لفظ کا کردار
بدھ دسمبر

کائنات مختار
زبان ہمیں ایک دوسرے سے منسلک رکھتی ہے۔ کوئی بھی قوم، ملک یہ مذہب ہو اس کی زبان اس کے تمام افراد کو ایک دوسرے سے جوڑے رکھتی ہے۔
ہماری زندگی کے تمام رنگ اور تمام دائرے لفظوں کی روشنی ہی میں مرتب ہوتے ہیں۔ ہماری محبتیں، نفرتیں، روّیے، ہمارے افعال الفاظ کی گھمن گھیریوں کے مرہون مِنّت ہوتے ہیں۔
(جاری ہے)
ہماری سوچ، لفظوں کی مدد سے ہی پروان چڑھتی ہے۔
ہماری شخصیت، ہماری نفسیات، ہمارا کردار، الفاظ کی اینٹوں سے ترتیب پاتا ہے اوربنتا یا بگڑتا ہے۔جب ہم اس دنیا میں آتے ہیں تو ہم فرشتے کی ہی صفت رکھتے ہیں۔ دنیا میں آنے کے بعد ہماری سوچ ہمارے اردگرد کے رشتوں کی وجہ سے پروان چرھتی ہے ان کا رویہ،ان کی گفتگو ہماری سوچ کو شکل دیتے ہیں۔ جب بچہ پیدا ہوتا ہے تب سے لے کر مرنے تک اس کا دوسرے لوگوں سے تعلق زبان سے ہوتا ہے آپ کے لفظ اس کو آپ کا دوست یہ دشمن بناتے ہیں اپنی بات چیت سے آپ اپنی شخصیت سے دوسروں کو روبرو کرواتے ہیں۔ بچے اپنے اردگرد بولے جانے والے لفظ سنتا ہے اور پھر آہستہ آہستہ وہ بھی وہی لفظ بولتا ہے پہلے لفظ پھر ان سے چھوٹے چھوٹے جملے بناتا ہے۔ ہم پیار سے بچوں کو سکھاتے ہیں اور وہ وہی سکھتے ہیں کیوںکہ بچے کا اس سفید کاغذ کی مانند ہے جس پر ہم جو لکھیں گے وہ ہی نقش ہو گا۔
جب ہم بڑے ہوتے ہیں تو اپنے ارد گرد ہونے والے واقعات، حادثات ، کہیں پڑھی ہوئی کوئی بات کسی کے بولے ہوئے الفاظ ہمارے دماغ میں نقش ہو جاتے ہیں ۔ہماری زندگی الفاظ کی ہی زیر اثر ہے کیونکہ ہم جو دوسروں سے سنتے، دیکھتے، کرتے، بولتے دیکھتے ہیں وہ ہی ہم کرتے ہیں ہمارا رہن سہن، ہمارے دوسروں سے تعلقات، ہماری بول چال، ہر چیز الفاظ کے ذریعے ہی پرورش پاتے ہیں۔
ہمارے الفاظ کا چناؤ کرنا تب آتا ہے جب ہمیں ان الفاظ کے معنی پتہ ہوں جب ہم کہیں پہ کوئی ایسا لفظ پڑھ لیں جس کی ہمیں سمجھ نہ آئے تو ہم اس کا معنی تلاش کرتے ہیں اور پھر اس لفظ کو اپنی گفتگو کا حصہ بناتے ہیں۔ لیکن یہ جاننا بھی بہت ضروری ہے کہ کون سا لفظ کب کہا کیسے استعمال ہونا ہے ۔ کیونکہ بعض اوقات ہم ایسے الفاظ استعمال کر جاتے ہیں جو دوسروں کے دکھ کا باعث بن جاتے ہیں ہماری وجہ سے ان کی دلعزازی ہوتی ہے ۔ اس لیے لفظ کو استعمال کرنے کا ہنر ہر انسان میں نہیں ہوتا اس لیے جب بولو سوچ سمجھ کر بولو۔
لفظوں کے زخم تلوار کے زخم سے گہرے ہوتے ہیں۔ کیونکہ تلوار کا زخم تو بھر جاتا ہے لیکن لفظوں سے دیئے گے زخم کبھی نہیں بھرتے ۔
ہماری زندگی کا بنیادی جز ہی الفاظ ہے اسی سے ہماری زندگیاں پروان چھڑتی ہیں۔ الفاظ کے استعمال سے ہی ہم اپنی بات دوسرے کو بتاتے ہیں۔ اپنی سوچ کو لفظوں سے شکل دیتے ہیں کبھی بول کے کبھی لکھ کے ۔ ہمیشہ اچھا بول بولو اچھا دیکھو اچھا سنو کیونکہ ہم جو دیکھتے ہیں وہ ہی کرتے اور بولتے ہیں الفاظ ہماری شخصیت کو نکھارتے ہیں ہمیں کامیابی کی سڑھی چڑھنے میں مدد دیتے ہیں۔
تازہ ترین کالمز :
Your Thoughts and Comments
Urdu Column Lafz Ka Kirdar Column By Kainat Mukhtar, the column was published on 02 December 2020. Kainat Mukhtar has written 3 columns on Urdu Point. Read all columns written by Kainat Mukhtar on the site, related to politics, social issues and international affairs with in depth analysis and research.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2021, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.