
چین کی معاشی ترقی ،دنیا کے وسیع مفاد میں
پیر 26 جولائی 2021

شاہد افراز خان
دوسری جانب چین کی جانب سے جاری تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق رواں سال کی پہلی ششماہی میں چین کی جی ڈی پی میں گزشتہ سال کے مقابلےمیں 12.7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ دو سالوں میں اوسط شرح نمو 5.3 فیصد رہی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پہلی ششماہی میں چین کی معیشت مستحکم اور بہتر رہی ہے. اس دوران چین کی جی ڈی پی کی مجموعی مالیت 53.2ٹریلین یوان رہی ہے۔
(جاری ہے)
دوسری جانب مارچ 2020 سے دسمبر تک ، چین نے مجموعی طور پر 390 بلین امریکی ڈالرز مالیت کے لیپ ٹاپ اور موبائل فون جیسی مصنوعات برآمد کی ہیں ، وبائی صورتحال کے دوران لوگوں نے اپنے گھروں میں رہتے ہوئےان مصنوعات کا بھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔ چاہے وہ "ورک ایٹ ہوم" کی صورت میں ہو یا پھر آن لائن تعلیم کی صورت میں ،چینی مصنوعات نے دنیا کو آپس میں جوڑے رکھا ہے۔آئی ایم ایف نے بھی چین کے معاشی اشاریوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین نہ صرف عالمی معاشی نمو میں ایک اہم شراکت دار ہے بلکہ چین کی ترقی ایشیائی خطے میں بھی معیشت کی بحالی میں انتہائی مددگار ثابت ہو رہی ہے۔چین کی اعلیٰ درجے کی معاشی ترقی کے پیچھے کارفرما عوامل میں جامع صنعتی چین ، مضبوط انفراسٹرکچر ، جدید مینوفیکچرنگ کلسٹرز اور ساتھ ہی نیا ترقیاتی فلسفہ بھی ہے ۔ اس نئے ترقیاتی نمونے کی نمایاں خصوصیات میں جدت ، ربط سازی ، ماحول دوستی ، کھلا پن اور اشتراک شامل ہیں۔
معیاری معاشی ترقی کے حصول میں چین با سہولت اور آزادانہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دے کر ایک مزید پرکشش کاروباری ماحول تخلیق کر رہا ہے تاکہ باقی دنیا کے ساتھ مل کر کثیر الجہتی کے تحت آزاد عالمی معیشت تشکیل دی جا سکے اور اشتراکی تعاون سے دنیا کے سبھی ممالک کے لیے یکساں اقتصادی ثمرات حاصل کیے جا سکیں۔ آزاد تجارتی معاہدوں میں شمولیت سے لے کر فری ٹریڈ زونز اور بندرگاہوں کے قیام تک ، چین ثابت قدمی سے ایک کھلی اور مربوط دنیا کی جانب آگے بڑھ رہا ہے۔ اگرچہ وبا کے باعث بین الاقوامی صورتحال تیزی سے پیچیدہ ہوئی ہے اورمعاشی عالمگیریت کو تحفظ پسندانہ عناصر کی شدید مخالفت کا سامنا ہے مگر چین کی مستقل پیش قدمی جاری ہے ۔چین تاحال 21 پائلٹ فری ٹریڈ زونز کے ساتھ بیرونی سرمایہ کاروں کے لئے پرکشش ترین منزل بن چکا ہے۔ چین بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے ذریعے تجارت و سرمایہ کاری ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور افرادی تبادلوں سمیت متعدد شعبہ جات میں اپنا تجربہ شیئر کررہا ہے جو بی آر آئی میں شامل ممالک کی معاشی جدت کاری کے لیے نہایت اہم ہے ۔
چین کے حالیہ معاشی اشاریوں کو دیکھتے ہوئے یہ امید ظاہر کی گئی ہے کہ دوسری ششماہی میں بھی ملکی معیشت میں مستحکم بحالی جاری رہے گی کیونکہ مجموعی طور پر کھپت ، سرمایہ کاری اور غیر ملکی تجارت میں مستقل بہتری کا رجحان برقرار ہے جس سے چین کی معیشت میں استحکام اور مضبوطی میں مدد مل سکتی ہے۔ چینی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے لئے عالمی سرمایہ کاروں کا جوش و جذبہ بھی بڑھ رہا ہے۔ اس سے بیرونی دنیا کو چینی معیشت کی مضبوط لچک اور تیزی سے ابھرنے کی صلاحیت کو بھی دیکھنے کا موقع مل رہا ہے۔ آگےبڑھنے کی جستجو میں چین اپنے دروازے بیرونی دنیا کے لیے وسیع تر کرتا چلا جا رہا ہے، چین اعلیٰ معیار کی ترقی کی راہ پر گامزن رہتے ہوئے بین الاقوامی تعاون اور دنیا کی مشترکہ ترقی کے لیے سرگرم عمل ہے جس سے عالمی معیشت بھی زیادہ سے زیادہ مواقع اور فوائد حاصل کرے گی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
شاہد افراز خان کے کالمز
-
چین کا معاشی آوٹ لُک 2022
پیر 10 جنوری 2022
-
افغانستان میں چین کے انسان دوست اقدامات
جمعہ 17 دسمبر 2021
-
چین کا عوامی حاکمیت کا تصور
منگل 7 دسمبر 2021
-
اقتصادی تعاون کا نیا ماڈل
ہفتہ 27 نومبر 2021
-
جدوجہد سے عبارت 100 سال
جمعہ 19 نومبر 2021
-
حقیقی وژنری قیادت
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
عالمی سطح پر"میڈ اِن چائنا" کی اہمیت
ہفتہ 6 نومبر 2021
-
علاقائی انضمام سے مشترکہ ترقی کا خواب
جمعہ 29 اکتوبر 2021
شاہد افراز خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.