوئی ایشو نہیں رہیگا۔ لیکن پاکستان کی سیاست میں جس طرح تیزی سے حالات و واقعات موڑ کھاتے ہیں اِس کا اندازہ لگانا کسی کے لیے بھی ممکن نہیں ، کون جانتا تھا جنرل راحیل شریف آرمی چیف کا عہدہ سنبھال لیں گے یا جنرل رضوان اختر ڈی جی آئی ایس آئی کے فرائض ِ منصبی پر فائض ہوجائیں گے۔ اور کون جانتا تھا کہ کوئی حب الوطنی کے جذبے سے اس قدر بھی سرشار ہوسکتا ہے کہ ملک سے حقیقی معنوں میں دہشت گردی کو ختم کرنے کا عظم لے کر عملی طور پر میدان میں آسکتا ہے۔
خیر جو ہوا سو ہوا لیکن آگے کے لئے ایم کیو ایم کو اب بہت محتاط رہنے کی اور نہایت ہوش مندی کے ساتھ سیاست کی بساط پر اپنی چال چلنے کی ضرورت ہے۔ایم کیوایم کے اندر ایک سیاسی و جمہوری فکر پائی جاتی ہے جس سے اُسے بھرپور فائدہ اٹھاناچاہیے اب وقت آگیا ہے کہ ایم کیوایم اپنی پالیسی میں واضح طور پر تبدیلی کرے اور اپنے حقیقی و اصولی منشور کو آگے لیکر چلے ، سندھ میں آباد اردو بولنے والی مہاجر قوم کے حقوق کے لئے عملی اقدامات کرے اور اِس حوالے سے سندھ حکومت سے واضح اور بامقصد مذاکرات کرنے کے لئے عملی طور پر میدان میں آئے تاکہ عرصوں پر محیط یہ کشمکش اپنے انجام کو پہنچے ۔کیونکہ یہ بات اب ایم کیو ایم سمیت پاکستان کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کو سمجھ لینا چاہیے کہ اب وہ وقت نہیں رہا جب کھوکھلے نعروں سے عوام کے ذہنوں میں شیخ چلی کے تصورات بھر دیئے جاتے تھے ، یا تعصب کی سورش سے عوامی جذبات کو بھڑکایا جاسکتا تھا یا خوف وہراس سے عوام کو ڈرایا دھمکا یا جاسکتا تھا یہ تمام دور اب پرانے وقتوں کی باتیں ٹھہریں اب عوام میں سیاسی شعور بیدار ہوچکا ہے آزاد میڈیا دیدے پھاڑے سب کچھ دیکھ رہا ہے اہلِ قلم اپنی بھرپور قلم آزمائی سے عوامی شعور بیدار کرنے میں مصروف ہیں اہلِ دانش بھی میدانِ عمل میں موجود اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔ اب تھری جی فور جی اور ایل ٹی ای جیسی جدید ٹیکنالوجی کا دور دوراں ہے پوری دنیا صرف پانچ انگلیوں کے درمیان سماچکی ہے اب کسی ٹی وی چینل کوبند کرانے کا کوئی فائدہ پہنچ سکتا ہے نہ اخبارات کی ترسیل روکنے سے کوئی مقصدحاصل ہوسکتا ہے ۔انٹرنیٹ کے ذریعے ہر پل کی خبر عوام کی پہنچ میں ہے اِس جدید اور ایڈوانس دور میں 70 ء 80 ء کی دھائی کی سیاست اب کہاں چلے گی ۔
عوام کی سوچ بدل رہی ہے لہذا سیاست دان اپنا ذہن بھی بدل لیں ۔ چاہے وہ پاکستان پیپلز پارٹی ہو چاہے مسلم لیگ ن ہو، چاہے پاکستان تحریکِ انصاف ہو یا پھر ایم کیوایم۔ تمام سیاسی جماعتیں اپنی طرزِ سیاست تبدیل کریں اگر انھیں عوامی پذیرائی اور عوامی حلقوں میں نمائندگی کرنی ہے ۔جب تک یہ باتیں تمام سیاسی جماعتوں کے ذہنوں میں نہیں بیٹھیں گی اور جب تک یہ جماعتیں ان کا تدارک نہیں کریں گی عوام میں اپنی مقبولیت کھوتی رہیں گی۔ این اے 246 سے کون جیتے گا کون ہارے گا یہ بتانا اِتنا مشکل بھی نہیں لیکن شاید یہ سمجھناان کے لئے مشکل ہو کہ آج صرف ایک حلقے کی وجہ سے حلق میں آئی ہوئی ہے کل تو پورے ملک کی بات ہوگی ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
عمران احمد راجپوت کے کالمز
-
عہدِ راحیل شریف اور کراچی کے عوام۔۔۔!
جمعہ 9 دسمبر 2016
-
شادی کس سے کریں...!
بدھ 21 ستمبر 2016
-
آؤ ایدھی بنیں۔۔۔!
پیر 11 جولائی 2016
-
جوابِ شکوہ۔۔۔!
جمعرات 16 جون 2016
-
اسلامی نظریاتی کونسل کی تجاویز قرآن وسنت کی روشنی میں۔۔۔!
اتوار 5 جون 2016
-
یومِ تکبیر ۔۔۔مجتبیٰ رفیق اور گھانس کھاتی عوام
اتوار 29 مئی 2016
-
موجودہ دور میں ماں کا کردار اور ہمارے معاشرتی رویے
منگل 17 مئی 2016
-
آفتاب احمد کی ہلاکت ۔۔۔ذمہ دار کون
ہفتہ 7 مئی 2016
عمران احمد راجپوت کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.