
شاہیں کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گِرتا
جمعرات 26 جون 2014

پروفیسر رفعت مظہر
(جاری ہے)
شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری انقلاب لانے لاہور پہنچ چکے ہیں ۔میں نے اُن کی آمد پر پہلے اپنے کالم کا عنوان ”کِس شیر کی آمد ہے کہ رَن کانپ رہا ہے“ سوچاکیونکہ مُرشد کے بہت سے متوالوں نے ایسے ہی ”بینرز“ اُٹھا رکھے تھے لیکن ایک تو اِس میں حکمرانوں کی شدید ناراضی کا خطرہ تھا کیونکہ پاکستان میں تو ایک ہی ”شیروں کی جماعت “ہے اور دوسرے عین ممکن تھا کہ مُرشد بھی ناراض ہو جاتے کہ اُنہیں اُن لوگوں کے ساتھ ملا دیا جِن کے ساتھ اُن کا عشروں سے ”اِٹ کھڑکا“ چل رہا ہے۔اِس لیے میں نے بڑی سوچ بچار کے بعد یہ ”شاہین“ والا عنوان محض اِس لیے منتخب کیا کہ ایک تو مُرشد ہمہ وقت محوِ پرواز رہتے ہیں ( وہ پَرواز خواہ بذریعہ جہاز ہو یا بذریعہ بشارت) اور دوسرے اُنہیں جھپٹنے ، پلٹنے اور پلٹ کر جھپٹنے کا شوق ہی بہت ہے ۔وجہ بزبانِ اقبال یہ کہ
وہ مزہ شاید کبوتر کے لہو میں بھی نہیں
علامہ صاحب کے طیارے نے جب لاہور ایئر پورٹ پر لینڈ کیا تو کچھ حکومتی اہل کاروں نے طیارے کے اندر جا کر کہا کہ اسلام آباد آ گیا ہے ، باہر تشریف لے چلیں ، آپ کے ہزاروں چاہنے والے آپ کے دیدار کے منتظر ہیں ۔تَب مُرشد جلال میں آ گئے اور ڈانٹتے ہوئے فرمایا ”میں نے ساری زندگی جہازوں پہ سفر کیا ہے کوئی ”تانگوں“ پر نہیں ۔میں جانتا ہوں کہ یہ لاہور کا ایئر پورٹ ہے اسلام آباد کا نہیں اِس لیے میں ہر گز نیچے نہیں اتروں گا کیونکہ مجھے ”بشارت“ ہوئی ہے کہ باہر پنجاب حکومت نے دہشت گردوں کو پولیس کی وردیاں پہنا کر کھڑا کیا ہوا ہے جن سے میری جان کو شدید خطرہ ہے۔میں تبھی طیارے سے باہر آوٴں گا جب فوجی قیادت بنفسِ نفیس مجھے ”جان کی امان“ کی گارنٹی دے گی“ ۔ علامہ کے اِس انکار پر وزیرِ اطلاعات پرویز رشید صاحب نے میڈیا پر آ کر یہ”رَولا“ ڈال دیا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے طیارہ ہائی جیک کر لیا ہے ۔میں نے جب ایک ”نواز لیگیئے“ سے کہا کہ طیارہ تو حکومت نے اغوا کر کے اسلام آباد کی بجائے لاہور پہنچا دیا اور اب مُرشد پر الزام تراشی کی جا رہی ہے تو اُس نے جواباََ کہا ”آپ کی بات بالکل بجا ، ہم تو طیارے کو صرف ایک ایئر پورٹ سے دوسرے ایئر پورٹ کی طرف لے کر گئے لیکن ہمیں کیا پتہ تھا کہ طیارے کے اندر ایک بڑا ”دہشت گرد“ بھی موجود ہے جو پورے طیارے کو ہی ہائی جیک کر لے گا “۔اُس کے اِس بے تُکے اور فضول جواب پر میں سوائے جَل بھُن کر سیخ کباب ہونے کے اور کر بھی کیا سکتی تھی ۔
ہمارے شیخ الاسلام پورے 5 گھنٹوں تک طیارے کی فرسٹ کلاس میں فوجی قیادت کا انتظار کرتے رہے ۔وہ فوجی قیادت کی تلاش میں”چراغِ رُخِ زیبا “لے کر طیارے سے باہر بھی نہیں آ سکتے تھے کہ جان کا خطرہ تھا اور نہ ہی اُن کے پاس اے ایف آئی سی جیسا کوئی ٹھکانہ، جہاں وہ پرویز مشرف کی طرح پناہ لے لیتے اِس لیے چار و ناچار اُنہوں نے اپنی شرائط میں نرمی کرتے ہوئے صرف اسی پر اکتفا کر لیا کہ اُنہیں بُلٹ پروف گاڑی مہیا کی جائے، اُن کے اپنے سکیورٹی گارڈز کو طیارے تک آنے کی اجازت دی جائے اور گورنر پنجاب اُنہیں لینے کے لیے خود طیارے میں آئیں کیونکہ گورنر صاحب برطانیہ کے شہری رہ چکے ہیں اِس لیے اُن پر اعتبار کیا جا سکتا ہے ۔ بوکھلائی ہوئی حکومت نے اُن کی ساری شرائط مَن و عَن تسلیم کر لیں اور وہ جہاز سے باہر آ گئے ۔ جہاز سے باہر آ کر پتہ نہیں اُنہیں کیا ”بشارت“ ہوئی کہ اُنہوں نے چوہدری پرویز الٰہی کے ساتھ بُلٹ پروف گاڑی میں سفر کرنا مناسب سمجھا اورچوہدری صاحب کی ایئر پورٹ آمد کے بعد ہی وہ محوِ سفر ہوئے۔ اِس طرح ہمارے انقلاب کا پہلا ”سِین“ اختتام پزیر ہوا۔اب مُرشد ماڈل ٹاوٴن میں محوِ استراحت ہیں، جونہی وہ باہر آئیں گے دوسرا ”سین“ شروع ہو جائے گا۔
حرفِ آخر یہ کہ راولپنڈی میں مُرشد کے دیوانوں ، پروانوں اور مستانوں نے خوب دھمال مچائی اور پولیس کی ایسی ”دھلائی“ کی کہ ”کوئی یہاں گِرا ، کوئی وہاں گرا“۔ راولپنڈی کے ہسپتال زخمی پولیس والوں سے بھر ے پڑے ہیں۔یقیناََ حکومت کو بھی پتہ چل گیا ہو گا کہ شیخ الاسلام کا انقلاب کیسا ہو گا۔ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ مولانا ایک دفعہ پھر کینیڈا واپس چلے جائیں گے تو یہ اُس کی بھول ہے کیونکہ اب کی بار تو اُنہوں نے اپنی پُرانی جرابیں تک بھی کینیڈا میں نہیں چھوڑیں۔وہ سفینے جلا کر آئے ہیں اور اب انقلاب لا کر ہی دَم لیں گے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.