استاد

جمعرات 21 مئی 2015

Nadeem Tabani

ندیم تابانی

ایف آئی اے نے ایگزیکٹ کے کئی ایگزیکٹو دھر لیے ، کہا جا رہا ہے یہ لوگ بہت کچھ ایگزٹ کر رہے تھے ، چینچ اور ایکسچینج ، امپورٹ اور ایکسپورٹ ۔ پاکستان سے براستہ لندن امریکا تک ایگزیکٹ کے کارناموں کی دھوم مچ گئی ہے، اس کے خلاف کارروائی کے لیے سبھی میدان میں آگئے ہیں، سوال یہ ہے کہ اگر مطالبہ کرنے والے سب ہی اچھے ،سچے اور نیک ہیں تو پھر اتنے بڑے بڑے کام ایگزیکٹ والے کیسے کر رہے تھے۔

کچھ لوگو ں کا کہنا ہے لیپا پوتی کی جائے گی، کیوں کہ ایگزیکٹ کا حمام اتنا بڑا ہے کہ کافی ننگے جمع ہیں اس میں ۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے اس ننگ پن کو چھپانے کے لیے ہی” بول“ سے بلوانے کی تیاری کی جارہی تھی ۔ نہ صرف بول بلکہ بہت سے اور بھی کالے کو سفید کر رہے تھے ۔
کچھ بھی ہو ایک بار پھر یہ بات نہ صرف ثابت ہو گئی بلکہ دنیا بھر میں تسلیم کر لی گئی کہ پاکستانی جعل سازی اور فراڈ میں سب کے استاد ہیں امریکا سمیت تمام ممالک یہ چاہتے ہیں کہ پاکستانی اسی جعل سازی میں مشغول رہیں کیوں کہ اگر یہ دماغ جعل کی بجائے اصل سازی میں لگ گئے تو پھر کسی کی دال نہیں گلے گی۔

(جاری ہے)


####
کور کمانڈر کراچی کی ایک تقریر نے سیاست دانوں کوتپا دیا، سیاست دانوں کی تپش کی ترجمانی کے لیے مسٹر زرداری میدان میں آ گئے ہیں ، وہی زرداری جو سب پہ بھاری ہیں ، ان کا بھاری پن کچھ زیادہ ہو گیا ہے اور شدت سے ضرور محسوس کی جا رہی ہے کہ مسٹر زردای ہلکے ہو جائیں ،سابق صدر زرداری نے الطاف بھائی کا بوجھ بھی اپنے سر لے لیا ہے ، خدا جانے کتنا سچ ہے اور کتنا جھوٹ لیکن کہا جا رہا ہے کہ زرداری کے پیش رو پرویز مشرف نے اپنے طور پر آرمی چیف کو بلا وسطہ یا بالواسطہ پیغام بھیجا ” ہاتھ ہلکا رکھیں “ جوابا ان سے کہا گیا :”خاموش ! آپ کے مشوروں کی ضرورت نہیں ، اس وقت کمان جن ہاتھوں میں ہے وہ جانتے ہیں وقت کے تقاضے کیا ہیں اور کس چیلنج سے کیسے نمٹنا ہے ۔


####
سانحہ صفورا گوٹھ کے پیچھے را کا ہاتھ ہونا سندھ سرکار کے لیے بلی کے بھاگوں چھینکا ٹوٹنا ہوا، جناب قائم علی شاہ کافی ریلکس ہو گئے اور کھل کھلا کے ۔۔۔ را ۔۔ را ۔۔ کر رہے ہیں ، را کے ملوث ہونے کا فائدہ ہوا کہ ان سے استعفے کا مطالبہ دھیما پڑ گیا ، کیوں کہ جہاں را کی بات آتی ہے وہاں آئی ایس آئی اور دوسرے حساس اداروں کی کارکردگی موضوع بحث بن جاتی ہے ، قائم علی شاہ کی خوشی بجا ہے کہ ان کے سر سے بلا ٹلی ، اب ۔

۔۔۔ را ۔۔۔ جانے اور را سے نمٹنے والے ، سائیں سرکاری کی دعائیں بھی ان کے ساتھ ہیں اور وفائیں بھی ۔
####
خدا خدا کر کے کسی غیر ملکی کرکٹ ٹیم نے پاکستان میں قدم رکھا ، آنے والی ٹیم کو ماضی میں پاکستان آمد پر ایسی پذیرائی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا، مگر چھے سال ہو چکے کوئی مہمان آنے کو تیار نہ تھا، اب یہ آگئے اور ہر طرف چھا گئے ، خبریں یہ بھی ہیں زیمبابوے کرکٹ بورڈ نے اپنے تئیں آنے کا فیصلہ کیا ،وہاں کی حکومت اس پر خوش نہیں ۔

یہ خبریں بھی گردش میں ہیں کہ کچھ دل جلے ،میزبان اور مہمانوں کو سبق سکھانے کی پلاننگ کر رہے ہیں، ان دل جلوں کو جلوے دکھانے کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ۔۔ را ،۔ ۔ اور اس کی ہم جولیوں نے خدمات فراہم کرنے کی یقین دہانی کروا رکھی ہے ، چھوٹے میاں کی حکومت کا بھی امتحان ہے اور بڑے شریف صاحب کے حساس ادروں کی کمال مہارت کا بھی امتحان ہے، یہ دونوں امتحان میں پورا اترے تو دوسری ٹیمیں بھی یقینا پاکستان کا رخ کریں گی۔


####
وزیر داخلہ چودھری نثار نے کراچی میں ایک صحافی کے سوال کے جواب میں واضح کیا کہ ان کی وزیر اعظم سے کوئی ناراضی نہیں۔سانحہ صفورا پر میاں صاحب کے ہم راہ نہ آنے پروہ سرگوشیاں چہ مگوئیوں میں بدل رہی تھیں ، جو چودھری اور میاں صاحبان میں ناراضی کے بارے میں کی جا رہی تھیں۔ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ میں ناراضی ہو یا نہ لیکن دونوں کے بیچ تعلقات مثالی نہیں رہے ، کہا جا رہا ہے میاں صاحب ضرورت سے زیادہ احتیاط کرنے اور ٹھنڈا کر کے کھانے کا مزاج رکھتے ہیں جب کہ چودھری صاحب ہاتھ کے ہاتھ کارروائی کا موڈ رکھتے ہیں ، کسی رو رعایت کے قائل نہیں ، چودھری صاحب کے خیال میں ان کے ہاتھ میاں صاحب نہ باندھیں تو نیا پاکستان بنانے کاسہراان کے یعنی چودھری نثار کے ہاتھ ہی رہے گا اور میاں صاحب سمجھتے ہیں اگر چودھری کے ہاتھ کھول دیے تو دوست بھی دشمن ہو جائیں گے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :