
پارلیمنٹ کا تقدس اور اخلاقی انحطاط
ہفتہ 19 جون 2021

رائے ارشاد بھٹی
اس سے پہلے تعمیر وترقی کے خواب دیکھنا یا امکانات پر غور کرنا دماغی عیاشی کے سوا اور کچھ نہیں لیکن ہم بحیثیت قوم بد تہذیبی بد اخلاقی اور جہالت کے جس ماؤنٹ ایورسٹ پر براجمان ہیں وہاں سے تعمیر وترقی اور تبدیلی اور خوشحالی کے خواب اور منزل اتنی دور ہے اتنی دور ہے کہ اس کے بارے سوچنا بھی اپنے آپ کو ہمت شکنی اور زبوں ہمتی کے آزار میں مبتلا کرنے کے مترادف ہے بحیثیت قوم ہم اپنی اس پسماندگی اور در ماندگی کے سلسلے میں قابل ملامت بھی ہیں اور قابل رحم بھی کیونکہ ہماری موجودہ زندگی کے پس منظر میں صرف غلامی کی ایک صدی نہیں بلکہ سماجی اخلاقی معاشی اور تعلیمی انحطاط کی بھی کئی صدیاں شامل ہیں اور ہمیں ماضی کے اس زبردست نقصان کی تلافی کیلۓ جو مہلت ملی ہے وہ یقیناً بہت مختصر ہے اور اسی مختصر مہلت میں ہم نے صدیوں اور نسلوں کے قرض چکانا ہیں مگر اس معقول عذر اور جواز کے باوجود ہم اپنی غیر ذمے داریوں کا کوئی جواز پیش نہیں کرسکتے یہ عذر اور جواز اس صورت قابل قبول تھا جب ہم نے اپنے فرائض کو پوری طرح ادا کیا ہوتا
اصلاح حال کیلۓ ہر وہ کوشش کی ہوتی جو ممکن تھی لیکن ظاہر ہے کہ ایسا نہیں ہوا اور ہم اپنے ماضی کی غلطیاں متواتر دہراتے آرہے ہیں اتنا ہی نہیں بلکہ قوم کے بعض طبقات نے اس نازک دور میں وہ طرز عمل اختیار کیا اور اختیار کیے ہوۓ ہیں جس کو برداشت کر لینا یا سہہ لینا ایک نو آزاد ، پریشان حال اور پسماندہ و در ماندہ قوم کیلۓ کسی طرح بھی ممکن نہیں اس موقع پر کس کس کا مواخذہ کیا جاۓ کس کس کا نام لیا جاۓ یہ سیاہ نامہ ہے
بہت طویل الزیل ہے مگر کچھ خاص طبقات کا ذکر کیے بغیر چارہ بھی نہیں
میرا اشارہ قوم کے مقتدر طبقے اور ان کے پیچھے بیٹھے ڈوریاں ہلانے والوں اور سول بیوروکریسی تھیوکریسی اور چند دولت مند خاندانوں کی طرف ہے ہمارے اس رعایت یافتہ مراعات یافتہ اور برگزیدہ طبقے نے جس مجنونانہ اور مجرمانہ ذہنیت اور اخلاقی انحطاط کا مظاہرہ کیا ہےاس کی مثال ترقی پزیر یا ترقی یافتہ اقوام میں کہیں نہیں ملتی آپ نے دیکھا کس طرح گزشتہ دنوں پےدرپے اخلاقی انحطاط کے واقعات وقوع پذیر ہوۓ ہیں پہلے فردوس عاشق اعوان پھر مجید نیازی اور اس کے بعد بجٹ جیسے اہم اور سنجیدہ اجلاس میں ہنگامہ آرائی اور گالم گلوچ کی سیاست کو فروغ دیا گیا اور دیا جا رہا ہےایسی صورت حال میں کوئی ملک، قوم اور کوئی سماج اعلی تصور حیات یا معاشرتی نصب العین یامعاشی ترقی کی منازل کیسے طے کرسکتے ہیں مگر افسوس صد افسوس کہ اس بات کا احساس ہمارے مقتدر طبقے اور پارلیمنٹرین کو نہیں ہو رہا
