
عمل سے زندگی بنتی ہے
بدھ 3 فروری 2021

رومانہ گوندل
(جاری ہے)
اس دور میں عرب میں دو با اثر لوگ عمر بن خطاب اور عمرو بن ہشام تھے ۔ جن کا اس معاشرے میں ایک نام اور مقام تھا اور کفار کی بہت بڑی طاقت تھے ، جہاں مسلمان پس رہے تھے ۔
تب نبی ﷺ نے دعا کی کہ ان دونوں میں سے کوئی مسلمان ہو جائے۔ آپ ﷺ کی دعا قبول ہوئی اور عمر بن خطاب نے اسلام قبول کر لیا۔عمر بن خطاب جن کو دنیا عمر فاروق کے نام سے جانتی ہے ۔ جو صرف اسلام نہیں دنیا کی تاریخ میں ایک ہیرو ہیں ۔ وہ ایک بہادر اور نڈر انسان، بہترین مسلمان، بہترین حکمران تھے۔ ان کے دور حکومت ، انصاف، فتوحات کی کوئی دوسری مثال تاریخ میں نہیں ہے۔ کفر و شرک کے اس دور میں اسلام کا ایک مضبوط ہتھیار بنے جن سے نہ صرف کفار مرعوب رہتے تھے بلکہ وہ تو ایک ایسی شخصیت تھے کہ جس راستے سے وہ جاتے شیطان بھی وہ راستہ چھوڑ دیتا۔ ان کی بات کی تائید آسمانوں سے کی جاتی تھی۔ ان کی رائے رب ذوالجلال کا حکم بن جاتا ۔ اسلام کی سر بلندی میں حضرت عمر کا اتنا کردار ہے کہ ان جیسی ایک شخصیت اور ہو جاتی تو پوری دنیا میں اسلام کا غلبہ ہوتا۔
حضرت عمر عام انسان نہیں تھے ، جن کو نبی ﷺ نے اللہ سے مانگا ہو وہ عام ہو بھی کیسے سکتے تھے۔ لیکن ذرا غور کریں کہ نبی ﷺ کی دعا میں صرف عمر بن خطاب نہیں تھے عمرو بن ہشام بھی شامل تھا لیکن کس چیز نے عمر بن خطاب کو حضرت عمر فاروق بنا دیا اور عمرو بن ہشام کو ابو جہل۔ یہ ہوتی ہے انسان کے اندر کی خیر اور شر۔ اندر خیر ہو تو عمر فاروق بنتے ہیں ورنہ اپنے اندر کفرو شرک بھرا ہو تو چاہے نبی کی دعا بھی ہو پھر بھی عمرو بن ہشام ابو جہل ہی بنتا ہے۔
آج ہم خود اللہ کی طرف نہیں موڑنا چاہتے جھوٹے سہارے تھام کے کھڑے ہیں۔ کبھی کسی پیر کے آستانے پہ بیٹھ کے ، کبھی کسی مزار پہ جا کے ہمیں لگتا ہے ہم کامیاب ہو جا ئیں گئے تو ایسا نہیں ہے۔ وجہ اس کا غلط یا صیحح ہونا نہیں ہے۔ وجہ یہ ہے کہ اس دنیا میں نبی ﷺ سے ذیادہ معتبر اور نیک ہستی نہ آئی ہے ، نہ آئے گی ۔ عمرو بن ہشام آپﷺ کی دعا میں شا مل بھی تھا ۔لیکن وہ ابو جہل ہی رہا کیو نکہ اس کا اپنا عمل وہی تھا لیکن وہی دعا عمر بن خطاب کو فاروق بنا دیتی ہے۔ کیونکہ ان کے اپنے اندر خیر تھی ۔ ان دونوں میں بہت صلاحیتیں تھی لیکن فرق صرف استعمال کا تھا ۔ کفر میں وہ صلاحیتیں لگائی تو ابو جہل بن گیا اور حق میں لگائی تو عمر فاروق بن گئے۔
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے
کدی نفس اپنے نال لڑیا ای نیئں
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
رومانہ گوندل کے کالمز
-
عورت محفوظ نہیں
بدھ 25 اگست 2021
-
یہ صرف ایک خبر نہیں تھی
پیر 16 اگست 2021
-
فرعونیت غرق کر دیتی ہے
ہفتہ 31 جولائی 2021
-
خواب زندہ رہتے ہیں
ہفتہ 17 جولائی 2021
-
ہم غیر جانبدار ہیں
جمعرات 8 جولائی 2021
-
اختتامِ رمضان
پیر 10 مئی 2021
-
روزے چھوڑیں، ثواب کمائیں
جمعہ 7 مئی 2021
-
بس تھوڑی سی برداشت
منگل 4 مئی 2021
رومانہ گوندل کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.