ریڑھی بان

جمعہ 27 نومبر 2020

Kainat Mukhtar

کائنات مختار

انسان کمانے کے لیے کام کرتا ہے کوئی بھی کام چھوٹا یہ بڑا نہیں ہوتا ہے۔لیکن کام کے لیے جگہ اور سکون ہم اپنے لیے تلاش کرتے ہیں تاکہ ہم اپنا کام اچھے سےکر سکیں اور ہمیں کسی بھی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اگر اپنے آس پاس دیکھو تو پتا چلتا ہے کہ آفس میں بیٹھ کے کام کرنا اور باہر سڑک پر ادھر اُدھر گھوم کر کام کرنا کتنا مشکل ہے ۔

دفاتر میں ہمیں ہر طرح کی سہولت میسر ہوتی ہے
ہر انسان کے پاس ایک مخصوص جگہ موجود ہے جہاں وہ کام کر کے اپنی زندگی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئیے محنت کرتا ہے تاکہ وہ  اپنے گھر والوں کو اپنے بچوں کو ہو وہ آسائش دے سکے جس کی وہ خوائش رکھتے ہیں۔ لیکن اسی طرح ہم سڑکوں پر پھل،سبزیاں فروخت کرنے والوں کو دیکھتے  ہیں۔

(جاری ہے)

جن کے پاس کو سہولت میسر نہیں گرمی میں دھوپ کی تپش، سردی میں سرد موسم، بارش ہر حالت میں یہ ادھر ہی کھڑے محنت کر رہے ہیں ۔

اُن کے لیے کوئی مخصوص جگہ موجود نہیں ہے جہاں وہ موسمی حالات سے بچ سکیں وہ سڑک پر اپنی ریڑھی لگا کر کھڑے ہیں اپنی روزی کے لیئے وہ لوگوں کی باتیں، مختلف حادثات اور پولیس کے ڈر کے ساتھ محنت کر رہے ہیں۔ اسی کے ساتھ سڑکوں پر رش اور گاڑیوں کےگزرنے کی جگہ بھی کم پڑ جاتی ہے۔اور اسی میں گاڑیاں، موٹرسائیکل حادثات کا شکار ہوتے ہیں اور ریڑھی بان بھی اس حادثے کی لپیٹ میں آتے ہیں۔

جب پولیس والے آجائیں تو ڈر کے مارے یہ اپنی ریڑھی لے کر بھاگتے ہیں ویسے یہ تجاوزات میں بھی آتا ہے جو کے غیر قانونی ہے۔لیکن جب ان کے پاس کوئی اور جگہ ہی نہیں ہے تو قدر جائیں یہ لوگ اس لیے یہ لوگ سڑک پر ہی کھڑے ہیں۔ اگر ان کے لیے بھی ا انتظامات کر دیے جائیں تو یہ نوبت ہی نہ آئے کے جب کسی ملک کی عظیم شخصیت دورہ پہ آئیں یہ اپنے ملک کے ہی کسی وزیر کا دورہ ہو تو سڑکیں خالی کروانہ یاد آ جائے۔

اسی لیے  روڈ کے اطراف میں جو خالی جگہ موجود ہے جو کوڑے سے بھرے ہیں اور ایک آلودگی کا سبب ہے۔ اگر وہ صاف کر کے ریڑھی بان کو ریڑھی لگانے کے لیے فراہم کیا جائے تو بہت سے معاملات ٹھیک ہو سکتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ یہ ایک اچھا ماحول بھی فراہم کر ئے گا ۔ قانون کی خلاف ورزی بھی نہیں ہو گی اور یہ لوگ بھی سکون سے محنت کرئیں گے اور موسم کی بھی سختی سے بچ جائیں گے۔
 میں ضلع انتظامیہ اور حکومت سے اپیل ہے کے وہ اس پر غور کریں۔ اور اس عمل کو یقینی بنائیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :