خواب

جمعہ 15 جنوری 2021

Summiaya Nilofer Kichloo

سُمَیّہ نیلوفر ِکچلو

خواب۔ بڑے بڑے خواب زندگی کو کبھی دوڑاتے ہیں اور کبھی گھسیٹ لینے کی ہمت دیتے ہیں۔
زندگی۔ لمبی بھرپور زندگی۔ انہی خوابوں میں سے ہے۔ وہی خواب جو پتا نہیں کس بنیاد پر کبھی تو اصل ہو جاتے ہیں اور کبھی انتھک محنت اور دعاؤں کے بعد بھی نہیں ہوتے۔
مایوسی۔ گہری مایوسی۔ زندگی کو اکثر نگل جاتی ہے۔ کبھی سہانے خواب دیکھتے ہی ان کے ٹوٹ جانے کا خوف مایوس کیئے رکھتا ہے۔


سہارا۔ برگد کے درخت کی طرح مضبوط سہارا۔ دنیا میں چلنے کے لیئے  مانگتے ہیں تو اس پر بھی خواب ہی ملتے ہیں۔
خواب سہارے ہیں کنارے نہیں۔
دل۔ ہمیشہ سے دھڑکتا دل۔ بہت آسانی سے روٹھ جاتا ہے۔ لیکن کبھی کبھی بہت ہمت کر لیتا ہے۔ اس کی ہمت سے اکثر ڈر لگتا ہے۔
ڈر۔ ایک نہیں ہزاروں ڈر۔

(جاری ہے)

دل کی دھڑکن کو اکثر تیز کر دیتے ہیں۔ یہ سوچنے پر مجبور کر دیتےہیں کہ سب محنت رائیگاں چلی جائے گی۔


محنت۔ انتھک محنت۔ وقت کو اڑا لے جاتی ہے۔ نمازیں، روزے، زندگی کی ساری بھاگ دوڑ عمر گزروا دیتی ہے۔
خواب۔ مل جانے کے پابند نہیں ہوا کرتے۔ خواب کنارے بھی نہیں ہوا کرتے۔ خواب سہارے ہیں۔ کس کے سہارے؟
ان الارض للہ یورثھا من یشاء من عبادہ والعاقبۃ للمتقین۔
زمین اللہ کی ہے۔ وہ اپنے (تابعدار )بندوں میں سے اسے ورثے میں دیتا ہے جسے وہ چاہے۔

جان رکھو کے آخرت کی کامیابی متقیوں کے لیئے ہے۔
سہارا۔ عام کامیابی ہے۔ سہارا دنیا کے نظام میں انصاف پر نہیں ہے۔ سہارا یہ ہے کہ شاید برباد دنیا والے بھی آخرت میں سکون پا لیں گے۔ سہارا ایک خواب ہے۔ جنت کا خواب۔ دائمی خوشی کا، اتنی ناکامی کے بعد حتمی کامیابی کا۔ اور ڈر، ڈر یہ ہے کہ متقی نہ بنے تو؟
متقی کون ہے؟ ڈر نے والا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :