
قِصّہٴ درد
پیر 4 اپریل 2016

پروفیسر رفعت مظہر
(جاری ہے)
اِس اجلاس کابنیادی مقصد بنگلہ دیش میں حسینہ واجد حکومت کی نام نہاد جنگی جرائم ٹربیونلز کے ذریعے وحشت وبربریت سے بھرپور کارروائیوں سے قوم کوآگاہ کرنا اورمِل بیٹھ کراِس کے سدّ ِ باب کے لیے لائحہ عمل تیار کرناتھا ۔
نظامت محترم بھائی روٴف طاہرکے ذمہ تھی اورافتتاہی کلمات محترم الطاف حسن قریشی نے اداکیے ۔یہ موضوع ایساخونچکاں کہ جس سے آج بھی لہو رِس رہاہے ، خون کی بوندیں ٹپک رہی ہیں۔ساڑھے چار عشرے گزرچکے لیکن سانحہ ”سکوتِ ڈھاکہ“ وقت کی دھول میں گُم نہ ہوسکا ۔مقررین کے جذبات عروج پرتھے اورسامعین کے بھی ۔سچ تویہی ہے کہ قریشی صاحب نے ایک دفعہ پھرہمارے زخموں کو کریدنے کی کوشش کی ،لیکن وہ مندمل ہوئے ہی کب تھے جو کریدنے کی نوبت آتی۔ جب وہ افتتاہی کلمات میں قِصّہٴ درد سنارہے تھے تومجھے وہ وقت یادآگیا جب پنجاب یونیورسٹی کے طلباء وطالبات یونیورسٹی کے سینٹ ہال میں جمع تھے ،ہال کھچاکھچ بھراہوا تھا ،پھرشاعر کی دردبھری پُکاراُٹھی
بات ایسی ہے کہنے کا یارا نہیں
قبرِ اقبال سے آ رہی تھی صدا
یہ چمن مجھ کو آدھا گوارا نہیں
اجلاس میں محتر م جاویدہاشمی کاخطاب جذبات سے لبریزتھا ۔وہ کہہ رہے تھے کہ شیخ مجیب الرحمٰن تو ”را“ کاایجنٹ تھا لیکن بنگلہ دیشی عوام کی غالب اکثریت آج بھی پاکستان سے محبت کرتی ہے ۔حکمرانوں کو چاہیے کہ بنگلہ دیش میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مقدمہ عالمی عدالتِ انصاف میں لے کرجائے ۔مجیب الرحمٰن شامی نے کہاکہ حکومت عالمی برادری کے سامنے بنگلہ دیش کے مظالم پیش کرے ۔بجا ،سوال مگریہ کہ عالمی عدالت میں پہلے کسی کابھلا ہواہے جو اب ہوگا؟۔ بھارت نے پاکستان کو دولخت کرنے میں جو کردار اداکیا اورجس کااُن کے موجودہ وزیرِاعظم نریندرمودی نے ہی نہیں ،اندراگاندھی نے بھی یہ کہتے ہوئے بَرملا اقرارکیا کہ ”ہم نے دوقومی نظریے کوخلیجِ بنگال میں دفن کردیا“۔ تب بھی اقوامِ عالم کوشرم نہ آئی اورنہ اب آئے گی ۔محترم لیاقت بلوچ نے کہاکہ اِس مسٴلے پر سینٹ اور قومی اسمبلی میں بات ہونی چاہیے۔ ہم کہتے ہیں کہ بھائی ! سینٹ اورقومی اسمبلی تواپنی کرپشن چھپانے کے لیے نِت نئے طریقے ڈھونڈنے میں مصروف ہے ۔اُس کے پاس بھلا اتنی فرصت کہاں۔ احمربلال صوفی نے فرمایا کہ بنگلہ دیش میں قائم کرائم ٹریبونلز کو انٹرنیشنل ٹریبونلز نہیں کہا جاسکتا کیونکہ اُنہیں کسی بھی عالمی ادارہٴ انصاف نے قبول نہیں کیا ۔سچ تویہی کہ کوئی عالمی ادارہٴ انصاف قبول کرے یانہ کرے ،اب تواِس دَورِجدید میں صرف جنگل کاہی قانون چلتاہے اورجرمِ ضعیفی کی سزاتو مرگِ مفاجات ہی ہے ۔دُکھ ہے توصرف اتناکہ ایٹمی پاکستان کے حکمران بھی کسی اَن دیکھے ، اَنجانے ضعف میں مبتلاء ہوکر سُکڑے سِمٹے بیٹھے ہیں ۔کسی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کرنے کی اُن میں ہمت ہے نہ سَکت ۔شمشاداحمد خاں نے کہا کہ بھارت اپنے ”را“ کے ایجنٹوں کے ذریعے پاکستان کے خلاف مکمل جنگ کااعلان کرچکا ۔اب ہمارے حکمرانوں کو بھی مودی کی محبت کے سحر سے نکل کر قوم کودشمن کے خلاف متحدکرنا چاہیے ۔عرض ہے کہ ہم توعشروں سے ”را“ کے ذریعے بھارتی ریشہ دوانیوں کا سُنتے چلے آرہے ہیں لیکن کسی بھی حکمران نے پہلے کبھی اِس کا سدّ ِ باب کرنے کی کوشش کی نہ موجودہ حکمرانوں سے اِس کی توقع ۔”را“ کاحاضرسروس آفیسر کلبھوشن یادیو گرفتار ہوچکا ،اُس نے اپنی خباثتوں کا اقراربھی کرلیا لیکن ہوگا کیا؟۔ کچھ دنوں تک شوراُٹھے گا، پھرحکمران بھی کلبھوشن یادیو کوبھول جائیں گے اورقوم بھی۔ ڈاکٹرعمرانہ مشتاق کامقالہ پُرمغز بھی تھااور چشم کُشابھی لیکن ہمیں اب حسابی کتابی باتیں چھوڑ کرمیدانِ عمل میںآ نا ہوگاکہ اِسی میں فلاح کی راہ نکلتی ہے ۔سمینارکے آخرمیں اعلامیہ جاری کیاگیا جس میں طے پایاکہ پاکستانی شہریوں کی طرف سے ایک یادداشت تیارکی جائے گی جس میں بنگلہ دیش میں پاکستان مخالف اقدامات ختم کرنے کامطالبہ کیاجائے گااور پاکستان کی نمایاں سیاسی ،سماجی شخصیات اور دانشوروں پر مشتمل ایک وفداو آئی سی ،یو این او ،بنگلہ دیش ،امریکہ اورمسلم ممالک کے سفیروں سے مِل کراُنہیں یہ میمورینڈم دے گاتاکہ بنگلہ دیش میں جاری پھانسیوں کے عمل کوروکا جاسکے ۔ہم محترم الطاف حسن قریشی کی اِن کوششوں اور کاوشوں کو سلام پیش کرتے ہوئے دُعاگو ہیں کہ وہ اپنے مقصدمیں کامران ہوں کہ حکمرانوں سے توہم بہرحال مایوس ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.