
فلسطینی بھائیوں کا قتل عام اورہماری اجتماعی بے حسی !
پیر 4 اگست 2014

محمد اکرم اعوان
(جاری ہے)
تم پر کبھی بھی سخت وقت اور آزمائش نہیں آئے گی۔ حالانکہ قرآن کہتاہے کہ یہود ونصاریٰ تمھارے کھلم کھلادشمن ہیں۔
کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا
۴۹۲ہجری ماہ ِ شعبان کی۲۲ تاریخ کوجب عیسائی بیت المقدس میں داخل ہوئے تو اُنہوں نے حیوانیت کی حد کرتے ہوئے شہر میں ایک مسلمان کو بھی زندہ نہ چھوڑا، یہاں تک کہ عورتوں ، ضیعف مردوں اور دودھ پیتے بچوں تک کو ذبح کرکے مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی۔ بیت المقدس پر قبضہ کے دوران عیسائیوں نے ظلم اور سفاکی کی وہ مثال قائم کی تھی، جس کی نظیرتاریخ ِانسانی میں نہیں ملتی۔ آج پھر اُمت مسلمہ کا یہ حال ہے کہ مشرق سے مغرب تک ہرجگہ اور ہرمقام پرصرف مسلمانوں کا قتل ِ عام ہورہا ہے۔ جبکہ سارے کا سارا کفرآپس کے اختلافات بھلاکر اسلام کے خلاف متحد ہوچکاہے۔یہود ونصاریٰ اورتمام غیرمسلم بھوکے بھیڑیوں کی طرح اُس قوم پر جسے اُمت واحدہ کہا گیا پر جھپٹ رہے ہیں۔ جبکہ ذاتی اختلاف اور مفاد پرستی کے سبب بکھری ہوئی اُمت ِمسلمہ کے خود غرض حکمران اورتساہل پسند راہنما کفر کے ہاتھوں اس قدربے بس اور مجبور ہوچکے ہیں کہ ہرطرف خاموشی اور بے حسی کا عالم ہے ۔
آج ہم نے اپنے اسلاف کا کردار، شاندار ماضی اور آخرت سب کچھ بھلادیا ہے۔آج پوری اُمت مسلمہ میں ایک بھی محمدبن قاسم اورسلطان صلاح الدین ایوبی نہیں ، جو صرف اللہ سے ڈرنے والا اورصاحب کردارہو، جو فلسطین سمیت دنیا بھرمیں ہزاروں بے گناہ اور معصوم مسلمانوں کے قتل ِ عام کے خلاف آواز اُٹھا سکے۔آج حالت یہ ہے کہ پورے عالم میں صرف مسلم ممالک ہی غیر مسلموں کے عتاب کا شکار ہیں۔غزہ، فلسطین سمیت تمام عالم ِاسلام کے مسلمان بھائیوں کی عزت اورجان مال کے تحفظ کی خاطر لڑنا اور جنگ کرنا جوتمام مسلمانوں پر لازم ہے ،تودرکنار ہم میں اتنی بھی ہمت اور اخلاقی جرات نہیں کہ یہودونصاریٰ کی مصنوعات کا بائیکاٹ کر سکیں۔یہی وجہ ہے کہ غیر مسلم طاقتیں ایک طرف تمام مسلم ممالک کے وسائل کو بے دردی سے لوٹ رہی ہیں تو دوسری جانب اپنی تجارت اور مصنوعات سے حاصل شدہ منافع کی کثیرمقداراُمت ِمسلمہ کے معصوم بچوں، بوڑھوں اور عورتوں کا قتل ِ عام کرنے کے لئے وقف کررکھی ہے۔
ہم ہیں کہ دُنیا وآخرت سے بے فکر ، جھوٹ ، مکروفریب اوردھوکہ دہی میں لگے ہیں۔ آج دُنیا کی محبت نے ہمیں خود فریبی میں مبتلا کردیا ہے ۔ ہم بجائے ایک اُمت کے ذاتی اغراض کا شکار ہو کر مختلف فرقوں میں بٹ چکے ہیں ۔اسی اختلاف اور انتشار کا فائدہ اُٹھا کرہمارادُشمن اسلام کی مخالفت میں زیادہ سخت اور دلیرہوتا جارہاہے ۔ ان حالات میں تمام عالم ِاسلام کا آپس کے علاقائی اور ذاتی اختلافات بھلا کر متحد اور یکجاہونا موجودہ دور کی سب سے اہم ضرورت اور وقت کا تقاضا ہے اگرہم اب بھی متحد اور یکجا نہ ہوئے تو اُمت کی ایک ایک اکائی کو دُشمن شکار کرکے کھاتا جائیگا۔
وہ گل ہوں میں، خزاں ہرگل کی گویا خزاں مری
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
محمد اکرم اعوان کے کالمز
-
آوارہ کتے شہریوں کے لئے وبال جان !
منگل 28 جنوری 2020
-
کہیں پرندے بھوکے نہ رہ جائیں!
جمعرات 23 جنوری 2020
-
وحشی معاشرہ!
بدھ 15 جنوری 2020
-
بادشاہ رعیت سے ہی تاجدارہوتا ہے!
بدھ 8 جنوری 2020
-
اے عقل تم ہمیشہ دیرسے کیوں آتی ہو !
بدھ 1 جنوری 2020
-
ہمارا مسئلہ کیا ہے !
جمعرات 26 دسمبر 2019
-
حکمران اورعوام
جمعرات 12 دسمبر 2019
-
ہمارے تعلیمی مسائل اورسرکاری و نجی تعلیمی ادارے
جمعرات 5 دسمبر 2019
محمد اکرم اعوان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.