
اللہ کی لاٹھی بے آوازہے
جمعرات 24 اگست 2017

عمر خان جوزوی
(جاری ہے)
۔اس شاخ سے نیچے والے شاخ پرقدم رکھتے ہی بولایااللہ میں اگرنیچے اتراتوآپ کے راستے میں ایک بچھڑاذبح کردوں گا۔
۔اس سے نیچے والے شاخ تک پہنچاتوبکرے پرآگیا۔جب آخری شاخ تک پہنچاتوکہنے لگایااللہ اگرمیں اس سے صحیح سلامت نیچے اترگیاتوایک مرغی ذبح کردوں گا۔۔ جب درخت سے نیچے اترگیاتوبولایااللہ میں تومذاق کررہاتھا۔۔پھربیل اوربکراکیاوہ مرغی بھی ذبح نہیں ہوئی۔۔سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے پرنااہل ہونے والے سابق وزیراعظم نوازشریف کارونادھونادیکھ کرمجھے یہ لطیفہ یادآنے لگتاہے ۔۔ نوازشریف سیاست کے دیوقامت درخت کے آخری سرپرایک دونہیں کئی بارنہ صرف پھنسے بلکہ لٹکے بھی ۔۔اس نے بھی ہربارکئی بڑی بڑی منتیں مانگیں لیکن مشکل ۔۔آزمائش اورکڑے امتحان سے نکلنے اوردرخت سے نیچے اترنے کے بعدنوازشریف نے بھی اس شخص کی طرح بیل اوربکرے کیااللہ کی راہ میں مرغیاں بھی ذبح نہیں کیں ۔۔مشکل سے نکلنے کے بعدنوازشریف کوتوپھرکبھی یہ بھی یادنہیں رہاکہ آخراس نے بھی کبھی کوئی منت مانگی تھی ۔۔ آج اقتدارکانشہ اوربھوت ذہن سے اترتے ہی نوازشریف کوتواللہ بہت یادآرہاہے ۔۔آج وہ اپنے سینے میں غریبوں کادکھ اوردردبھی اچھی طرح محسوس کرنے لگے ہیں لیکن جس وقت وہ تیسری بارملک کے وزیراعظم بنے اس وقت ان کونہ اللہ یادتھااورنہ ہی اس ملک کے غریب ۔۔ اب تونوازشریف کادل غریبوں کے لئے دھڑک رہاہے لیکن جب میاں صاحب وزیراعظم تھے اس وقت یہی دل کبھی ایک باربھی کسی غریب کے لئے نہیں دھڑکا۔۔بزرگ ٹھیک کہتے ہیں ۔۔اللہ کی لاٹھی بے آوازہے ۔۔نوازشریف ایک دونہیں تین باراس ملک کے وزیراعظم بنے ۔۔انہوں نے ان تین واریوں میں غریب عوام کے لئے کیاکیا۔۔؟ماناکہ نوازشریف کے بچے میاں شریف کی برکت سے ارب پتی بنے ۔۔لیکن اس ملک کے غریبوں کے شریف بھی توکبھی ایک منٹ کے لئے نکمے اورفارغ نہیں بیٹھے۔۔پھران غریب شریفوں کے نواسے ۔۔بیٹے اورپوتے لاکھ پتی ہی کیوں نہ بن سکے ۔۔؟اس ملک میں دس بیس نہیں سینکڑوں ایسے غریب شریف آج بھی ہمارے سامنے ہیں جن کی آباؤاجدادکے وقت سے محنت پرمحنت اورمزدوریوں پرمزدوریاں ہورہی ہیں لیکن آج بھی ان کے پاس ایک وقت کی روٹی کے لئے کچھ نہیں ۔۔ایک شریف کی محنت مزدوری سے توشریف خاندان آدھے پاکستان کامالک بن بیٹھالیکن لاکھوں غریبوں کی محنت اورمزدوریوں سے کوئی ایک غریب بھی کسی ایک چھوٹے سے قصبے اورعلاقے کاوارث نہ بن سکا۔۔ کیامیاں محمدشریف نے اتنی کمائی کی کہ اس سے پوری دنیامیں جائیدادیں خریدی گئیں ۔۔؟غریب سعودی عرب۔۔دبئی۔۔کویت۔۔انگلینڈاوردیگرممالک میں پچاس پچاس سال تک محنت مزدوری کرکے اپنے لئے رائیونڈجیساایک محل بھی نہیں بناسکے لیکن شریفوں نے ایک شخص کی مزدوری پرپاکستان۔۔سعودی عرب۔۔بھارت سمیت کئی ممالک میں کمپنیاں۔۔فیکٹریاں اورکارکانے بھی بنادےئے۔۔دنیابھرمیں پھیلے شریفوں کے یہ اثاثے مال غنیمت ہے یاحلال کی کمائی ۔۔؟یہ تووقت ہی بتائے گالیکن فی الحال نوازشریف نے جن سیاسی گناہوں کاارتکاب کیایاجومنتیں پوری نہیں کیں اسے ہرحال میں اس کی سزابھگتناہوگی ۔۔مسلم لیگ ن والوں کویادہویانہ۔۔ پرہمیں یادہے ذرہ ذرہ ۔۔اقتدارمیں آنے سے پہلے نوازشریف نے منت مانگی تھی کہ اگرہماری حکومت آئی توہم لال مسجدکی معصوم طالبات کے خون کاحساب لے کرمظلوموں خاندانوں کی دادرسی کریں گے ۔۔ یہ منت بھی نوازشریف نے مانگی کہ اقتدارمیں آکرہم اکبربگٹی کے بے گناہ خون سے ہاتھ رنگنے والوں کوانصاف کے کٹہرے میں لائیں گے ۔۔نوازشریف نے اس وقت یہ منت بھی مانگی تھی کہ اگرہمیں اقتدارملاتوہم سب سے پہلے قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کوغیروں کی قیدسے آزادکرائیں گے ۔۔لیکن اقتدارمیں آنے کے بعدنوازشریف پھرلال مسجدکی طالبات کوسرے سے ہی بھول گئے ۔۔اسے اقتدارکے نشے میں پھراکبربگٹی کی وہ خون آلودنعش بھی یادنہ رہی ۔۔نہ ہی پھرغافیہ صدیقی کی چیخ وپکاران کی کانوں تک پہنچی ۔۔وزرات عظمیٰ کاتاج سرپرسجنے کے بعدمیاں صاحب توپھراس ملک کے غریبوں کوپہچاننے سے بھی رہ گئے ۔۔ان کی حکمرانی میں پھرکراچی سے گلگت اورپشاورسے کاغان تک لوگ مہنگائی ۔۔غربت ۔۔بیروزگاری اوربھوک وافلاس کے ہاتھوں اپنے جسموں پرپٹرول چھڑک کرخودکشیاں اورخودسوزویاں کرتے رہے لیکن نوازشریف کوان کی ذرہ بھی کوئی پرواہ نہیں ہوئی ۔۔آج جب ہاتھ میں کچھ نہیں رہا۔۔نوازشریف کویہ یادآیاکہ اس ملک میں غریبوں کے ساتھ بھی کوئی زیادتیاں ہوئیں ۔۔اب پرویزمشرف بھی میاں کومجرم اورظالم دکھائی دینے لگے ۔۔کیاپرویزمشرف کے یہ گناہ نوازشریف کوپہلے نظرنہیں آرہے تھے ۔۔اس کی حکومت اورملک میں ان کی حکمرانی تھی ۔۔اس وقت مشرف پرانہوں نے ہاتھ کیوں نہیں ڈالا۔۔؟میاں صاحب آج فرمارہے ہیں کہ عدالتوں سے لوگوں کوانصاف نہیں مل رہا۔۔کہتے ہیں لوگ قبروں میں اترجاتے ہیں تب بھی ان کے کیسوں کے فیصلے نہیں ہوتے ۔۔تومیاں صاحب کی خدمت میں عرض ہے کہ کیایہ سب کچھ آپ کی نااہلی کے بعدہونے لگاہے ۔۔؟جس وقت آپ صاحب سیاہ وسفیدکے مالک تھے اس وقت اس ملک میں سب کچھ ٹھیک تھا۔۔؟کیااس وقت ملک میں ہرطرف انصاف ہی انصاف تھا۔۔؟اگراس ملک میں پہلے بھی لوگوں کوانصاف نہیں مل رہاتھاتوآپ نے عوام کوانصاف کی فراہمی کے لئے کیاکارنامہ سرانجام دیا۔۔؟بطوروزیراعظم اورملک کے حکمران اپنی رعایاکوانصاف کی فوری فراہمی آپ کی اولین ذمہ داری اورپہلافرض تھا ۔۔آپ نے اس اہم فرض کی ادائیگی سے درگزرکرکے نظریں کیوں چرائیں۔۔؟ جھوٹی منتیں مانگ کرنوازشریف اس سے پہلے ایک نہیں کئی درختوں سے اترنے میں ضرورکامیاب ہوئے لیکن اب کی باروہ اللہ کی پکڑمیں ایسے آگئے ہیں کہ اب وہ درخت کے سب سے اوپروالی شاخ پرہی لٹک چکے ہیں ۔۔اب کی بارنوازشریف کے صحیح سلامت نیچے اترنے کے چانسزآٹے میں نمک کے بھی برابربھی نہیں ۔۔بلکہ شاخ ٹوٹنے کے امکانات حدسے زیادہ ہیں ۔۔لگتاہے اس بار بیل کیابھینس کی منت مانگنے سے بھی معاملہ حل نہیں ہوگا۔۔اب جس دن شاخ ٹوٹ گئی ۔۔اس دن درخت سے زمین پردھڑاک سے گرکرنوازشریف کی آنکھیں بھی کھل جائیں گی اوراگلی پچھلی ساری منتوں کاحساب اورکتاب بھی پوراہوجائے گا۔۔اسی لئے توکہتے ہیں کہ اللہ کے ہاں دیرہے اندھیرنہیں ۔ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عمر خان جوزوی کے کالمز
-
دینی مدارس کاموسم بہار
ہفتہ 19 فروری 2022
-
اصل ایوارڈ توعوام دیں گے
منگل 15 فروری 2022
-
5فروری۔۔یوم یکجہتی کشمیر؟
ہفتہ 5 فروری 2022
-
تبدیلی۔۔ہمیشہ یادرہے گی
جمعرات 3 فروری 2022
-
عوام کے اصل مجرم
جمعرات 27 جنوری 2022
-
ایک کالم بہنوں کے نام
جمعرات 20 جنوری 2022
-
مری میں انسانیت کاقتل
منگل 11 جنوری 2022
-
منی بجٹ۔۔عوام کامزیدامتحان نہ لیں
بدھ 5 جنوری 2022
عمر خان جوزوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.