
بول کو بولنے دو۔۔۔۔!
منگل 2 جون 2015

عمران احمد راجپوت
(جاری ہے)
تم کون ہوتے ہو کسی کو جگانے والے ،عوام کے منہ میں بول ڈالنے والے۔ ایگزیکٹ سے تو بعد میں پوچھیں گے پہلے تمھیں سائٹ کرنا ضروری ہے لہذا بحکم وزیرِاطلاعات بول کو بولنے سے پہلے ہی بند کردیا جائے قبل اِس کے کہ اِس کے بولنے سے سب کی بولتیاں بند ہوجائیں۔
قارئین جس طرح ملک پر کرپٹ مافیا کا قبضہ ہے جوہمیشہ کے لئے ملک پر اپنا تسلط قائم رکھنا چاہتے ہیں اور نہیں چاہتے کہ کوئی نئی سیاسی طاقت آکر اُن کو چیلنج کرے اِسی طرح کی سوچ اب مختلف میڈیا ہاؤسیز میں بھی پائی جانے لگی ہے جس طرح سیاست کے میدان میں دو پارٹیاں آپس میں دست وگریباں ہوتی نظر آتی ہیں یہی صورتحال اب پاکستانی میڈیاہاؤسیز میں بھی نظرآنے لگی ہے جو آپس میں ریٹنگ بڑھانے اور پیسہ کمانے کے چکر میں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی میں اتنے آگے نکل جاتے ہیں کہ انڈیا پاکستان کے ترجمان بھی ششدر رہے جاتے ہیں۔اور اب توبات یہاں تک آ پہنچی ہے کہ کسی دوسرے کا وجود تک برداشت نہیں رہا اب کوئی کھول کر دکھائے نیا چینل کوئی کہہ کر دکھائے پاکستان کا سب سے بڑا میڈیا ہاؤس کوئی دے کر دکھائے ہم سے زیادہ سیلری پیکج اُس کے وجود کو ہی جعلی ناں قرار دے دیا جائے تو کہنا۔ قارئین اِس طرح کی سوچ آئینہ دکھانے والوں کی بننے لگیں جب میڈیا ہاؤسیز پارٹیاں بننے لگے اور سیاسی پارٹیاں میڈیا ہاؤسیز کی رہنمائی کرنے لگیں تو سوچیں ملک کس نہج پر آچکا ہے ۔کس سے منصفی چاہیں گے کس پر تکیہ رکھیں گے کون غریب کی ترجمانی کریگا کون قوم کی رہنمائی کریگا ۔حکمرانوں کا قبلہ درست کرنے نکلے تھے ارے تم تواپنے ہی خدا بھلا بیٹھے۔
مجھے بتا تو سہی اور کافری کیا ہے
اقبال
سول سوسائٹی اہلِ فکر طبقہ اور اصولِ صحافت کے ذمہ داروں کو میڈیا ہاؤسیز کی اِس روش کا سختی سے نوٹس لینا چاہیئے ۔ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے کا سلسلہ بند کر کے اپنا کام پیشہ وارانہ اصولوں کے تحت جاری رکھنے کی ضرورت ہے میڈیا کا کام ہے غیرجانبدار ہوکر عوام کو حقائق تک رسائی فراہم کرنا تاکہ عوام میں کھرے کھوٹے کی سمجھ بوجھ پیدا ہوسکے اور وہ شعورِ آگہی کے ذریعے اپنے بہتر مستقبل کا خود فیصلہ کرنے کے قابل بن سکیں۔میڈیا ہاؤسیز کی آپس کی چپقلش نہ صرف اُن کے لئے خود نقصان کا باعث ہیں بلکہ کہ ملک وقوم کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ کا باعث بھی۔ ایگزیکٹ مجرم ہے یا نہیں یہ فیصلہ کرنا عدلیہ کا کام ہے میڈیا کا عدلیہ سے دو قدم آگے بڑھنا غلط طریقہ صحافت ہے ۔چاہے بول ہو یا کوئی دوسرا میڈیا گروپ سب کو اپنی صفائی پیش کرنے کا حق ہے اِ س لئے خدارا بول کو بولنے دیا جائے ۔ یاد رکھیں جو میڈیا گروپ عوام کی صحیح ترجمانی کریگا عوام کے حقوق کی بات کریگا ملکی مفاد کو ترجیح دیگا ملک کی تعمیرو ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کریگا حب الوطنی کے تقاضوں پر پورا اتریگاوہی پاکستان کا سب سے بڑا اور عوام کا ہر دلعزیز میڈیا گروپ کہلائے گا ۔لہذا تمام میڈیا گروپس کو چاہئیے اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں اور خالص عوام کی ترجمانی کریں یہ آپ کا فرض بھی ہے اور نصب العین بھی جو کہ آپ بھلائے بیٹھے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عمران احمد راجپوت کے کالمز
-
عہدِ راحیل شریف اور کراچی کے عوام۔۔۔!
جمعہ 9 دسمبر 2016
-
شادی کس سے کریں...!
بدھ 21 ستمبر 2016
-
آؤ ایدھی بنیں۔۔۔!
پیر 11 جولائی 2016
-
جوابِ شکوہ۔۔۔!
جمعرات 16 جون 2016
-
اسلامی نظریاتی کونسل کی تجاویز قرآن وسنت کی روشنی میں۔۔۔!
اتوار 5 جون 2016
-
یومِ تکبیر ۔۔۔مجتبیٰ رفیق اور گھانس کھاتی عوام
اتوار 29 مئی 2016
-
موجودہ دور میں ماں کا کردار اور ہمارے معاشرتی رویے
منگل 17 مئی 2016
-
آفتاب احمد کی ہلاکت ۔۔۔ذمہ دار کون
ہفتہ 7 مئی 2016
عمران احمد راجپوت کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.