اوورسیز پاکستانی

منگل 15 جون 2021

Malik Zamad

ملک ضماد

بیرون ملک رہنے والے لوگوں کو اوورسیز پاکستانی کہا جاتا ہے جن کا اصل میں ملک تو پاکستان ہے لیکن وہ کام روزگار کے سلسلے میں بیرون ملک جا کر کماتے ہیں اور اپنے خاندان کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کی بہتری میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں
پاکستان سے تقریبا 90 لاکھ سے زیادہ لوگ اس وقت بیرون ملک کام کر رہے ہیں اور وہ سب پاکستان کو اربوں ڈالرز بھیج کر نا صرف اپنے خاندانوں بلکہ پاکستان کج معیشت کو بھی سہارا دینے میں کردار ادا کر رہے ہیں
حکومت پاکستان کے ریکارڈ کے مطابق گزشتہ صرف 11 مہینوں میں کرونا کے باوجود اوورسیز پاکستانیوں نے مسلسل ماہانہ 2 ارب سے زائد رقم پاکستان بھیجی ہے جو کہ گذشتہ 70 سالوں کا ریکارڈ ہے اس سے پہلے اتنی بڑی رقم کسی دور حکومت میں پاکستان نہیں آئی
اس سے پہلے لوگ یا تو پیسہ بھیجتے ہی نہیں تھے یا پھر غیر قانونی طریقہ کار سے بھیجتے تھے جس سے حکومت پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں پہنچتا تھا
بیرون ممالک میں رہنے والے پاکستانیوں کو پاکستان کا سفیر بھی کہا جاتا ہے کیوں کہ وہ وہاں رہ کر پاکستان کی ترجمانی کر رہے ہوتے ہیں
ہر محاذ پر ہر ممکن حد تک دشمن کے سوالوں کے جوابات اور ملک کا مثبت چہرہ دنیا کے سامنے لانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہوتے ہیں
اکثر پاکستانی جو دیار غیر میں ہیں وہ سیاسی وابستگی سے بھی بالاتر ہو کر پاکستان کا سوچتے ہیں اور پاکستان کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہے ہوتے ہیں
پاکستان کو جب جہاں جیسے ضرورت پڑی یہ دیار غیر میں رہنے والے پاکستانی سب سے آگے رہے
چاہے وہ زلزلہ زدگان کی مدد ہو یا سیلاب زدگان کی دہشت گردی سے متاثر ہونے والوں کی بحالی کا سلسلہ ہو یا کسی خیراتی ادارے کی مدد کرنی ہو
ہر جگہ اوورسیز پاکستانی آپ کو سب سے آگے نظر آئیں گے
دنیا کے کئی ممالک میں یہ سسٹم رائج ہے جو بھی اپنے ملک سے دور رہتا ہے وہ اپنے ملک کے لیے ووٹ کر سکتا ہے تو یہ سسٹم پاکستان میں کیوں نہیں تھا اب اگر حکومت پاکستان اس سسٹم کو لانا چاہتی ہے تو یہ اوورسیز پاکستانیوں کا حق ہے وہ اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کرین اور اپنا ووٹ اپنی مرضی کے امیدوار یا پارٹی کو دے سکیں
اوورسیز پاکستانی جب ہر معاملے ہر مشکل میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں
تو ان کو ان کا جائز حق بھی ملنا چاہئے
اوورسیز پاکستانیوں میں اکثریت مزدور طبقہ کی ہے جو کہ ہر الیکشن کے ٹائم پے پاکستان جا کر ووٹ نہیں دے سکتے لیکن اوورسیز ووٹنگ سسٹم سے وہ اپنے اپنے ملک میں رہ کر ووٹ کاسٹ کر سکیں گے جس سے پاکستان کا 90 لاکھ سے زیادہ ووٹ ضائع ہونے سے بچ جائے گا
ساری سیاسی جماعتوں کو مل کر اس پر اکٹھا لائے عمل دینا چاہے اور مل کر اوورسیز پاکستانیوں کے لیے کام کرنا چاہئے
اگرچہ ملک کی قومی اسمبلی سے بل پاس کو چکا ہے اب سینیٹ سے پاس کروانے کی ضرورت ہے
بھلے کسی سیاسی مقصد کے لیے قومی اسمبلی میں مخالفت کی ہو گی کچھ جماعتوں نے لیکن اب بھی موقع ہے اپنی غلطی کو سدھار لیں اور سینیٹ سے مل کر اس بل کو پاس کروا کا آئین کا حصہ بنا لیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :