
اب کسے رہنماء کرے کوئی
جمعہ 11 دسمبر 2015

پروفیسر مظہر
میرا یقیں بھی اُٹھ گیا رسمِ دُعا کے ساتھ
نہ ہو جس کو آپ اپنی حالت کے بدلنے کا
(جاری ہے)
کئی بارحکمرانی کے مزے لوٹنے والی پیپلزپارٹی سے بھی قوم نے بہت سی توقعات وابستہ کر رکھی تھیں لیکن وہ تو اپنی موت آپ مرچکی ۔زرداری صاحب دبئی جا بیٹھے اور بلاول دیہی سندھ میں کامیابی پربھی بغلیں بجا رہاہے ۔جماعت اسلامی نے تحریکِ انصاف کی ”بی ٹیم“ بن جانے میں ہی عافیت جانی لیکن گوہرِ مقصود پھربھی ہاتھ نہیںآ سکااور وہ بلدیاتی انتخابات میں بری طرح پِٹ گئی ۔ہمارا خیال تھا کہ انقلابی ذہن رکھنے والے محترم سراج الحق صاحب کے دورِ امارت میں جماعت اسلامی اُبھرکر سامنے آئے گی لیکن ایساہوتا فی الحال تونظر نہیںآ رہا اوریوں محسوس ہورہا ہے کہ جیسے جماعت اسلامی کواپنا الگ تشخص برقرار رکھنے میں بھی مشکلات کاسامنا ہو۔ رہی بات کپتان صاحب کی تواُنہیں تاحال ”دھاندلی“ کی رَٹ لگانے سے فرصت نہیں۔ بلدیاتی انتخابات کاتیسرا مرحلہ گزرجانے کے بعداُنہوں نے ایک دفعہ پھریہ بیان” داغنا“ ضروری سمجھاکہ الیکشن کمیشن نوازلیگ سے ملاہوا تھااور 2013ء سے بھی زیادہ دھاندلی بلدیاتی انتخابات میں ہوئی۔ سوال مگریہ ہے کہ اگراُنہیں یقین تھاکہ بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی ہوگی تووہ الیکشن کابائیکاٹ کرکے سڑکوں پر کیوں نہیں آئے ؟۔ اُنہوں نے فرمایاکہ چارمیں سے تین حلقوں میں دھاندلی ثابت ہوگئی جبکہ حقیقت یہ کہ کہ اِن تین حلقوں میں سے کسی ایک میں بھی الیکشن ٹربیونلز نے جیتنے والے اُمیدوار پردھاندلی کاالزام نہیں لگایا۔ انتخابی بے ضابطگیوں کی بات ضرورہوئی لیکن دنیاکی کوئی عدالت بھی انتخابی بے ضابطگی کودھاندلی قرارنہیں دے سکتی ۔تحقیقاتی کمیشن نے بھی انتخابی بے ضابطگیوں کا کھُل کرذکر کیا لیکن ساتھ ہی 2013ء کے انتخابات کودھاندلی سے پاک اورعوام کی توقعات کے عین مطابق بھی قراردیا۔ بلدیاتی انتخابات میں بھی نتائج 2013ء کے انتخابات کے عین مطابق ہی آئے ۔ اِس کے باوجودبھی خاں صاحب میں نہ مانوں کی رَٹ لگاتے پوری قوت سے دھاندلی کاراگ الاپ رہے ہیں۔ اُن کے قحطِ اعتبار کایہ عالم کہ ”الجھاوٴ ہے زمیں سے ،جھگڑا ہے آسماں سے“۔ نسلِ نَونے توخاں صاحب کی کرشماتی شخصیت سے بہت سی اُمیدیں وابستہ کررکھی تھیں لیکن اب وہ بھی یہ کہنے پرمجبورکہ ”اب کسے رہنماء کرے کوئی“۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر مظہر کے کالمز
-
ریاستِ مدینہ اور وزیرِاعظم
اتوار 13 فروری 2022
-
وحشت وبربریت کا ننگا ناچ
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
اقبال رحمہ اللہ علیہ کے خواب اور قائد رحمہ اللہ علیہ کی کاوشوں کا ثمر
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
رَو میں ہے رَخشِ عمر
جمعہ 30 جولائی 2021
-
یہ وہ سحر تو نہیں
جمعہ 2 جولائی 2021
-
غزہ خونم خون
ہفتہ 22 مئی 2021
-
کسے یاد رکھوں، کسے بھول جاوٴں
ہفتہ 24 اپریل 2021
-
یہ فتنہ پرور
ہفتہ 20 مارچ 2021
پروفیسر مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.