شب برات ذکرو عبادت اور توبہ کی رات

بدھ 8 اپریل 2020

Mian Mohammad Husnain Kamyana

میاں محمد حسنین فاروق کمیانہ

 ماہ شعبان ایک با برکت مہینہ ہے نبی کریم آخرالزاماں ،محسن انسانیت ،رحمت العالمین ،حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ اس مہینے کے اکثر حصے میں روزے رکھتے تھے ۔ شب برات اسلامی تقویم کے آٹھویں مہینے شعبان المعظم کی 15ویں رات کو کہتے ہیں۔شب کا مطلب رات اور برات کا بری کی رات ، یعنی نجات پانے کی رات اور یہ نجات غلط عادات ،برے عمال ، حرام مال ، بری صحبت ،سود خوری، کسی کا حق مارنے ، اللہ کی نافرمانی ،غیبت ، مشرک ،کینہ پرور،قطع رحم ، تکبر ،والدین کی نافرمانی ، شراباور حرام کاری سے ہے ۔

اس رات اللہ پاک اپنے نیک بندوں کو اپنی خصوصی رحمتوں سے نوازتا ہے اور ہر امر کا فیصلہ ہوتا ہے ۔یہ رات بیداری و عباد ت کی رات ہے۔ اس رات خالق کائنات فرشتوں کو حکم دیتا ہے کہ جاوٴ زمین کی طرف اور یہ فرشتے حضرت میکائیل علیہ السلام جو بارش برسانے اور لوگوں کی روزی روٹی کے انتظام پر مامور ہے ۔

(جاری ہے)

اور حضرت عزرائیل علیہ السلام جو روح قبض کرنے پر مامور ہے دونوں فرشتوں کی سربرائی میں بے شمار فرشتے ہوتے ہیں۔

یہ دونوں فرشتے ہر گھر میں آتے ہیں کیونکہ اللہ کا حکم ہوتا ہے کہ اس رات اگر کوئی میرا بندہ اپنے گناہوں کے لئے توبہ کر ے ا ور آنے والے وقت میں اچھے اعمال کا وعدہ کرے تو اے میکائیل اس کی تقدیر میں ترمیم اور آنے والے سال میں زیادہ سے زیادہ رزق کی فروانی لکھنا ۔ اللہ تعالی عزرائیل کو حکم دیتا ہے کہ اے عزرائیل دیکھ آنے والے سال میں جس جس گھر میں جو مرنے والا ہے اسے بتا کہ بیدار ہو کہ اپنے اللہ کی عبادت کر کیونکہ باقی اس کی زندگی میں اتنی سانسیں اور اتنی د ھڑکنیں موجود ہیں ۔

اگر کوئی میرا بندہ اس رات اپنی زندگی میں عبادت کے لئے مجھ سے مہلت مانگے تو اس کی زندگی میں فروانی لکھنااور اگر وہ آنے والی زندگی میں مصیبتوں اور بیماریوں سے نجات مانگے تو اس کی زندگی سے ہر آنے والی مصیبت اور بیماری کو ختم کر دینا ۔ اس رات پروردگار کا حکم ہوتا ہے کہ اے فرشتوں جاوٴ ہر گھر میں نگاہ ڈالو آج کی رات کسی انسا ن کی کوئی بھی دعا رد نہ ہونے پائے۔

کیونکہ کہ اس رات تمام پیدا ہونے والوں اور وفات پانے والوں کے نا م لکھ دیئے جاتے ہیں۔ اسی رات تمام سال کے نامہ اعمال آسمانوں کی طرف اٹھائے جاتے ہیں اوراللہ کے ہاں پیش کیے جاتے ہیں۔ اسی رات رزق بھی لکھ دیا جاتا ہے ۔کوئی نیک بختی تو کوئی بد بختی،کوئی ثواب پاتا ہے توکوئی نیکیاں کا ضائع ، کوئی معزز مکرم ہوتا ہے تو کوئی رسوا، کسی کو اجر دیا جاتا ہے تو کسی کو محروم کر دیا جاتا ہے۔

اس رات کتنے ہی لوگوں کا کفن دھویا جارہا ہوتا ہے اور وہ بازاروں میں مشعول عمل ہوتے ہیں۔کتنی ہی قبریں کھودی جارہی ہوتی ہیں اور وہ اپنی بے خبری کے باعث خوشی اور غرور میں ڈوبے ہوتے ہیں ،کتنے ہی چہرے کھل کھلا رہے ہوتے ہیں حالانکہ وہ ہلاکت کے نزدیک ہوتے ہیں کتنے مکانوں کی تعمیر مکمل ہوگئی ہوتی ہے،لیکن اس کا مالک موت کے قریب ہوتے ہے ۔کتنے ہی خوشخبری کی امیدیں باندھے ہوتے ہیں لیکن یہ خسارہ پاتے ہیں ،اس رات اللہ تعالی انسان کے پورے سال کے فیصلے جو لوح محفوظ پر لکھے ہوتے ہیں اگر انسان کے اعمال پہلے سے بہتر ہوچکے ہے تو اس کی تقدیر کو بدل دیا جاتا ہے ۔

جس کیوجہ سے بیداری اختیار کی جائے ، سچے دل سے اللہ پاک کویاد کیا جائے ، مغفرت مانگی جائے اور اس سے رحمتوں اور برکتوں کے نازول کی دعا کی جاے کیونکہ یہ شب برات، بیداری ،رحمت اور مغفرت کی رات ہے۔ اس لئے بیدار ہو کے اللہ کی عبادت کی جائے ۔ تاکہ ہم سے اللہ تعالی راضی ہوجائے اور ہماری بگڑی تقدیر بدل دے اور ہم بہتری کی طرف چلے جائے ۔ شب برات میں آنحضرت محمدﷺ نے خود بھی شب بیداری کی اور دوسروں کو بھی بیداری کی تلقین فرمائی ۔


ایک روایت ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہانے فرمایا کہ ایک رات میں نے رسول ﷺکو بستر پر نہیں پایا ۔آپ کو تلاش کرتی گھر سے نکلی ،میں نے دیکھا کہ آپ بقیع (کے قبرستان ) میں موجود ہیں اور میں آپ کا سر آسمان کی جانب اٹھاہوا ہے حضور نے مجھے دیکھ کر فرمایا کیا تمہیں اس بات کا اندیشہ ہے کہ اللہ اور اس کا رسول تمہاری حق تلفی کریں گے میں نے عرض کیا یارسول اللہ میرا گمان تو یہی تھا کہ آپ کسی دوسری اہلیہ کے یہاں تشریف لے گئے ہیں حضور نے فرمایا اللہ تعالی نصف شعبان کی رات میں دنیا کے آسمان پر جلوہ فرما ہوتا ہے اور بنی کلب کی بکریوں کے بالوں کے شمار سے زیادہ لوگوں کی بخشش فرما دیتا ہے
یاد رہے کہ بنی کلب عرب کا ایک بہت بڑا قبیلہ تھا اور سب سے زیادہ بکریاں پالتاتھا۔

ان کی بکریاں بالوں کی وجہ سے بہت مشہور تھی یعنی ان کے جسم پر بہت زیادہ بال ہوکرتے تھے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :