
مجاہد ہو تو ایسا ہو !
اتوار 14 ستمبر 2014

محمد عرفان ندیم
(جاری ہے)
ٍٍمطالعہ انسانی سخصیت کی تکمیل کا لازمی جزء ہے ،ایک استاد ،جج ،ڈاکٹر ،وکیل ،واعظ اور طالبعلم اگر روزانہ تین گھنٹے مطا لعہ نہیں کرتا تو وہ صاحب علم کہلانے کا مستحق نہیں اور وہ اپنے پیشے کے ساتھ انصاف نہیں کر رہا ۔ہمارے ہاں یہ روایت چل نکلی ہے کہ جو جتنے بڑے عہدے پر فائز ہوتا ہے اس کا مطالعہ ،کتب بینی کا شوق اور کتاب دوستی اتنی ہی قابل افسوس ہو تی ہے ۔آپ سیاستدانوں سے لے کر یونیورسٹیوں کے پروفیسرز اور لیکچررزتک کو دیکھ لیں آپ کو کہیں بھی مطالعے کا ذوق دکھائی نہیں دے گا ۔وی سی پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران نے اس روایت کو توڑا ہے اور نہ صرف وہ خود ایک وسیع المطالعہ شخص ہیں بلکہ انہوں نے اسٹوڈنٹس میں بھی مطالعے کی نئی امنگ پیدا کی ہے ۔وی سی صاحب نہ صرف خود تحقیقی ذوق کے حامل انسان ہیں بلکہ انہوں نے جامعہ پنجاب میں تحقیقی اور ریسرچ کلچر کو فروغ دیا ہے ۔شاید اسی ریسرچ کلچر کا نتیجہ ہے کہ جامعہ پنجاب نے پچھلے پانچ سالوں میں ریکارڈ کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔
وی سی صاحب کی تحقیقی کاوشوں کا ایک خوبصورت مرقع ”پس پردہ عالمی سیاست کے مخفی حقائق “کی صورت میں منظر عام پر آ چکا ہے اور ارباب ذوق سے داد و تحسین کے ڈونگرے وصول کر چکا ہے ۔وی سی صاحب نے اپنے ان تحقیقی کالمز او رآرٹیکلز میں عالمی سیاست کے مخفی حقائق اور خفیہ منصوبہ سازوں کے خوفناک عزائم کو طشت از بام کیا ہے اور ان کی سازشی ذہنیت کو عوام کے سامنے عیاں کر کے رکھ دیا ہے ۔عالمی سیاست کے خفیہ منصوبہ سازوں نے مسلم امہ کے وسائل کو ہتھیانے کے لیئے کتنی خوفناک منصوبہ بندی کی ہے اس کا ادراک شاید بہت کم لوگوں کو ہے۔ اور نائن الیون کا ڈرامہ رچاکرجس طرح عالم اسلام پر یلغار کی گئی اور اس کے معدنی وسائل کو لوٹنے کی منصوبہ بندی کی گئی اس حقیقت کو بھی بہت کم لوگ جانتے ہیں ۔خدا بھلا کرے ڈاکٹر مجاہد کامران کا کہ انہوں نے نائن الیون کے سانحے پر تحقیقی کالمز او ر آرٹیکلز لکھ کر قومی اور بین الاقوامی سطح پر عوام کو اصل حقائق سے آ گا ہ کیا ۔آج دنیا میں جتنی بھی جنگیں لڑی جارہی ہیں ان سب کے پیچھے ایک مخصوص لابی کام کر رہی ہے جس کا مقصد عالمی معیشت پر قبضہ کرنا ہے ،ان جنگوں کے پیچھے وہ امیر ترین افراد ہیں جو ساری دنیا کی اکانومی کو اپنے ہاتھ میں لینا چاہتے ہیں اور یہی وہ دماغ ہیں جنہوں نے امریکہ کی اکانومی اور سیاست کو اپنی مٹھی میں بند کیا ہوا ہے ۔نائن الیون اکیسویں صدی کا وہ عظیم سانحہ تھا جس نے عالمی سیاست کو یکسر بدل کر رکھ دیا تھا ،شاید بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ اس سانحے کے پیچھے بھی یہی شاطر دماغ کا ر فرماتھے اور انہوں نے پوری پلاننگ کے ساتھ اس سانحے کے تانے بانے بنے تھے ۔امریکی تاریخ میں جان ایف کینیڈی واحد صدر تھے جنہوں نے ان خفیہ دماغوں کے ہاتھوں استعمال ہو نے سے انکار کر دیا تھا اور پھر انہیں اس کا نتیجہ بھی بھگتنا پڑا اور ان کو لاکھوں کے مجمعے میں گولی سے اڑا دیا گیا ۔اگر صدر کینیڈی زندہ ہو تے تو شاید امریکہ کی تاریخ کا نقشہ کچھ اور ہو تا ۔موجودہ زمانے میں دنیا پر کنٹرول حاصل کرنے کے لئے میڈیا سب سے اہم ہتھیار ہے یہی وجہ ہے کہ ان خفیہ منصوبہ سازوں نے ساری دنیا کا میڈیا اپنے کنٹرول میں لیا ہوا ہے ،اس وقت دنیا میں پانچ بڑے میڈیا ادارے یا میڈیا فرمیں ہیں اور یہ سب کی سب ان خفیہ منصوبہ سازوں کے کنٹرول میں ہیں ۔
ڈاکٹر مجاہد کامران عصر حاضر کی ان شخصیات میں سے ہیں جنہوں نے تعلیم و تحقیق کے تھ ساتھ ساتھ اپنے قلم سے بھی جہاد کیا ہے اور انہوں نے مسلم امہ کے خلاف ہونے والی سازشوں کو بے نقاب کیا ہے ۔بلاشبہ وہ مسلم امہ کے سفیر ہیں جنہوں نے عالمی سیاست کے خفیہ منصوبہ سازوں کی پلاننگ اور اور ان کے خطرناک عزائم کو طشت از بام کیا ہے ۔مجاہد کامران ایسے” مجاہد“ ہیں جنہوں نے بیک وقت دو محاذوں پر جنگ لڑی ہے ،تعلیم و تحقیق کا محاذ او ر ذرائع ابلاغ کا محاذ ۔ اور یہ ان کی خوش قسمتی ہے کہ یہ دونوں محاذوں میں ”کامران “ رہے ہیں ۔ان کی انہی بے مثال خدمات کے عوض حکومت پاکستان نے اس سال انہیں ستارہ امتیاز سے نوازا ہے ۔اللہ کرے یہ عظیم ”مجاہد “آئندہ زندگی میں بھی ”کامران “ رہے اور تعلیم وتحقیق اور ابلاغ کے میدان میں کامیابیاں سمیٹتا رہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد عرفان ندیم کے کالمز
-
ہم سب ذمہ دار ہیں !
منگل 15 فروری 2022
-
بیسویں صدی کی سو عظیم شخصیات !
منگل 8 فروری 2022
-
میٹا ورس: ایک نئے عہد کی شروعات
پیر 31 جنوری 2022
-
اکیس اور بائیس !
منگل 4 جنوری 2022
-
یہ سب پاگل ہیں !
منگل 28 دسمبر 2021
-
یہ کیا ہے؟
منگل 21 دسمبر 2021
-
انسانی عقل و شعور
منگل 16 نومبر 2021
-
غیر مسلموں سے سماجی تعلقات !
منگل 26 اکتوبر 2021
محمد عرفان ندیم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.