‏اخلاقیات

ہفتہ 12 جون 2021

Malik Zamad

ملک ضماد

دنیا میں کم و بیش 18 ہزار مخلوقات ہیں لیکن ان میں سے اللہ تعالٰی نے انسان کو اشرف المخلوقات بنا کر بھیجا ہے
انسان کو اللہ پاک نے فرشتوں سے سجدہ کروا کر فرشتوں سے بھی اعلی بنا دیا
اگر غور سے دیکھا جائے تو انسان دراصل اپنے پورے کارخانۂ حیات کے ذریعے سے اپنی ایک شخصیت کی تعمیر کرتا ہے۔ اس کا ہر اندازِ فکر اور ہر طریق عمل دراصل ایک اخلاقی سامانِ تعمیر ہے۔

جس سے وہ اپنی شخصیت کی عمارت تیار کرتا ہے۔ اس کی اس شخصیت کے حسن و قبح کو دیکھ کر یہ اندازہ ہو جاتا ہے کہ اس کی تعمیر میں مسالہ (Material) حسنِ عمل کا استعمال ہوا ہے یا بد عملی کا۔ اس کی بنیاد صالح افکار اور پاکیزہ اعمال پر قائم ہوئی ہے یا فاسد افکار اور برے اعمال پر رکھی گئی ہے
فرشتوں کو تمام خواہشات سے پاک رکھا تو انسان کے اندر خواہشات پیدا کی
فرشتے پہلے ہی کسی خواہش کے طلب گار نہیں تو انسان کو اندر خواہشات کے مادے کو بھر کر اس پے قابو رکھنے کی صلاحیت پیدا کر دی
انسان کو دوسرے انسانوں کے ساتھ اعلی اخلاق اور کردار کے ساتھ پیش آنے اور اپنے کردار کو بہترین بنانے کے لیے کم و بیش 1 لاکھ 24 پیغمبر بھیجے جنہوں نے اپنے اپنے دور میں اپنے دین کے ساتھ ساتھ اخلاقیات پے بھی کام کیا
آخر میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آئے انہوں نے اسلام کی دعوت کے ساتھ ساتھ اخلاق و کردار کی دعوت کو بھی عام کیا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق کی وجہ سے جوق در جوق لوگوں نے اسلام قبول کیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بتائے طریقے پر اپنی زندگیاں قربان کی
اللہ پاک قرآن پاک میں بھی اخلاقیات کا درس دیا ہے
خُذِالعَفْوَ وَأمُرْ بِالْمَعْرُوْفِ وَاَعْرِضْ عَنِ الْجَاہِلِیْنْ
’’درگزر کی عادت اپناؤ،نیکی کا حکم دو اور جاہلوں کو منھ نہ لگاؤ۔

(جاری ہے)

‘‘
( الاعراف199)
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وسلم کو جس صفت اخلاق سے متصف فریا ہے وہ یوں ہے:
واِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیۡمٍ۔
”اور تو پیدا ہوا ہے بڑے اخلاق پر۔“
وَ لَا یَجۡرِمَنَّکُمۡ شَنَاٰنُ قَوۡمٍ عَلٰۤی اَلَّا تَعۡدِلُوۡا ؕ اِعۡدِلُوۡا ۟ ہُوَ اَقۡرَبُ لِلتَّقۡوٰی۔30
’’ اور کسی قوم کی دشمنی کے باعث انصاف کو ہرگز نہ چھوڑو ، عدل کرو۔

یہی بات زیادہ نزدیک ہے تقوی کے۔“
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی اہنی ساری زندگی میں انسان کو حسن اخلاق کے ساتھ پیش آنے کی دعوت دی
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی متعدد احادیث موجود ہیں جن میں انہوں نے اخلاقیات کا درس دیا
نبی ﷺ نے اپنی بعثت کا مقصد بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا ہے کہ
بُعِثْتُ لِاُتَمِّمَ مَکَارِمَ الْاَخْلَاق۔


’’میں مکارمِ اخلاق کی تکمیل کے لئے مبعوث کیا گیا ہوں۔‘‘
اَلْبِرُّ حُسْنُ الْخُلْقِ وَالْاِثْمُ مَا حَاکَ فِیْ صَدْرِکَ وَکَرِھْتً اَنْ یطلع علیہ النَّاسُ (مسلم)
یعنی ’’نیکی اخلاق و کردار کی اچھائی کا نام ہے، اور گناہ وہ ہے جو تیرے دل میں خلش پیدا کرے اور تو اس بات کو ناپسند کرے کہ لوگ اس سے آگاہ ہوں۔‘‘
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انسانیت کو اخلاق کا درس دیا
وہ لوگ جو بیٹیوں کو زندہ درگور کرتے تھے انہوں نے جب اخلاقیات کا دامن پکڑا تو دنیا کے عظیم انسانوں میں شامل ہو گئے
ان ہی لوگوں کو پھر دنیا میں ہی جنت کی بشارت ملی
آج بھی اگر انسان دوسروں کی کردار کشی کی بجائے اپنے کردار کو ٹھیک کر لے تو آج بھی اسلام کا بول بالا ہو سکتا ہے
اج بھی مسلمانوں کو دنیا میں اعلی مقام حاصل ہو سکتا ہے
آج کے دور میں مسلمانوں کو اپنے اخلاقیات کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :