
میں مسلمان کب تھا۔۔۔؟
جمعہ 2 اکتوبر 2015

عمران احمد راجپوت
(جاری ہے)
امی کے بتائے ہوئے رستے پر ہم زیادہ دیر چل نہ سکے کیونکہ فطری طور پر ہمارا ذہن اسطرف چلنے کو تیار نہ تھا اسکی ایک وجہ تو گھر میں ابا تھے دوسری وجہ مطالعے کاوہ شوق تھا جوہمیں فارغ اوقات میں ابا کی کتابوں سے بھری الماری تک پہنچا دیتا تھا۔ جس میں دین تو کم مخالفین کے عقائد پرتکفیری کلمات زیادہ ہوا کرتے تھے۔راستہ تبدیل کرنے کے بعد مطمئین ہوئے کہ بس اب سب ٹھیک ہے لیکن شاہد مطالعے کے شوق نے اپنی جڑیں ہمارے وجود کے اندر تک پھیلا دی تھیں۔لہذا کچھ شعور پایا تو محسوس ہوا کچھ گڑبڑ ہے کیونکہ مسجد کا مولوی بظاہر تو قرآن و حدیث کی بات کرتا ہے لیکن جب بات فروعی مسائل کی آتی ہے تو بجائے قرآن سے رہنمائی حاصل کرنے کے دو ڈھائی سو سال بعد لکھی گئی کسی تیسری کتاب کو لے بیٹھتا ہے جہاں آخرت کے عذا ب کو اعمال کا نتیجہ جبکہ دنیا کے عذاب کو مقدر یا تقدیر کا فیصلہ سمجھاجاتا ہے۔اعتراض ہوا تو آگے بڑھنا مجبوری بنی اور اپنے اُس دوست سے رہنمائی لی جو جانے کب سے ہمارے پیچھے پڑا تھا اور کہتا تھا کہ جس پر ہو وہ راستہ درست نہیں ہے قول وفعل میں تضاد ہے لہذا اصل راستہ قرآن و حدیث ہے جس پر چل کر ہی اپنے لئے جنت کمائی جاسکتی ہے۔لہذا اِس بارے جب تحقیق کی تو پتا چلا کے پچھلے دونوں راستے تکفیربازوں کی زد میں ہیں جوکمایا سب رائیگا ں گیا۔لہذا ایک بار پھر کمر باندھی اورتیسری راہ لی ابھی راہ فراغت حاصل ہی ہوئی تھی کہ دماغ میں پھر کسی مندر کی طرح گھنٹیاں بجنے لگیں معلوم یہ ہوا کہ تیسری راہ بھی پہلی اوردوسری راہ کی بہن ہی ہے ۔یا اللہ کیا ماجرہ ہے میرے پروردگار تو تو ہماری شہہ رگ سے بھی قریب ہے ،تو پھر اتنی دشواری کیوں کیا سبب ہے کہ ہماری پہنچ تجھ تک نہیں بن پارہی کچھ توگڑبڑ ہے کہاں گڑبڑ ہے یہ پتا لگانے کی ضرورت ہے اور پتا لگانا انتہائی ضروری ہے کیونکہ بات صرف عقائد کی نہیں مشیت خداوندی کی ہے ایسے ہی آنکھیں موندے رہنا خود کے لئے اورساری انسانیت کے لئے انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے اِس لئے آنکھیں کھول کر جینا ہوگا حقیقت کو سمجھنا ہوگا ۔ لیکن یہ سب کس طرح ممکن ہے میرے رب تو ہی بتا تجھے کہاں تلاش کروں کس طرح تلاش کروں اور کتنا تلاش کروں جب اِن سوالوں نے جنم لینا شروع کیا اور اُوت کر باہر آنے لگے تو مذہبی لبادے میں چھپے ناخداؤں کوجن کے کبھی آنکھ کا تارے ہوا کرتے تھے کھٹکنا شروع ہوگئے۔عجیب بات ہے خدا قرآن میں بار بار انسان کو غورو فکر کرنے اور تحقیق کرنے کی دعوت دیتا ہے اور دوسری طرف ایک مولوی چاہتا ہے کہ ہم اُس کی کسی بات پر سوال نہ کریں کیونکہ اگر ہم سوال کریں گے تو کافر ہوجائیں گے ۔قارئین اگر خدا نے ہم سے اندھی تقلید کروانی ہوتی تو ہمیں سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ہی کیوں دیتا سچا مومن تو وہ ہے جو ہر بات کو سب سے پہلے اپنی عقل کے ترازو پر تولے نہ کہ آنکھیں بند کر کے ہربات میں مولوی کی اندھی تقلید کرتا پھرے۔
کیا کریں لوگ جب خدا ہوجائیں
خودی تیری مسلماں کیوں نہیں ہے
کورمادرزاد و نورِآفتاب
کسی نے سچ ہی تو کہا ہے ملاایسی مخلوق کو کہتے ہیں جو اپنے فرقے کے سوا کسی کو مسلمان نہیں سمجھتا۔
قارئین قرآن کا اصلی مقصد انسانیتِ عامہ کا تزکیہ اور اُس کا ارتقا ہے۔ یہ تمام انسانیت کو اسی بنیادی اُصول و مقصد کی طرف لوٹانے آیاہے۔ اِس کا پیغام یہ ہے کہ سب انسان ایک ہیں رنگ و نسل اور قوم کا فرق حقیقی نہیں ۔ دھڑے بندیاں اور گروہ بنانے کی طبقہ وارانہ ذہنیت غلط ہے ۔ قرآن نے زندگی کے یہی عالم گیر اور ناقابلِ تغیر اُصول پیش کئے ہیں اِن کو اگر غور سے سمجھ لیا جائے تو ذہن و حدتِ انسانیت کی صحیح روح کو پالیتا ہے۔اورمیرا الحمداللہ قرآن پر اور اُس کے حرف حرف پر پورا اور مکمل ایمان ہے اور مجھے اِس ایمانی کیفیت پر کسی مولوی سے سرٹیفیکٹ لینے کی ضرورت نہیں۔
میری زباں کو مت روکو
تم کو اگر توفیق نہیں تو
مجھ کو ہی سچ کہنے دو
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عمران احمد راجپوت کے کالمز
-
عہدِ راحیل شریف اور کراچی کے عوام۔۔۔!
جمعہ 9 دسمبر 2016
-
شادی کس سے کریں...!
بدھ 21 ستمبر 2016
-
آؤ ایدھی بنیں۔۔۔!
پیر 11 جولائی 2016
-
جوابِ شکوہ۔۔۔!
جمعرات 16 جون 2016
-
اسلامی نظریاتی کونسل کی تجاویز قرآن وسنت کی روشنی میں۔۔۔!
اتوار 5 جون 2016
-
یومِ تکبیر ۔۔۔مجتبیٰ رفیق اور گھانس کھاتی عوام
اتوار 29 مئی 2016
-
موجودہ دور میں ماں کا کردار اور ہمارے معاشرتی رویے
منگل 17 مئی 2016
-
آفتاب احمد کی ہلاکت ۔۔۔ذمہ دار کون
ہفتہ 7 مئی 2016
عمران احمد راجپوت کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.