انہیں اتنا بھی احساس نہیں ہو رہا کہ سیاست جیسے مقدس عمل کو ایک طاقتور طبقہ اپنے مذموم مقاصد کی خاطر جان بوجھ کر ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پراگندہ کر رہا ہے وہ نا دیدہ قوتیں چاہتی ہیں کہ سیاست اور سیاستدانوں کو اتنا گندہ کر دیا جاۓ اور لوگوں کے دل و دماغ میں ان کے خلاف اتنا زہر گھول دیا جاۓ کہ لوگ سیاست کو فحش گالی سمجھیں اور ان کی خواہشات کو پائیہ تکمیل اور بام عروج تک پہنچانے کیلۓ ہمارے بیشتر سیاستدان اپنے اپنے کندھے پیش کرتے آۓ ہیں او ر کر رہے ہیں لیکن اب اگر ہم چاہتے ہیں کہ یہ ملک وقوم ترقی کی منازل طے کرے تو ہمیں اور ہمارے سیاستدانوں کو آپس کے تمام تر اختلافات پس پشت ڈال کر ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا ہوگا اور اخلاقی انحطاط افلاس اور جہالت جیسے رزائل کے خلاف ایک ہمہ گیر اور طاقتور مہم شروع کرنی ہوگی کیونکہ ہم اس وقت اخلاقی و معاشی پستی سماجی زبوں حالی اور تعلیمی پسماندگی کی جس منزل میں ہیں وہاں اعلی تصور حیات اور کوئی بلند نصب العین ہمارے درد کادرماں نہیں بن سکتا
ہمارا بنیادی مسئلہ جس پر ہمیں اور ہمارے ارباب اقتدار کو سوچنا اور عمل کرنا ہے وہ یہ ہے کہ اب آپس کی لڑائیوں گالم گلوچ اور ذاتی مفاد کی سیاست کو خیرباد کہہ دینا چاہیے کیونکہ اب قوم اس کی متحمل ہے اور نہ ہی یہ قومی مفاد میں بہتر ہے عام اور متوسط آدمی کو بھی اس سے کوئی غرض نہیں ملک کے عام آدمی اور غریب عوام شاندار محل بنگلے قیمتی کوٹھیوں اور لگزری گاڑیوں کی تمنا بھی نہیں رکھتے بلکہ انھیں تو صرف اور صرف سکولوں ، کالجوں ، یونیورسٹیوں ، ریسرچ سنٹروں تربیت گاہوں شفاخانوں ، لہلہاتے کھیتوں اور کارخانوں کی ضروت ہے اب ہمیں اور ہمارے ارباب بست کشاد کو اس انداز میں متفق ہو کر سوچنا ہے سوچنا نہیں بلکہ عمل کرنا ہےکہ ان مسائل کے سامنے باقی تمام تر مسائل ٹانوی حیثیت رکھتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
رائے ارشاد بھٹی کے کالمز
-
کامریڈ واحد بخش بھٹی
پیر 7 فروری 2022
-
ماڈل ٹاؤن سے ماڈل ٹاؤن تک
ہفتہ 9 اکتوبر 2021
-
عذاب کے گیارہ سو دن
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
دستانوں والے ہاتھ
منگل 21 ستمبر 2021
-
لیہ کا دورہ بلاول بھٹو اور بدلتا سیاسی منظر
ہفتہ 18 ستمبر 2021
-
نظریاتی جیالے پھر اگنور
پیر 13 ستمبر 2021
-
افغانی سٹوڈنٹس اور ہماری قوم
بدھ 18 اگست 2021
-
جشن آزادی 14 اگست کو یا 15 اگست کو ؟
منگل 10 اگست 2021
رائے ارشاد بھٹی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.