
ہم سبق نہیں سیکھیں گے
جمعہ 11 اپریل 2014

محمد عرفان ندیم
(جاری ہے)
اب آپ ایک دوسرا واقعہ ملاحظہ کریں ۔چند روز قبل لاہور کے ایک مرکزی چوک پر دو نوجوان ایک باریش بزرگ سے الجھ پڑے ،بزرگ نے بہت منت سماجت کی لیکن ان ”جوانوں “پر کو ئی اثر نہ ہوا ،وہ اسے گھسیٹتے اور دھکے دیتے ہو ئے دور لے گئے اور اسے زمین پر بٹھا دیا ۔لوگوں کا ایک جھمگٹا تھا جو صرف تماشا دیکھ رہا تھا اور کسی نے ہمت نہیں کی کہ ان کے ہاتھ روکے ،ان سے اصل وجہ جاننے کی کو شش کرے یا پولیس ہیلپ لائن پر کال کر کے انتظامیہ کو آگا ہ کرے ۔سب نے اس باریش بزرگ کو دو ”جوانوں “کے ہاتھوں پٹتے اوربے عزت ہوتے دیکھا اور یہ تماشا دیکھنے کے بعد تبصرے کرتے ہوئے اپنی روٹین میں مشغول ہو گئے ۔یہ ایک معمولی نوعیت کا واقعہ ہے اور ہم روزانہ اس طرح کے بیسیوں واقعات دیکھتے ہیں لیکن ہم صرف تماشا دیکھتے ہیں اور اس کے بعد اس پر لمبے چوڑے تبصرے کرتے ہوئے اپنی روٹین میں مشغول ہو جاتے ہیں ۔
بنیادی طور پر ہم ایک تماش بین قوم بن کر رہ گئے ہیں ۔ہم ہر واقعے کو “انجوائے “کرتے ہیں اس کے بعد گورنمنٹ کو اس واقعے کا زمہ دار ڈکلیئر کرتے ہیں او رخود کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر کے سب ٹھیک ہے کی چادر اوڑھ کر سو جاتے ہیں ۔ہم نے اپنے ہر کام کی ذمہ داری حکومت پر ڈال دی ہے اور ہم سجھتے ہیں گورنمنٹ ہماری چوبیس گھنٹے کی ملازم ہے ۔ہم نے اگر پانی کا گلا س پینا ہے تو یہ بھی گورنمنٹ کی ذمہ داری ہے ،ہم اگر مسجد تک جانا چاہتے ہیں تو گورنمنٹ کو چاہئے ہمارے لیے ٹرانسپورٹ کا انتظام کرے اور گورنمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہمارے گھروں میں آکر جھاڑو بھی دیا کرے ۔آپ ترقی یافتہ مما لک کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں آپ کو نظر آئے گا دنیا میں جن ممالک نے ترقی کی اس میں معاشرے کے ہر فرد کا عمل دخل تھا ۔چین او رجاپان کی مثال ہمارے سامنے ہے لیکن ہم ان سے سبق نہیں سیکھیں گے ۔حکومت نے عوام کی فلاح او ر حفاظت کے لیے بہت سے ادارے قائم کیئے ہیں لیکن ہمارے نوے فیصد عوام کو یا تو ان اداروں کا علم نہیں اگر علم ہے تو ضرورت کے وقت انہیں مدد کے لیے بلایا نہیں جاتا اور آخر میں ہم سارا بوجھ حکومت پر ڈال دیتے ہیں ۔آپ دیکھ لیں پولیس نے ہنگامی حالات کے لیئے 15ہیلپ لائن قائم کی ہو ئی ہے لیکن ہمارے عوام لڑائی جھگڑا ہوتا دیکھیں گے اسے ”انجوائے “کریں گے لیکن ہیلپ لائن پر کا ل نہیں کریں گے ۔پنجاب حکومت نے پولیس تشدد کے خلا ف شکایات کے لیے سیکرٹریٹ میں باقاعدہ ایک ادارہ قائم کیا ہے اور اس کی ایک ہیلپ لائن موجود ہے لیکن ہم پولیس سے مار کھاتے رہیں گے ،پولیس کا ظلم وتشدد برداشت کر تے رہیں گے لیکن ہیلپ لائن پر کال نہیں کریں گے ۔پنجاب حکومت نے پچھلے دو تین ما ہ سے اکثر اضلاع میں صارف عدالتیں قائم کی ہیں جہاں صارفین اپنے ساتھ ہونے والی دھوکا دہی ،ناقص اشیاء کی فراہمی اور دیگر زیادتیوں کے خلاف مقدمہ دائر کر واسکتے ہیں لیکن ہم قصائی سے مردہ جانوروں کا گوشت کھا تے رہیں گے ،صرافہ مارکیٹ میں سناروں کے ہاتھوں لٹتے رہیں گے گارمنٹس کے دکانداروں سے الجھتے رہیں ،لہنگا اور ساڑھی کی خریداری پر بحث کرتے رہیں گے اور شادی ہالوں میں ناقص کھانے کی فراہمی پر جھگڑا کرتے رہیں گے لیکن ہم صارف عدالت نہیں جائیں گے ۔ہم ناقص چینی اور دو نمبر پتی خریدتے رہیں گے ،ہم سرخ مرچ کے نام پر سرخ پاوٴڈر خریدتے رہیں گے ،ہم ناقص پھل خرید کر ریڑھی بان سے جھگڑتے رہیں گے ہم دو نمبر کپڑا خریدنے پر دکاندار سے بحث کرتے رہیں گے لیکن ہم صارف عدالت نہیں جائیں گے ۔ہم ناقص مٹھائی خریدتے رہیں گے ،کنڈیکٹر سے زائد کرایہ وصول کر نے پر الجھتے رہیں گے ا ور ہو ٹل میں ناقص کھانا کھاتے رہیں گے لیکن ہم کبھی صارف عدالت نہیں جائیں گے ۔یہ ساری صورتحال ثابت کرتی ہے ہم اپنے مجرم خود ہیں ۔15ہیلپ لائن ،موٹر وے ہیلپ لائین ،ایدھی سنٹر ،1122،پولیس تشدد ہیلپ لائن اور صارف عدالت کے ملازمین اپنے محکموں میں بیٹھ کر مکھیاں مار رہے ہیں لیکن ہمارے عوام ان اداروں کو زحمت نہیں دیں گے ۔یہ آپس میں لڑ کر مر جائیں گے ،دکانداروں سے الجھتے رہیں گے ،موٹر وے پر گاڑی کو دھکا لگاتے رہیں گے اور ہوٹل کے مینیجر سے الجھتے رہیں گے لیکن یہ قانونی طریقہ ء کا ر اختیار نہیں کریں گے اور یہ کبھی اپنے حق کے لیے آواز نہیں اٹھائیں گے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد عرفان ندیم کے کالمز
-
ہم سب ذمہ دار ہیں !
منگل 15 فروری 2022
-
بیسویں صدی کی سو عظیم شخصیات !
منگل 8 فروری 2022
-
میٹا ورس: ایک نئے عہد کی شروعات
پیر 31 جنوری 2022
-
اکیس اور بائیس !
منگل 4 جنوری 2022
-
یہ سب پاگل ہیں !
منگل 28 دسمبر 2021
-
یہ کیا ہے؟
منگل 21 دسمبر 2021
-
انسانی عقل و شعور
منگل 16 نومبر 2021
-
غیر مسلموں سے سماجی تعلقات !
منگل 26 اکتوبر 2021
محمد عرفان ندیم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.