لوگ قانون کیوں توڑتے ہیں

ہفتہ 17 اپریل 2021

Mohammad Ahsan Ameen

محمد احسن امین

ٹریفک پوری دنیا کا ایک اہم مسئلہ ہے ترقی یافتہ ممالک نے اس مسئلہ کی سنگینی کو سمجھا اور روڈ ڈسپلن اور ٹریفک اگاہی کمپین کے ذریعے عوام کو باشعور کر کے اس اہم مسئلے پر قابو پالیا یورپ میں شہری آپ کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے نظر نہیں آئیں گے۔ہارن بجانا غلط سائڈ سے اور ٹیک کرنا جو ہمارا وطیرہ ہے وہاں سنگین جرم ہے اور اس پر بھاری جرمانے عائد ہیں۔

ٹریفک ڈسپلن قومی کریکٹرکا عکاس ہوتا ہے اگر کسی قوم کا ڈسپلن دیکھنا ہو تو اس کے اشارےپر پانچ منٹ کھڑے ہو جائیں سارا کچاچٹھا سامنے آجائے گا، پاکستان میں شدید ٹریفک ڈسپلن کا فقدان ہے سڑکوں پر نفسانفسی کا عالم ہے، بے جا ہارن بجانا غلط سائد سے اورٹیک کرنا، سگنل توڑنا شہریوں کا عام معمول ہے پولیس رپورٹ کے مطابق موٹر سائیکل سوار، بس، ٹرک ڈرائیور سب سے زیادہ قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور سب سے زیادہ چالان بھی انہی کے ہوتے ہیں تقریبا%60 ہیں، 15سے20 فیصد کا ر ڈرائیور بھی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں نتیجتاً ہر سال تقریبا پانچ ہزار جانیں چلی جاتی ہیں حادثات کے علاوہ ٹریفک جیم سے اربوں کا نقصان اس کے علاوہ ہے۔

(جاری ہے)

ٹریفک جیم کیوں ہوتا ہے، کیا انفراسٹرکچر مکمل ہے اہلکاروں کی استعداد کار بڑھانے اور اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے اور سب سے بڑھ کر لوگ قانون کی خلاف ورزی کیوں کرتے ہیں۔جب کسی ریاست کے شہریوں کو یہ شکایت ہو کہ ریاست اس سے لے سب کچھ رہی ہے لیکن بدلے میں لوٹا کچھ نہیں رہی تو ان میں منفی رویوں کا پروان چڑھنا قدرتی امر ہے اور انہی حیوانی جذبوں کی تسکین کے لئے وہ غلط کاریاں کرتے ہیں نتیجتاً اس سے جرائم میں اضافہ ہوتا ہے محدود انفراسٹرکچر اور اہلکاروں کی ناقص تربیت بھی ٹریفک مسائل کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے،ضرورت اس امر کی ہے کہ روڈ دسپلن کو عام کرکے اور اہلکاروں کی استعداد کار بڑھاکر اور اس مسئلے پر قابو پایا جائے انفراسٹرکچر کو مزید بہتر کیا جائے ٹریفک ڈسپلن قومی کریکٹر کا عکاس ہوا کرتا ہے اس کے سوا کسی قوم کی حیثیت ایک ریوڑ کے سوا کچھ نہیں ڈسپلن باوقار قوموں کا شیوہ ہے آئیے ہم بھی اس طرف سفر کا آغاز کرتے ہیں، یہی وقت کا تقاضہ اور قوم کی اہم ضرورت ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :