
ووہان میں لاک ڈاون کا خاتمہ ، امید کی کرن
بدھ 8 اپریل 2020

شاہد افراز خان
دسمبر کے آغاز سے تیئیس جنوری تک ووہان کے لاک ڈاون کی کہانی کچھ یوں ہے کہ آٹھ دسمبر کو ووہان میں نوول کورونا وائرس کے پہلے کیس کی شناخت کی گئی جبکہ پانچ جنوری تک یہ تعداد انسٹھ تک پہنچ چکی تھی۔گیارہ جنوری کو ووہان میں پہلا مریض جاں بحق ہو ا اور بیس جنوری تک ماہرین یہ جان چکے تھے کہ وائرس ایک فرد سے دوسرے فرد تک انتہائی تیز رفتاری سے منتقل ہو رہا ہے۔
(جاری ہے)
ان تمام فیصلہ کن اقدامات کے ثمرات جلد ہی سامنا آنا شروع ہو گئے اور چھ مارچ تک ووہان شہر میں یومیہ کیسوں کی تعداد ایک سو سے کم تک محددو ہو کر رہ گئی ،دس مارچ کو چینی صدر شی جن پھنگ نے ووہان کا دورہ کیا جس سے وبا کے خلاف برسرپیکار طبی عملے اور ووہان کے شہریوں کی بھی بھرپور حوصلہ افزائی ہوئی ۔
ووہان کے عوام کی قربانیوں کا نتیجہ یہ ہے کہ آج شہر کی رونقیں بحال ہو رہی ہیں اور ووہان کے دروازے ایک بارپھر پوری دنیا کے لیے کھل چکے ہیں۔76 روز قبل شہر پر مایوسی طاری تھی ،لاک ڈاون کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی اور کاروباری و تجارتی مراکز کی بندش نے بے شمار مشکلات پیدا کیں لیکن ووہان کے عوام آزمائش کی اس گھڑی میں "ہیروز " بن کر ابھرے اور اپنی مدد آپ کے اصول کے تحت ایثار و قربانی کی ایک نئی تاریخ رقم کی۔طبی عملے نے مریضوں کے علاج معالجے کے لیے دن رات ایک کر دیا، کمیونٹی اہلکاروں نے رضا کارانہ طور پر اپنی خدمات پیش کر دیں اور عوام نے حکومتی ہدایات پر عمل پیروی اور نظم و ضبط کی ایک بےنظیر مثال قائم کی۔
ووہان کی خوش قسمتی یہ بھی رہی کہ مشکل گھڑی میں ملک کے دیگر علاقوں سے فوری امداد کا ایک نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہوا اور ووہان میں فتح کے حصول کے لیے تمام تر وسائل کو موئثر طور پر استعمال میں لایا گیا۔ملک بھر سے ووہان کی مدد کو آنے والا بیالیس ہزار سے زائد طبی عملہ یقیناً خراج تحسین کا مستحق ہے کیونکہ یہی طبی عملہ نوول کورونا وائرس کے خلاف کامیاب دفاع کی ایک آہنی دیوار ثابت ہوا۔یہاں چین کے دیگر علاقوں کی امدادی سرگرمیاں بھی لائق تحسین رہیں ، ووہان کو لاکھوں ٹن طبی سازوسامان اور سترہ ہزار سے زائد وینٹیلیٹرز بھیجے گئے اور اتحاد و یکجہتی کا ایک ایسا نمونہ سامنے آیا جسے بلاشبہ غیر معمولی قرار دیا جا سکتا ہے۔
قابل زکر بات یہ بھی رہی کہ چند مغربی حلقوں نے آغاز میں چینی حکومت کے لاک ڈاون کے اقدامات پر بےجا تنقید کی لیکن بعد میں ویکسین اور مناسب طریقہ علاج کی عدم دستیابی کی صورت میں یہی مضبوط فیصلہ فتح کی بنیاد بنا ، ووہان کے عوام نے مغربی پروپیگنڈے کو یکسر نظر انداز کر دیا اور اپنی حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔کہا جا سکتا ہے کہ ووہان نےبے پناہ قربانیاں دیتے ہوئے دیگر دنیا کو لازمی تیاریوں کے لیے ایک قیمتی مہلت فراہم کی لیکن موجودہ وبائی صورتحال کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ شائد بدقسمتی سے اکثر ممالک اس سے فائدہ نہیں اٹھا سکے ۔
آٹھ اپریل ووہان کے شہریوں اور چینی عوام کے لیے ایک تاریخ ساز دن ہے۔یہ دن ایک کٹھن جدوجہد کے بعد فتح کے حصول کی علامت اور ساتھ ساتھ پوری دنیا کے لیے ایک پیغام بھی کہ آئیے ایک ساتھ مل کر نوول کورونا وائرس کو شکست دینے کے بعد صحت عامہ کو اولین ترجیح دیتے ہوئے ایسے اقدامات کریں جس سے پھر کسی شہر کو لاک ڈاون کرنے کی ضرورت ہی محسوس نہ ہو۔
نوول کورونا وائرس کے خلاف ووہان کی فتح سارے عالم کے لیے بھی امید اور روشنی کی ایک کرن ہے ۔ ووہان کا کامیاب ماڈل وبا کے خلاف عالمگیر فتح کی ایک بنیاد ہے اور یہ تقاضا بھی کہ نوول کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں قیمتی جانوں کی قربانیوں کو ہر گز ضائع مت ہونے دیا جائے اور مشترکہ مستقبل کا حامل ایک ایسا معاشرہ تشکیل دیا جائے جس میں "انسانیت" کے تحفظ کو اولین ترجیح حاصل ہو۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
شاہد افراز خان کے کالمز
-
چین کا معاشی آوٹ لُک 2022
پیر 10 جنوری 2022
-
افغانستان میں چین کے انسان دوست اقدامات
جمعہ 17 دسمبر 2021
-
چین کا عوامی حاکمیت کا تصور
منگل 7 دسمبر 2021
-
اقتصادی تعاون کا نیا ماڈل
ہفتہ 27 نومبر 2021
-
جدوجہد سے عبارت 100 سال
جمعہ 19 نومبر 2021
-
حقیقی وژنری قیادت
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
عالمی سطح پر"میڈ اِن چائنا" کی اہمیت
ہفتہ 6 نومبر 2021
-
علاقائی انضمام سے مشترکہ ترقی کا خواب
جمعہ 29 اکتوبر 2021
شاہد افراز خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.