میاں کی بس؟

اتوار 8 مارچ 2015

Nadeem Tabani

ندیم تابانی

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے :”ایران کا اسرائیل کو تباہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ، ہم نے تو 3بار یہودیوں کو بچایا ہے ،ایرانی پارلیمنٹ میں یہودیوں کو نمائندگی حاصل ہے۔ “ٹھیک ہے ایران کے وزیر خارجہ کا نام جاوید ظریف ہے لیکن یہ جملے انہوں نے ظرافت کا مظاہرہ کرتے اور پھلجھڑی چھوڑتے ہوئے نہیں کہے، بلکہ دل کی بات کھل کر کہی ہے کہ جو لوگ ایران کی امریکا اور اسرائیل سے جنگ کروانے کے خواہش مند ہیں اور اس کے لیے تگ و دو میں مصروف ہیں،انہیں ایک بار پھرمنہ کی کھانا پڑے گی۔

ایران کے پرجوش دوستوں نے یہ بات شاید بھلادی ہے کہ بے وقوف دوست سے عقل مند دشمن بہتر ہے۔
####
چیرمین سینٹ اور ڈپٹی چیر مین کے لیے جوڑ توڑ کے کھلاڑیوں نے کام شروع کردیا ہے ، پی پی کا موڈ ہے کہ چیر مین اس کا ہو ، ڈپٹی میاں صاحب کا لگا دیتے ہیں ، جہاں تک معاملہ ہے مسٹر زرداری کا،وہ یقینا اس پر بھی تیار ہو جائیں گے کہ چیر مین میاں صاحب کا ہو جائے ، ہمیں ڈپٹی بھی منظور ہے، کسی طرح میاں صاحب ہاتھ میں تو رہیں ، کیوں کہ سینٹ کی باگ ڈور ہاتھ میں آنے کے بعد میاں صاحب کا موڈ کافی گڑ بڑ ہوسکتا ہے، یہ بات متحدہ بھی جانتی ہے اور پی پی بھی ، اس لیے زرداری صاحب کوئی رسک لینے کو تیار نہیں ۔

(جاری ہے)


ن لیگ کی پوزیشن کمزور ہے لیکن یہ تگڑی ہو سکتی ہے ، اس کو تگڑا کرنے کے لیے میاں صاحب کو اپنی عادت کے خلاف تیز کھیلنا ہوگا، سست روی سے کام نہیں چلے ، ٹال مٹول نقصان دہ ہو گا، فاٹا کے 4ارکان اور جے یو آئی کے 5ارکان ان کا بوجھ کم کر سکتے ہیں ، سراج الحق بھی میاں صاحب کا ساتھ دے سکتے ہیں، آزاد امیدواروں پر بھی میاں صاحب کی نظریں ہوں گی ، آزاد امید وار بھی ان کی طرف ضرور دیکھ رہے ہوں اگر یہ نظریں مل گئی اور ایک دوسرے کو اچھے اشارے مل گئے تو میاں صاحب کی گڈی چڑھ سکتی ہے۔

لیکن یہ ضرور ہے پی پی ان کے لیے خطرہ بنی رہے گی ، میاں صاحب کے اتحادی ذرابھی ان سے ناراض ہوئے تو پی پی کی موجاں ہی موجاں ہوں گی۔
####
میاں نواز شریف ابھی سعودیہ سے واپس پہنچے ہیں ، حرمین میں دعائیں بھی کی ہوں گی کہ ان کی حکومت چلتی رہے ، کیوں کہ ایک بار ان کی حکومت کو نظر نہ آنے والے ہاتھوں نے پریشان کرنا شروع کر دیا ہے،سینٹ انتخابات کے معاملے پر عدالت عظمی نے کچھ نہ مانوں والا انداز اختیار کر لیا ہے ،یہاں تک کہ وزیر اعظم کی رخصتی کا بھی آپشن استعمال کرنے کی بات کہہ دی ، دوسری جانب وردی والے بھی کچھ زیادہ اچھے موڈ میں نظر نہیں آرہے ، وہ دھیرے دھیرے آگے بڑھتے جا رہے ہیں ، میاں صاحب کی برداشت کو جہاں بریک لگی وہاں کچھ بھی ہو سکتا ہے، میاں صاحب کے پاس بچاؤ کے آپشن بھی موجود ہیں لیکن خطرات بہر حال زیادہ ہیں ، سعودیہ جانے سے جو فوائد میاں صاحب کو مل سکتے ہیں، وہ ان کا پلس پوائنٹ ہوگا۔

دعاؤں کے علاوہ شاہان سعودیہ بھی میاں صاحب کے لیے بڑی مدد بن سکتے ہیں ، شاہ سلمان نے اپنے ولی عہد اور پوری کابینہ کے ساتھ ہوائی اڈے پر استقبال کیا،یہ پذیرائی بہت سے لوگوں کو کھٹک رہی ہے ۔
####
بلدیاتی انتخابات وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے حلق میں اٹک گئے ہیں، نگلتے بن پڑ رہی ہے نہ اگلتے، عدالت عظمی نے حکومتوں کو باندھ دیا ہے ، یوں تو انتخابات کرواناالیکشن کمشنر کاکام ہے لیکن بے چارہ حکومت کی مرضی کے بنا کیسے کچھ کرسکتا ہے ، اور بلدیاتی انتخابات جمہوری اور سیاسی حکومتوں کے لیے درد دل سے کم نہیں، جب کہ فوجی حکومتیں دردر سری سے بچنے کے لیے پہلا کام ہی یہ کرتی ہیں ، تا کہ چھوٹے چھوٹے معاملات میں الجھنے کی بجائے لمبے لمبے ہاتھ ماریں۔


####
خبر ہے کہ وفاقی حکومت سیاسی اور معاشرتی دہشت گردوں کو بھی لٹکانے کا موڈ بنانے کی کوشش کر رہی ہے ، موڈ بنانا تو مشکل نہیں لیکن لٹکانا بہر حال مشکل کام ہو گا، کیوں کہ ملک کے اندر ہی نہیں باہر سے بھی بہت سے لوگ حکومت کو اس سے باز رکھنے کے لیے زور لاگئیں گے ، اتنا زور برداشت کرنے کے لیے حکومت کو بھی زور لگانا پڑے گا، اگر حکومت نے یہ زور برداشت کر لیا اور اس کے نتیجے میں حکومت چلی بھی گئی تو اگلی بار میاں صاحب پھر جیت جائیں گے ،لیکن اگر فیصلے پھسپھسے رہے تو پانچ سال پورے کر کے بھی میاں حکومت کی بس ہو جائے گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :