
رمضان کی آمد اور ہماری ترجیحات
ہفتہ 10 اپریل 2021

رومیصا زبیر
ندا موبائل ہاتھ میں تھامے کپڑوں کی ایک مشہور برانڈ کی جانب سے ابھی ابھی اپ لوڈ ہونے والی ویڈیو دیکھ رہی تھی جس میں دکھایا جارہا تھا کہ یوم پاکستان کے موقع پر ہر آئٹم پر پچاس٪(٥٠)آف ہے۔اس نے بہت دلچسپی سے پوری وڈیو دیکھی اور یہ نتیجہ نکالا کے چھ ہزار والا سوٹ تین ہزار میں اور آٹھ ہزار والا تھری پیس سوٹ چار ہزار میں مل جاۓ گا۔۔۔۔ اسکے ذہن میں فوراً خیال آیا کہ "رمضان المبارک قریب ہے، شب قدر کی مبارک راتیں اور پھر جمعتہ الوداع۔۔۔۔۔ موقعہ اچھا ہے،ابھی سے خریداری کر لی جاۓ اور وہ بھی سیل پرائس میں"۔۔۔۔۔ انتہائ سرعت کے ساتھ اس نے یہ وڈیو اپنی بہن اور بھاوج کو شئیر کی تاکہ ایک دوسرے کے مشوروں سے فائدہ اٹھاتے ہوۓ کامیاب شاپنگ کی جاۓ، بہن اور بھاوج فوراً تیار ہوگئیں اور گھر کے قریب ایک آوٹ لٹ میں موجود ھجوم میں، وہ بھی شامل ہوگئیں۔
۔۔
رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی کپڑوں کی تمام مشہور، برانڈز پچیس سے پچاس فی صد سیل کی خوشخبری دینے لگتی ہیں۔اشتہارت میں جتنا آف دکھایا جا رہا ہوتا ہے فی الحقیقت اتنا ہو یا نہ ہو مگر۔۔۔۔ شہر کی آوٹ لٹس کے اندر مردو خواتین کا بے پناہ ہجوم ایسے امڈ امڈ کر آتا ہےگویا مفت میں مال بٹ رہا ہو۔
بہت سی خواتین ماہ مبارک کی آمد سے ایک ماہ قبل ہی عید کی تیاری کے حوالے سے کمر کس لیتی ہیں۔ میں بذات خود شاھد ہو ں ایسی خواتین کی جو رمضان المبارک سے قبل مارکیٹوں کے چکر لگا لگا کر خود کو ہلکان کر لیتی ہیں۔ کوئ بچت بازار،کوئ آوٹ لٹ اور کوئ مال ایسا نہیں رہ جاتاجہاں انہوں نے نہ جھانک لیا ہو۔
اس میں کوئ شک نہیں ماہ مبارک کی آمد سے قبل کی اس بھاگ دوڑ کے حوالے سے بیشتر خواتین کا نقطہ نظر یہ ہوتا ہے کہ رمضان میں وقت گھر پر گذاریں گی۔۔۔۔۔ مگر اسمیں بھی کو ئ مبا لغہ نہیں کہ کسی کے پیش نظر وہ جدوجہد نہیں ہوتی جسکا رمضان متقاضی ہے اور جسکا درس نبیۖ کے اسوۂ طیبہ سے ملتا ہے۔
ادھر سوشل میڈیا پر تمام کونگ چینلز سحر و افطار کے حوالے سے طرح طرح کی ریسیپیز آپ لوڈ کرنے لگتے ہیں۔ریسیپیز کی گویا برسات ہونے لگتی ہے۔جن کے سلوگنز بھی برے زبردست ہوتے ہیں مثلاً "رمضان میں لچھے دار پکوڑے بنائیں اور سب سے داد پائیں۔" "یہ رول ابھی سے بنا کر فریز کر دیں اور پورے رمضان اس کے مزے لیں۔" "پہلی سحری میں یہ پراٹھے بنا کر سب کےدل جیت لیں۔"
ماحول ایسا بن گیا پے کہ ہر فرد اس دوڑ میں سرپٹ بھاگ رہا ہے۔ اور مجھ سمیت ہر ایک کی نظروں سے وہ اعلی و ارفع مقصد اوجھل ہے جسکے لیۓ یہ مقدس مہینہ سایہ فگن ہوتا ہے۔
بدقسمتی سے سہانے سپنے دکھا کر بر سر اقتدار آنے والی ہر حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کے طفیل وطن عزیز میں رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی اشیاۓ صرف کی قیمتوں میں ہو شربا اضافے کی نویدیں ملنے لگتی ہیں۔
تین اپریل کی اخباری اطلاع کے مطابق:"رمضان سے قبل مہنگائ کا طوفان۔۔یوٹیلیٹی اسٹورز کے نرخ بڑھ گۓ۔ چینی،گھی،دودھ،دہی،آٹا،آلو اور ٹماٹر بھی مہنگے،ہفتہ وار مہنگائ کی شرح21 .17 فیصد پر پہنچ گئ۔
چنانچہ گھر کی کفالت کرنے والے اس فکر میں غلطاں ہو جاتے ہیں کہ اس ہوشربا اضافے سے قبل جتنا ممکن ہو سکے اشیاۓ صرف سے گھر بھر لیں
فی الحقیقت دیگر تمام مسلم ممالک میں رمضان المبارک کے حوالے سے شاپنگ مالز اور اسٹورز قیمتوں میں رعایت دیتے ہیں بلکہ بہت سے غیر مسلم ممالک میں بھی مسلم کمیونٹی کے لیۓ اشیاۓ صرف کی قیمتوں میں کمی کے علاوہ مختلف آفرز اور پیکیچز لاۓ جاتے ہیں۔ اگر یہی سہو لیات وطن عزیز میں بھی ہوں تو شاید صورتحال کافی مختلف ہو اور وہ بھاگ دوڑ نہ کرنا پڑے جو رمضان سے قبل اشیاۓ صرف کو ذخیرہ کرنے کے لیۓ کرنا پڑتی ہے۔
آقاۓ دو جہاںۖ آمد رمضان سے قبل اپنے خطبوں میں رمضان کی اہمیت و فضیلت کا کثرت سے ذکر فرماتے تاکہ اسکی رحمتوں کے حصول کا شوق پیدا ہو۔نبی مہربانۖ شعبان میں کثرت سے روذے رکھ کر رمضان المبارک کا استقبال فرماتے۔
رحمتوں کا مہینہ ایک بار پھر سایہ فگن ہونے کو ہے۔نبیۖ کے فرمان کے مطابق وہ ماہ جس کی آمد پر فرشتے ہر دن اور ہر رات صدائیں لگاتے ہیں۔"اے خیر کے طالب متوجہ ہو اور آگے بڑھ اور اے شر کے طالب رک جا۔"(ترمذی،ابن ماجہ)
رحمتوں اور مغفرتوں کی لوٹ سیل لگنے والی ہے۔ نہ صرف سیل ہے بلکہ آفرز بھی ہیں۔کہ نفل کا ثواب فرض کے برابر اور ایک فرض کا ثواب ستر گنا بڑھا کے دیا جا رہا ہے۔جنت کے تمام در وا ہونے والے ہیں جنت سےنجات پانے کے لیۓ صدائیں لگنے والی ہیں۔آقاۖ کے ایک فرمان کے مطابق: "بلاشبہ ہر سال ماہ رمضان میں جنت کی تزئین و آرائش کی جا تی ہے۔"(بحوالہ طبرانی)
ضروری ہے کہ رمضان کی آمد سےقبل کی تمام تر تیاریوں میں روحانی تیاری کا اھتمام بھی شامل کیا جاۓ ۔۔۔۔مبادہ کہیں ایسا نہ ہو کہ مادیت سمیٹنے میں اس قدر محو ہو جائیں کہ رحمتوں اور برکتوں کے فیضان کا سمندر بہتا رہے مگر ہماری جھولی اس سے تر بھی نہ ہو سکے۔۔۔۔۔۔۔
(جاری ہے)
رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی کپڑوں کی تمام مشہور، برانڈز پچیس سے پچاس فی صد سیل کی خوشخبری دینے لگتی ہیں۔اشتہارت میں جتنا آف دکھایا جا رہا ہوتا ہے فی الحقیقت اتنا ہو یا نہ ہو مگر۔۔۔۔ شہر کی آوٹ لٹس کے اندر مردو خواتین کا بے پناہ ہجوم ایسے امڈ امڈ کر آتا ہےگویا مفت میں مال بٹ رہا ہو۔
بہت سی خواتین ماہ مبارک کی آمد سے ایک ماہ قبل ہی عید کی تیاری کے حوالے سے کمر کس لیتی ہیں۔ میں بذات خود شاھد ہو ں ایسی خواتین کی جو رمضان المبارک سے قبل مارکیٹوں کے چکر لگا لگا کر خود کو ہلکان کر لیتی ہیں۔ کوئ بچت بازار،کوئ آوٹ لٹ اور کوئ مال ایسا نہیں رہ جاتاجہاں انہوں نے نہ جھانک لیا ہو۔
اس میں کوئ شک نہیں ماہ مبارک کی آمد سے قبل کی اس بھاگ دوڑ کے حوالے سے بیشتر خواتین کا نقطہ نظر یہ ہوتا ہے کہ رمضان میں وقت گھر پر گذاریں گی۔۔۔۔۔ مگر اسمیں بھی کو ئ مبا لغہ نہیں کہ کسی کے پیش نظر وہ جدوجہد نہیں ہوتی جسکا رمضان متقاضی ہے اور جسکا درس نبیۖ کے اسوۂ طیبہ سے ملتا ہے۔
ادھر سوشل میڈیا پر تمام کونگ چینلز سحر و افطار کے حوالے سے طرح طرح کی ریسیپیز آپ لوڈ کرنے لگتے ہیں۔ریسیپیز کی گویا برسات ہونے لگتی ہے۔جن کے سلوگنز بھی برے زبردست ہوتے ہیں مثلاً "رمضان میں لچھے دار پکوڑے بنائیں اور سب سے داد پائیں۔" "یہ رول ابھی سے بنا کر فریز کر دیں اور پورے رمضان اس کے مزے لیں۔" "پہلی سحری میں یہ پراٹھے بنا کر سب کےدل جیت لیں۔"
ماحول ایسا بن گیا پے کہ ہر فرد اس دوڑ میں سرپٹ بھاگ رہا ہے۔ اور مجھ سمیت ہر ایک کی نظروں سے وہ اعلی و ارفع مقصد اوجھل ہے جسکے لیۓ یہ مقدس مہینہ سایہ فگن ہوتا ہے۔
بدقسمتی سے سہانے سپنے دکھا کر بر سر اقتدار آنے والی ہر حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کے طفیل وطن عزیز میں رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی اشیاۓ صرف کی قیمتوں میں ہو شربا اضافے کی نویدیں ملنے لگتی ہیں۔
تین اپریل کی اخباری اطلاع کے مطابق:"رمضان سے قبل مہنگائ کا طوفان۔۔یوٹیلیٹی اسٹورز کے نرخ بڑھ گۓ۔ چینی،گھی،دودھ،دہی،آٹا،آلو اور ٹماٹر بھی مہنگے،ہفتہ وار مہنگائ کی شرح21 .17 فیصد پر پہنچ گئ۔
چنانچہ گھر کی کفالت کرنے والے اس فکر میں غلطاں ہو جاتے ہیں کہ اس ہوشربا اضافے سے قبل جتنا ممکن ہو سکے اشیاۓ صرف سے گھر بھر لیں
فی الحقیقت دیگر تمام مسلم ممالک میں رمضان المبارک کے حوالے سے شاپنگ مالز اور اسٹورز قیمتوں میں رعایت دیتے ہیں بلکہ بہت سے غیر مسلم ممالک میں بھی مسلم کمیونٹی کے لیۓ اشیاۓ صرف کی قیمتوں میں کمی کے علاوہ مختلف آفرز اور پیکیچز لاۓ جاتے ہیں۔ اگر یہی سہو لیات وطن عزیز میں بھی ہوں تو شاید صورتحال کافی مختلف ہو اور وہ بھاگ دوڑ نہ کرنا پڑے جو رمضان سے قبل اشیاۓ صرف کو ذخیرہ کرنے کے لیۓ کرنا پڑتی ہے۔
آقاۓ دو جہاںۖ آمد رمضان سے قبل اپنے خطبوں میں رمضان کی اہمیت و فضیلت کا کثرت سے ذکر فرماتے تاکہ اسکی رحمتوں کے حصول کا شوق پیدا ہو۔نبی مہربانۖ شعبان میں کثرت سے روذے رکھ کر رمضان المبارک کا استقبال فرماتے۔
رحمتوں کا مہینہ ایک بار پھر سایہ فگن ہونے کو ہے۔نبیۖ کے فرمان کے مطابق وہ ماہ جس کی آمد پر فرشتے ہر دن اور ہر رات صدائیں لگاتے ہیں۔"اے خیر کے طالب متوجہ ہو اور آگے بڑھ اور اے شر کے طالب رک جا۔"(ترمذی،ابن ماجہ)
رحمتوں اور مغفرتوں کی لوٹ سیل لگنے والی ہے۔ نہ صرف سیل ہے بلکہ آفرز بھی ہیں۔کہ نفل کا ثواب فرض کے برابر اور ایک فرض کا ثواب ستر گنا بڑھا کے دیا جا رہا ہے۔جنت کے تمام در وا ہونے والے ہیں جنت سےنجات پانے کے لیۓ صدائیں لگنے والی ہیں۔آقاۖ کے ایک فرمان کے مطابق: "بلاشبہ ہر سال ماہ رمضان میں جنت کی تزئین و آرائش کی جا تی ہے۔"(بحوالہ طبرانی)
ضروری ہے کہ رمضان کی آمد سےقبل کی تمام تر تیاریوں میں روحانی تیاری کا اھتمام بھی شامل کیا جاۓ ۔۔۔۔مبادہ کہیں ایسا نہ ہو کہ مادیت سمیٹنے میں اس قدر محو ہو جائیں کہ رحمتوں اور برکتوں کے فیضان کا سمندر بہتا رہے مگر ہماری جھولی اس سے تر بھی نہ ہو سکے۔۔۔۔۔۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.