میں اور کتاب

بدھ 13 جنوری 2021

Summiaya Nilofer Kichloo

سُمَیّہ نیلوفر ِکچلو

کاغذ کی یہ مہک، یہ نشہ روٹھنے کو ہے
یہ آخری صدی ہے کتابوں سے عشق کی
ایک دن مجھے کام سے کسی گاؤں جانے کا اتفاق ہوا ۔ یہاں ِکشتواڑ کی ایک بستی میں ایک مٹی سے بنی چھت کے تلے ایک بزرگ بیٹھے اخبار پڑھ رہے تھے ! اور انکے پاس تقریباً ہزار کتابیں تھی ایک ترتیب سے بنچ پر لگائی ہوئی تھی
میں نے کہا *انکل جی یہاں  بیٹھے کیا پڑھ رہے ہیں تو جواب دیا بیٹا میں اخبار میں ملک کے حالات پڑھ رہا ہوں *
میں نے کہا انکل جی آپکے پاس ریڈیو یا ٹی وی تو ہوگا نہ تو کہنے لگے بیٹا یہ مصنوعی چیزیں کہاں میرے کام کی میں اپنے لیے اخبار اور کتابیں پڑھتا ہوں اور یہ سب مجھے جینے کا سلیقہ سیکھاتی ہیں !
تو میں نے کہا  انکل آپکا کوئی دوست ہے ؟ اور انہوں نے بہت عمدہ جواب دیا کہ مجھے آج تک یاد ہے
*انکل کہتے ہیں پُتر میرے ہزار دوست ہیں اور تمہیں میں بتاتا چلوں کے وہ ہزار دوست میرے ہر دکھ میں شریک ہوتے ہیں اور یہ دوست تمہارے سامنے پڑی یہ کتابیں ہیں جب میری آنکھیں نم ہوتی ہے تو آنسو صفحے پڑ گِر کے صفحے کو نرم کر دیتے ہیں اور جب میں انکی کہانی پڑھتا ہوں تو میری آنکھیں بھر جاتی اور دل موم ہو جاتا ہے یہی سچے دوست کی نشانی ہے اور کتاب سے اچھا دوست کوئی نہیں انسان کا*
حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم فرماتے ہیں * تمہاری شخصیت کا پتہ تمہارے دوستوں سے تمہاری صحبت سے چلتا ہے ۔

(جاری ہے)


آج کتابیں ڈیجیٹل ہو گئی ہیں اور ان کا نشہ ختم ہو رہا ہے
افسوس ہم اپنے اباؤاجداد کے ورثے کی حفاظت نہ کر سکے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :