
خدارا اب مجھے مرنے دو، بھٹو کی دہائی
جمعہ 15 جنوری 2021

خالد فاروق
(جاری ہے)
اسلام علیکم میں نے گھوڑے سے اترتے ہوئے انہیں سلام کہا۔ سلام کا جواب دیتے ہوئے وہ میرے قریب ہی کھڑے ہو گئے۔
اِدھر بندے کو اونگھ آنے لگتی ہے کہ اُدھر سے کانوں میں پھر کسی ستم ظریف کی آواز آتی ہے "جئے بھٹو"۔ "کل بھی بھٹو زندہ تھا آج بھی بھٹو زندہ ہے"۔ چڑ ہوگئی ہے مجھے اس نعرے سے۔ خدارا اب مجھے مرنے دو۔
بھٹوصاحب چلنے لگے تو میرا ماتھا ٹھنکا۔ ابھی تو کتنی ہی باتیں ہیں جو بھٹو صاحب سے کرنی ہیں۔کتنے ہی سوالوں کے جواب معلوم کرنے ہیں۔ بھٹو صاحب، بھٹو صاحب ذرا رکیے تو آپ سے کچھ اور باتیں کرنی ہیں۔ نہیں اب مجھے نیند آئی ہے میں اپنی قبر میں جا رہا ہوں۔ بھٹو جانی یار سب نے اپنی اپنی قبر میں جانا ہے آپ کی قبر میں جا کے اور کوئی نہیں لیٹے گا لیکن میری بات تو سنو۔ لیکن وہ اپنی ضد پر اڑے چلتے رہے۔ میں نے کہا بھٹو صاحب یہ بات نہ سننے والی یہ بات نہ کرنے والی تو وہی بات ہوئی جو 1971 میں ہوئی تھی۔ میرا تیر نشانے پر لگا بھٹو صاحب پلٹے اور بولے تم بھی مجھے ہی سانحہ 1971 کا ذمہ دار سمجھتے ہو۔ مجھے لگتا ہے آپ اکیلے ذمہ دار نہیں تھے۔ بھٹو صاحب نے میرے کندھے پر ہاتھ رکھا اور بولے سمجھدار لگتے ہو۔ میں ہنسا تو مجھے گھورتے ہوئے بولے اتنی سمجھداری اچھی نہیں ہوتی۔ بھٹو صاحب مڑے اور تیز تیز قدموں سے چلنے لگے۔ بھٹو صاحب وہ 1965 کی جنگ کیوں لگی تھی۔
میں جا رہا ہوں۔
بھٹو صاحب کیا وہ آپ کی سازش۔ میری بات ابھی پوری ہی نہیں ہوئی تھی کہ بھٹو دفعتاً مڑے اور غصے سے کہا۔
منہ بند رکھو اپنا۔
میں خاموش ہوگیا اور سرجھکا لیا۔ اچھا بولو کیا بات ہے بھٹو صاحب نے پیار سے پوچھا۔ میں نے پہلے والی بات چھیڑنی مناسب نہ سمجھی بلکہ پوچھا بھٹو صاحب آپ نے تاریخ کا بہت مطالعہ کیا ہے۔ کوئی سبق جو آپ نے سیکھا ہے۔ بیٹا" تاریخ کا سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ تاریخ سے کسی نے سبق نہیں سیکھا"۔ کیا مطلب بھٹو صاحب میں نے معصومانہ سوال کیا۔ یہ اپنے محبوب وزیراعظم نواز شریف کو دیکھ لو۔ میں نے ضیاء الحق کو آرمی چیف بنایا اور اس نے مجھے دار پر لٹکایا۔ نواز شریف نے مشرف کو آرمی چیف بنایا اور مشرف نے اس کا تخت الٹایا۔ جس پر احسان کرو اس کے شر سے بچو۔ بھٹو صاحب ضیاء کے بارے میں کیا کہتے ہو کچھ حال معلوم ہے اس کا۔ میرے سامنے اس کا ذکر مت کرو مجھ سے کچھ اچھا حال نہیں ہے اس کا۔
اب تو مشرف کو بھی سزائے موت سنا دی گئی ہے معلوم ہے کچھ۔ معلوم ہے معلوم ہے ہم کو لیکن یہ کیس ابھی چلے گا۔ بھٹوصاحب کیا مشرف کو سزا ہوگی ۔
سزا ہو یا نہ ہو زندہ وہ بھی نہیں رہے گا۔ موت تو بہرحال اسے بھی آئے گی۔ آپ مشرف کو کیا مشورہ دیں گے۔
میں تو یہ کہوں گا کہ مشرف کو فیصلہ قبول کرنا چاہیے میں نے تو سنا تھا وہ بہت بہادر ہیں مگر اب کیوں ڈر رہا ہے۔
سر اس کے حامی کہتے ہیں کہ اسے سزا غلط سنائی گئی ہے۔
جو بے گناہ مارے جاتے ہیں وہ تاریخ میں زندہ رہتے ہیں۔ بھٹو صاحب نے پھر پتے کی بات کہی۔
جیسے آپ میں نے کہا۔
چپ رہو تم۔
بھٹو صاحب گویا ہوئے فوج پاکستان کا سب سے بہتر، منظم اور مضبوط ادارہ ہے لیکن صرف ایک مسئلہ ہے۔
وہ کیا سر؟
وہ یہ کہ فوج سمجھتی ہے کہ صرف ہم ہی اس ملک کے خیرخواہ ہیں۔ بھٹو صاحب لیکن فوج نے کتنی قربانیاں دے کر دہشت گردی کو ختم کیا ہے۔
جب بندہ اپنے ہی ہاتھوں اپنے ہی گھر کو آگ لگا بیٹھے تو پھر بجھانی تو پڑتی ہے۔
بھٹو صاحب زیادہ ہو رہا ہے۔
کیا میری باتیں۔
نہیں میرا کالم۔
بھٹو صاحب؛ اور نواز شریف کا کیا بنے گا۔
نوازشریف کی مثال اس آدمی کی سی ہے جو کچے گھڑے پر دریا پار کرنا چاہتا ہو۔
دریاپار یہ سوچ کے چل
گھڑے بدل بھی جاتے ہیں
پروین شاکر
اور زرداری
ہاہاہا زرداری چکنی مچھلی کی طرح ہے وہ ہاتھوں سے نکل جائے گا۔
اور بلاول
بلاول میرا مان ہے بلاول اپنی ماں کا ناز ہے لیکن ابھی وہ بہت پیچھے کھڑا ہے۔
اگر بلاول پیچھے ہے تو آگے کون ہے
بھٹو صاحب نے زرداری کی طرح دانت نکال دیے۔
اور بے نظیر کا قاتل کون؟
اس سے خود پوچھ لینا کبھی۔
اور عمران خان۔
عمران، عمران تاریخ میں زندہ رہے گا۔
کیا آپ کی طرح۔
شاید۔
اور عوام۔
عوام مر جائے گی۔
خداحافظ بھٹو صاحب نے ہاتھ ملایا اور غیب ہو گئے۔
29-12-2019
4AM
نوٹ: یہ کالم پرویز مشرف کو خصوصی عدالت سے سزائے موت سنائے جانے کے بعد لکھا گیا۔ مگر بعد میں لاہور ہائی کورٹ نے اس سزا کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
خالد فاروق کے کالمز
-
رومن اردو ایک محبوب قاتل
منگل 15 فروری 2022
-
1971 کی جنگ اور آبدوز ہنگور
جمعرات 9 دسمبر 2021
-
میری خراب ہینڈ رائٹنگ پر تنقید
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
میں نے ایف ایس سی کے بعد جینا شروع کیا
جمعہ 22 اکتوبر 2021
-
ایک دوست کی چھٹیوں کی سرگزشت
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
آپریشن دوارکا: پاک بحریہ کے عزم، ہمت اور حکمت عملی کا منہ بولتا ثبوت
پیر 6 ستمبر 2021
-
پاک بحریہ کی وطن عزیز کیلئے کثیر الجہتی خدمات
ہفتہ 14 اگست 2021
-
حسن طلال ٹوانہ
پیر 31 مئی 2021
خالد فاروق کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.