ایک غلطی

جمعہ 19 فروری 2021

Kainat Mukhtar

کائنات مختار

انسان خطا کا پتلا ہے اور شروع سے ہے وی غلطیاں کرتا ہوا آ رہا ہے لیکن ایک بات ہے جس کو بھلایا نہیں جا سکتا۔ کہ انسان کی غلطیاں صرف اللہ معاف کرتا ہے انسان نہیں۔ کیونکہ انسان تو اس کی غلطی کو جرم کرار دیتا ہے اس کو سخت سے سخت سزا دیتا ہے۔ اس بات کا علم تو سب کو ہے کہ انسان بہترین نہیں ہے لیکن بہتر بننے کی کوشش کر رہا ہے لیکن زرہ سی اہمک ہرکت اس کو لوگوں کی نظروں میں بُرا بنا دیتی ہے۔


لاکھ بھلائی کر لو لاکھ اچھا بن جاؤ لیکن تمھاری ایک غلطی پر تمہیں چھوڑ دیا جائے گا اور صرف چھوڑا نہیں جاتا بلکہ آپ کے دامن پر وہ کیچڑ اُچھلا جاتا ہے جس کا آپ نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوتا۔ کوئی آپ کو نصیحت نہیں کرتا بلکہ نصیحت کے نام پر آپ کو مزید تکلیف اور شرمندگی میں جھونک دیتےہیں۔

(جاری ہے)


کوئی بھی رشتہ اٹھا کے دیکھو غلطی ایک ایسا مرض ہے جس کی اختلافی بھی کر لو پھر بھی آپ کو بار بار وضاحت دینی پڑتی ہے۔


رابطے حد سے بڑھ جائیں تو غم ملتے ہیں
ہم اس لئے ہر شخص سے کم ملتے ہیں
کہتے ہیں سب ویسے کا ویسا ہو جاتا ہے،وقت بھی بدل جاتا ہے لیکن نہیں بدلتا تو وہ انسان ہے اور اس پہ لگاۓ الزامات۔ ہمارا بھی یہ ہی حال ہے آدھی زندگی دوسروں کے لیے کیا کچھ نہیں کیا یہ نہیں کے احسان جتا رہی بس یوں ہی دل کا حال سنا رہی کے زرا سی بات پہ جو رشتے ختم ہو گے ان کو لفظوں میں اتار رہی۔

آج بھی سب کچھ ویسا ہے لیکن ہم کہیں بھی نظر نہیں آتے نہ اب ہم ویسے ہیں جیسے ہوا کرتے تھے کیونکہ کیسی نے صبر کے بارے میں کیا خوب کہا ہے۔
صبر کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اگر آجائے تو پھر کسی کی طلب نہیں رہتی۔
آج یوں محسوس ہوتا ہے جیسے میں نے صبر کرنا سیکھ لیا ہے کیونکہ نہ تو اب کسی کی چاہ ہے اور نہ طلب کسی کو پانے کی۔ اب ایک بات پر خود بھی عمل کریں اور دوسروں کو بھی تلقین کریں۔


جانے والوں کو راستہ دیجیئے واسطہ نہیں
ایک چیز جو دیکھنے کو مل رہی ہے کی ہر شخص دوسرے کو بیچ راستے میں چھوڑ جاتا ہے کوئی منزل تک ساتھ نہیں دیتا۔اب اس کو فطرت کہیں یہ کیا لیکن ہر شخص اس میں ماہر ہے اور مجھے یوں لگتا ہے جیسے ان کو غلط فہمی ہے کہ ہر بار ہم ان کو ویسے ہی ملیں گے۔
شوق دوا کا رکھتا ہوں،بیمار تھوڑی ہوں
ہر روز ایک جیسا مل جاؤں اخبار تھوڑی ہوں
سوچتی ہوں کیا لوگ بھول بیٹھے ہیں مقافات عمل کے معنی یہ بس خود کو پاگل بنا رہےہیں۔ اب وضاحتیں نہیں ہیں جس نے جیسا سوچ لیا بس ویسےہی ہیں۔ 

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :