صحابہ کرام: اُفقِ نبی کے درخشاں ستارے‎

منگل 27 اپریل 2021

Summiaya Nilofer Kichloo

سُمَیّہ نیلوفر ِکچلو

آج اگر ہم مسلم معاشرے پر نظر دوڑائیں تو امتِ محمدیہ بہت سی کمزوریوں کا شکار نظر آتی ہے ،جن میں ںسے ایک قابلِ فکر مسئلہ فرقہ واریت ہے۔اور اس سے بھی زیادہ دل شکن بات یہ ہے کہ آجکل فرقہ واریت کی آڑ میں منبر پہ بیٹھ کر صحابہ کرام اور اہل بیت کی شان میں گستاخی کی جاتی ہے۔المیہ یہ ہے کہ صحابہ کرام اور اہل بیت کو دو گروہوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے جبکہ دونوں سے عقیدت اور محبت کی وجہ نبی کریم صلی اللہ علیہ الہ وسلم کی نسبت ہے۔

اس لئے دونوں میں سے کسی کی بھی عظمت کا انکار نہیں کیا جاسکتا۔
صحابہ کرام: اُفقِ نبی کے درخشاں ستارے
صحابہ کون تھے؟یہ وہ لوگ تھے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعوت حق دی تو انہوں نے ہزاروں مخالفتوں اور ظلم و ستم کے باوجود لبیک کہا۔

(جاری ہے)

جنہوں نے عرب کے ایسے معاشرے میں جہاں کوئی خدا شناس نہ تھا اور بت پرستی عام تھی کلمہ حق بلند کیا اور پھر اس پر ڈٹ گئے۔

جن کی آنکھوں نے جمالِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم دیکھا اور جن کے کانوں نے کلامِ احمد سنا۔جن کو رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔جنہوں نے محبوبِ خدا کے شانہ بشانہ جنگیں لڑیں اور باطل کے خلاف سیسہ پلائی کی دیوار بن کے کھڑے ہو گئے۔جن کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ "اَصحابی کالنجومی میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں"۔

کوئی صدیق کی صورت میں صداقت کا ستارہ ہے تو کوئی عمر کی شکل میں عدالت کا۔کوئی عثمان کی صورت میں شرم و حیا کا پیکر اور سخاوت میں اپنی مثال آپ ہے تو کوئی بصورت علی مولا بہادری و شجاعت اور حکمت کا منبہ ہے۔ہاں وہی صحابہ جو ہادی عالم کی ایک ٘پکار پر اپنا تن من دھن قربان کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہتے تھے اور جن کی زبانوں پر فداک ابی وامی یارسول اللہ کا ترانہ ہوتا تھا۔

جن کے بارے میں پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ" جس نے انہیں اذیت دی اس نے مجھے اذیت دی اور جس نے مجھے اذیت دی اس نے اللہ کو اذیت دی"۔(ترمذی)
وہی جانثارِ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جن کو اللہ نے "رضی اللہ عنھم ورضو عنہ" کا پروانہ دیا۔تو ہمارے لئے مقامِ افسوس ہو گا اگر ہم ان کے بارے میں بےادبی کا جملا بولیں یا سوچیں کیونکہ کوئی کتنا بھی عالم فاضل یا نیک ہو جائے ان کے رتبہ کو نہیں پہنچ سکتا۔اقبال نے کہا تھا:
نہ فقر حیدر ہے نہ دولت عثمانی ہے
تم کو اسلاف سے کیا نسبت روحانی ہے
اللہ ہمارے دلوں میں اپنی ،نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم ان کے اہلبیت اور اصحاب کی سچی محبت پیدا کرے اور انکے طریقے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :