
فاٹا قومی دھارے میں
منگل 14 مئی 2019

مراد علی شاہد
(جاری ہے)
شرح خواندگی سب سے زیادہ خیبر ایجنسی کی ہے جو کہ 34 فیصد ہے اور سب سے کم نارتھ وزیرستان کی جو کہ پندرہ فیصد ہے،اس شرح خواندگی سے اس علاقہ کے تعلیمی معیار کا آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں۔
فاٹا کے علاقے کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے رکن قومی اسمبلی محسن دراوڈ نے ایک قراد داد پیش کی کہ جس کے تحت فاٹا کے علاقہ کو نہ صرف قومی دھارے میں شامل کیا جائے بلکہ اس علاقے کی ترقی و خوش حالی کے لئے این ایف سی ایوارڈ جس میں تمام صوبوں کو برابر ترقیاتی فنڈ کی فراہمی کی جاتی ہے اس میں سے فاٹا کے لئے 3 فیصد حصہ دیا جائے،خوش آئند بات یہ ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں نے اتفاق رائے سے اس قرارداد کو پاس بھی کیا جو کہ اس بات کا عندیہ ہے کہ تمام پاکستانی عوام اپنے فاٹا کے بھائیوں کے ساتھ سخنے اور درمے کھڑے ہیں۔اس قرارداد کے پاس ہونے سے میرے خیال میں فوری کیا تبدیلیاں ممکن ہو سکتی ہیں۔
فاٹا کے لوگوں میں جو ایک عرصہ سے احساس محرومی تھا وہ ختم ہو جائے گا۔اس علاقہ میں ترقیاتی منصوبہ جات اور سہولیات کی بہتری کے امکانات بڑھ جائیں گے،دہشت گردی کی جنگ میں جو انفراسٹرکچر کی تباہ حالی ہوئی ہے اس کو از سر نو تعمیر کیا جائے گا،صحت،تعلیم اور روزگار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ قومی اسمبلی میں نمائندگی بھرپور طریقے سے ہو جائے گی اور ایک روشن مستقبل کی امید کی کرنیں ہر سو بکھرتی دکھائی دے رہی ہیں۔ظاہر بات ہے یہ سب اس وقت ممکن ہو گا جب تمام پاکستانی اس علاقہ کے لوگوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے اور اس بات کا ثبوت قومی اسمبلی کی اس قرارداد نے دے دیا ہے کہ ہم سب آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔تمام سیاسی جماعتوں کا اس معاملہ میں اتحاد اور این ایف سی ایوارڈمیں سے اپنا تین فیصد حصہ دینا خوش آئند ہے ،اس سے یقینا علاقہ میں ترقی کے ساتھ ساتھ معاشی بہتری بھی آئے گی جو سیاسی استحکام کا باعث بنے گی اور سیاسی استحکام ہی دراصل پاکستان کی ضرورت ہے کیونکہ اسی سے معاشی استحکام اور معاشی انقلاب بھی آئے گا۔اس علاقہ کو اگر جیو سٹریٹجیک انداز سے دیکھا جائے تو پاکستان کے لئے اس خطہ نے ہمیشہ ڈھال کا کام دیا ہے کہ جب بھی دشمن نے اس علاقہ سے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کی اسے منہ کی کھانا پڑی اور یہیں سے ہی اس کی واپسی کو ممکن بنا دیا گیا اور ہمیشہ ہی اس علاقہ میں دشمن کو ناکوں چنے چبوائے،گویا اس علاقہ کو قومی دھارے میں شامل کر کے اسے ترقی یافتہ بنانا دراصل پاکستان کو خوش حال بنانا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مراد علی شاہد کے کالمز
-
برف کا کفن
بدھ 12 جنوری 2022
-
اوورسیز کی اوقات ایک موبائل فون بھی نہیں ؟
منگل 7 دسمبر 2021
-
لیڈر اور سیاستدان
جمعہ 26 نومبر 2021
-
ای و ایم اب کیوں حرام ہے؟
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
ٹھپہ یا بٹن
جمعہ 19 نومبر 2021
-
زمانہ بدل رہا ہے مگر۔۔
منگل 9 نومبر 2021
-
لائن اورکھڈے لائن
جمعہ 5 نومبر 2021
-
شاہین شہ پر ہو گئے ہیں
جمعہ 29 اکتوبر 2021
مراد علی شاہد کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.