میرا جسم اللہ کی مرضی

جمعرات 12 مارچ 2020

Natasha Abdul Sattar

نتاشہ عبدالستار

آجکل سوشل میڈیا پر بس ایک ہی بات چل رہی ہے واٹس ایپ، انسٹا گرام، فیس بک ، یوٹیوب کوئی بھی سوشل میڈیا ایپ کھول لو بس ایک ہی نعرا میرا ”جسم میری مرضی“ میرا سوال ہے ان بہنوں سے کس جسم کی بات کر رہی ہیں کون سی مرضی کی بات کر رہی ہے...وہ جسم جس کی تخلیق کرنے والا اللہ ہے جس کا ایک ایک نظام چلانے والا اللہ ہے...جو بنا ہی صرف اللہ کے ایک کن کہنے پر ہے...کون سی مرضی کرنی ہے اس جسم پر...عورت کا اس معاشرے میں کیا مقام ہے اس بات کا فیصلہ تو آج سے 14 سال پہلے ہو چکا ہے...ایک عورت کی کیا حدود ہیں اس بات کا ذکر بھی آج سے 14 سال پہلے اللہ نے قرآن میں پوری سورت نازل فرما کر کردیا تھا.اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔

ہمارے دین نے جب ہمیں ہماری حدود کا بتا دیا تو پھر آج یہ سب کیوں...؟اسلام کے علاوہ وہ کونسا مذھب ہے جس نے عورت کو اسلام سے زیادہ حقوق دیے ہوں...؟ 
دیکھیں یہ بات میں بھی جانتی ہوں اور آپ بھی جسم میرا ضرور ہے مگر مرضی میرے اللہ کی ہے۔

(جاری ہے)

میری چادر ہی میری عزت ہے،میرا گھر میرا تحفظ ہے اور میرے گھر کی چار دیواری ہی میری سلطنت ہے میں اپنی سلطنت میں ہی خوش ہوں کیونکہ میں جانتی ہوں کہ میں اسلام کی بیٹی ہوں ۔

اسلام نے آپ کو عزت دی، آزادی دی،گھر کی ملکہ بنایا،آپ کے قدموں تلے جنت رکھ دی، زندہ درگور کرنے سے منع کیا،
جائیداد میں بھی حقوق دلوائے الغرض ہر روپ میں عزت بخشی...وہ کون لوگ ہیں جو بڑے بڑے دعویٰ کر رہے ہیں کہ ''میرا جسم میری مرضی''کون سی مرضی ایسی ہے جو تم کر رہی ہو...میری تو ایسی کوئی مرضی پوری نہیں ہوئی...
میں تو ہمیشہ جوان رہنا چاہتی تھی مگر نہیں رہی....میں چاہتی تھی کہ میرا وزن کم ہو جائے، یوں ہی حسین رہوں،میرے بال سفید نہ ہو، نظر کمزور نہ ہو، جھریاں نہ پڑیں،ہڈیاں کمزور نہ ہوں، سر درد نہ ہو،کوئی بیماری نہ لگے۔

۔۔مگر کیا یہ سب ہو رہا ہے.میرے چاہنے یا نہ چاہنے سے کچھ نہیں ہوتا کتنی عجیب بات ہے نا میرے اپنے جسم پر ذرہ بھر بھی میری مرضی نہیں چل رہی۔کون لوگ ہے وہ جو بول رہے ہیں، میرا جسم میری مرضی..اگر ''میرا جسم میری مرضی'' کے بجائے یہ نعرہ ہوتا نا ''میری ذات میری مرضی'' تو میں ان عورتوں کے ساتھ ضرور کھڑی ہوتی۔ اگر یہ نعرہ لگاتیں کہ مجھ پر انگلی اٹھانا بند کرو۔

میری ذات پر تبصرہ کرنا بند کرو۔میں آوارہ' بدچلن یا پاک صاف ہوں..مجھے جج کرنا بند کرو۔ میری جنت اور جہنم کا فیصلہ کرنا بند کرو۔ اپنی بہن بیٹی جتنی عزت مجھے بھی دو۔ تو میں ضرور ان کے حق میں بولتی۔ لیکن معذرت۔۔! میں برہنہ جسم کے ساتھ نمائش پیش کرتے ہوئے یہ نہیں بول سکتی کہ میرا جسم میری مرضی۔
لاہور کی سڑکوں پر لبرل آنٹیاں ایسے کونسے مطالبات منوانا چاہتی ہیں جو اسلام انہیں نہیں دیتا؟ کیا یہ پاکستان جیسے مسلمان معاشرے میں کپڑے اتارکے گھومنا چاہتی ہیں یا مردوں کے برابر حقوق چاہتی ہیں؟ کوئی مجھے بھی تو بتائے کہ وہ کونسے حقوق ہیں جو اسلام نے آپ کو نہ دے ہو...؟؟ 
میرا جسم میری مرضی کہنے والیوںآ ج چائنہ والوں سے پوچھو جسم انکا ہے پر مرضی اللہ تعالیٰ کی چل رہی ہے۔

۔ کیا آپ جانتی ہیں کہ اسلام سے قبل ہندو، عیسائی اور یہودی عورتوں کو نہ صرف ''منحوس'' سمجھتے تھے بلکہ پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کردیتے تھے.نہ تو جائیداد میں کوئی حق ملتا تھا نہ ہی معاشرے میں۔
...8مارچ کو سڑکوں پہ نکلنے والی عورتیں با حیاء،شریف گھرانے کی عورتیں نہیں ہے۔ بلکہ مغرب کی تیار کردہ بے ضمیر گروہ ہے۔خدارا ان مغربی عورتوں کی طرح خود کو ''جسم بیچنے کی دکان'' مت بناؤ. آپ الحمد اللہ باعزت مسلمان خواتین ہیں...اپنی عزت اور وقار کو یوں پامال مت کرو ۔

اللہ نے آپکو عزت دی ایک مقام دیا ہے، آپ کو ہر کوئی نہیں دیکھ سکتا اور آپ بھی یہی چاہتی ہیں کہ لوفر لفنگے لوگ آپ کو نہ گھورا کریں، اسلام نے آپ کو تحفظ دیا، اسلام میں آپ کو ہر کوئی نہیں چھو سکتا۔پھر بھی یہ شکوہ کہ ہمیں ہمارے حقوق نہیں مل رہے؟ خدارا بتائیے تو سہی کہ وہ کونسے حقوق ہیں جو نہیں مل رہے؟ 
کھول آنکھ، زمین دیکھ، فلک دیکھ، فزاء دیکھ
مشرق سے ابھرتے ہوئے سورج کو زرا دیکھ
مشرق سے گر وابستہ ہو، تو تم شاد رہوگے
مغرب کی طرف جاؤگے، تو ڈوب جاؤگے
(علامہ اقبال)

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :