
ماں! مجھے آپ سے بات کرنی ہے
جمعہ 4 دسمبر 2020

سفیان علی فاروقی
2011میں آپ کے جانے کے بعد سے آج تلک رات کے پہروں میں ،دن کے اجالوں میں ،ہر موڑ پر ،ہر غم میں،ہر خوشی میں کب آپ سے باتیں نہیں کیں میری تو ہر کامیابی آپ کے بغیر ادھوری ہے ،ماں آپ جب کبھی چند گھنٹوں کے لئے ہی سہی گھر سے جاتیں تو گھر کاٹ کھانے کو دوڑتا ،دل میں بے چینی رہتی کہ کہیں سے اڑ کر آپ واپس آجائیں اور اب نجانے اور کتنے سال آپ کی جدائی سہنا ہے،ماں مجھے تو اب قبرستان سے ڈر بھی نہیں لگتا کہ وہاں آپ ہیں اور مجھے موت کا خوف بھی نہیں رہا کہ صرف یہ ایک واحد ذریعہ ہے آپ سے ملاقات کا ،ماں جی لوگ کہا کرتے ہیں جانے والے کا غم گزرتے وقت کے ساتھ کم ہوجاتا ہے لیکن تیری جدائی کا غم بڑھتا جاتا ہے ،دنیا کی کوئی نعمت ،کوئی خوشی اور کوئی بھی کامیابی آپ کی کمی پوری نہیں کرسکتی ،آپ کے غم کو کم نہیں کرسکتی ۔
(جاری ہے)
ماں جی آپ کی گود کا نعم البدل پیدا ہی نہیں کیا گیا،تیرے ہاتھوں کا لمس ،تیرے بوسوں کی گرمی ،تیری انتظار کرتی آنکھیں بھلا کون ان کی جگہ لے سکتا ہے ،ماں جی آپ کی ہلکی سی مسکراہٹ سے پورا گھر جگمگا اٹھتا تھا ،میں اب بھی سوچتا ہوں کہ آپ کی ہنسی کی قیمت میں پوری کائنات بھی دیدی جائے تو کم ہے اور ماں جس پیار اور چاہت سے مجھے آپ پکارتی تھیں بھلا اس طرح کون مجھے پکا ر سکتا ہے ؟،پھر میری ماں آپ میری کامیابی کی دعا اتنے خلوص سے کرتیں کہ میری زندگی کی ہر کامیابی ان دعاؤں کی رہین منت ہے،میری پیاری ماں مجھے کون آپ کی طرح پیار کرسکتا ہے؟کون چاہ سکتا ہے؟مجھے آپ نے ان دنوں میں سراہا ، شاباش دی جب میں کچھ بھی نہیں تھا اور بہت سے لوگ مجھے برا بھلا کہتے تھے اور مجھے لگتا تھا کہ آپ صرف میرا دل رکھنے کے لئے کہتی ہو۔
مگر آج جب مجھے عزت ملتی ہے ، لوگ میرے کام کو سراہتے ہیں تو ماں تیرے یقین کامل پر رشک آتا ہے کہ تیری دعاؤں نے مجھ نکمے میں بھی کچھ گن رکھ دیے تاکہ تیری دعائیں پوری ہوں ، میری کامیابیوں میں میرا کچھ نہیں کچھ بھی تو نہیں سب تیری دعائیں ہیں ماں ورنہ ہزاروں میرے ہم نام مجھ سے زیادہ محنتی ،مجھ سے زیادہ گن رکھنے والے موجود ہیں بس میرا رب تیری دعاؤں کے طفیل نواز تا ہے ،ماں مجھے پتا ہے آپ اس دنیا کے جھنجھٹ سے آزاد ہوکر پاک پرور دگار کی مہمان بن کر آرام اور سکون سے ہو بس یہ ایک چیز ہے جو دل کو سکون دیتی ہے کہ میری ماں کو اب اپنی سادگی کی بنا پر کسی کا طعنہ نہیں سننا پڑے گا،اس پر کوئی فقرہ نہیں کسے گا، اسے ہماری پڑھائی کی خاطر ایک وقت کی روٹی نہیں چھوڑنا پڑے گی،اسے اپنے کپڑوں کو چھوڑ کرہمارے کپڑے نہیں بنانے پڑیں گے ،ہماری کامیابی کی خاطر اپنی خواہشات کو قربان نہیں کرنا پڑے گا،بیمار ہوتے ہوئے بھی ”میں بالکل ٹھیک ہوں “نہیں کہنا پڑے گا،دوائی بچانے کی خاطر”مجھے یاد نہیں رہا“کا بہانہ نہیں بنانا پڑے گا،لیکن پھر بھی دل میں ایک ہوک سی اٹھتی ہے ،درد حد سے سوا ہوتا ہے کہ اے کاش مائیں نہ مریں ،اے کاش مائیں نہ مریں ،اے کاش مائیں نہ مریں ۔
ماں ابھی تو دنیا کی ہر خوشی آپ کے قدموں پر نثار کرنا تھی،ابھی تو آپ کی ہر خواہش کو پورا کرنا تھا ،ماں جی ابھی تو شروعات ہوئی تھیں ہر اس چیز کی جسے آپ نے چاہا تھا ،ابھی تو زندگی اس موڑ پر پہنچی تھی جہاں سے نئی منزلوں کا سفر آغاز ہوا تھا جو سفر آپ کے سنگ طے کرنا تھا ،ابھی تو آپ کی مانگی ہوئی بہتر مستقبل کی دعائیں پوری ہونے لگی تھیں ،ابھی تو تعلیم پوری ہوئی تھی اور میری ماں آپ سے رفاقت کا وقت ختم ہوگیا ،میری جان سے پیاری ماں آپ کی قبر پر کروڑوں رحمتیں ہوں ،آپ کی قبر جنت کا باغ بنے ،جنت الفردوس میں آپ کا ٹھکانہ ہو ااور اللہ پاک ہمیں آپ کے لئے صدقہ جاریہ بنائے آمین ثم آمین۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سفیان علی فاروقی کے کالمز
-
میرے خوابوں کی راجدھانی ۔۔۔میرا گلگت
منگل 29 جون 2021
-
ریاست مدینہ اورحکومتی رٹ
ہفتہ 24 اپریل 2021
-
اُردو ادب کی ترویج و اشاعت میں علما اورمدارس کا کردار
منگل 2 فروری 2021
-
ماں! مجھے آپ سے بات کرنی ہے
جمعہ 4 دسمبر 2020
-
معیار انسانیت
جمعرات 1 اکتوبر 2020
-
آیا صوفیہ۔۔تاریخ ، شبہات کا ازالہ ،حقائق سے عقدہ کشائی
ہفتہ 8 اگست 2020
-
دینی وعصری اورسرکاری و غیر سرکاری ۔کیا ہمارا نظام تعلیم معیاری ہے ؟
پیر 6 جولائی 2020
سفیان علی فاروقی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.