نیااتحادمبارک ہو

بدھ 14 مارچ 2018

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

کہتے ہیں ایک شخص کاگھوڑابیمارہوگیاوہ اسے لے کر ڈاکٹرکے پاس گیا۔ڈاکٹرنے گھوڑے کاباریک بینی سے معائنہ کرنے کے بعدایک نلکی اورکچھ دوائی دیتے ہوئے کہاکہ دوائی نلکی میں ڈال کراس کوگھوڑے کے منہ میں رکھ کرپھونک مارنی ہے اس طرح یہ دوائی گھوڑے کے پیٹ کے اندرچلی جائے گی اوریوں آپ کاگھوڑاٹھیک ہوجائے گا ۔دوسرے دن لوگ کیادیکھتے ہیں کہ چندافراد گھوڑے کے مالک کوچارپائی پراٹھاکراسی ڈاکٹرکے پاس لیکر آئے۔

ڈاکٹرنے پوچھااسے کیاہوا۔۔؟وہ شخص کہنے لگاڈاکٹرصاحب وہ جوگھوڑے کے لئے دوائی آپ نے دی تھی اسے نلکی میں ڈال کروہ نلکی میں نے گھوڑے کے منہ میں رکھی ابھی میں پھونک مارنے والاتھاکہ مجھ سے پہلے گھوڑے نے ہی پھونک ماردی اوروہ دوائی گھوڑے کے پیٹ میں جانے کی بجائے میرے پیٹ میں چلی گئی جس سے میری یہ حالت ہوئی۔

(جاری ہے)

۔ایساہی کچھ تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان کے ساتھ بھی ہوا۔

پچھلے ساڑھے چارسال سے عمران خان جو،،زرداری اب تیری واری،،،زرداری بیماری،، اور،،زرداری نوازشریف سے بڑے چوراورڈاکو،،والی نلکی اوردوائی ہاتھ میں لے کرکراچی سے گلگت اورپشاورسے سوات تک،، کرپشن مکاؤنیاپاکستان،، بناؤکی پھونکیں ماررہے تھے اب جب انہوں نے وہی نلکی زرداری کے منہ میں رکھی توعمران خان سے پہلے ہی زرداری نے اس میں پھونک ماردی ہے۔

بغض نوازمیں چےئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے آصف علی زرداری کے ساتھ گٹھ جوڑکرکے تحریک انصاف کے چےئرمین نے ن لیگ کاراستہ واقعی روکالیکن زرداری کوسب پربھاری کرنے کے لئے کندھافراہم کرنے کے بعدعمران خان کی اپنی حالت اب گھوڑے کے اس مالک سے ذرہ بھی مختلف نہیں ۔ماناکہ لوہے کولوہے کے ذریعے ہی کاٹاجاتاہے لیکن دنیامیں کہیں بھی چورکاراستہ چورکے ذریعے نہیں روکاجاسکتا۔

پھراصول ،ایمانداری اورزبان بھی کوئی چیزہوتی ہے ۔جوشخص اپنی کی ہوئی باتوں کاہی اگرپاس نہ رکھ سکے تووہ نیاپاکستان کیابنائیں گے۔۔؟ایک شخص کوساڑھے چارسال تک تم ملک کی گلی ،محلوں،چوکوں اورچوراہوں میں چوراورڈاکوکہہ کرپکاروپھرخوداسی کے ساتھ غیرفطری اتحادکرکے اسے اصول پسندی،ایمانداری،غیرت ،حمیت ،جوش اورجذبے کی آمیزش سے لبریزاپنانرم ونازک کندھافراہم کردوتوپھردنیاتمہارے بارے میں کیاکہے گی ۔

۔؟ن لیگ کاراستہ روکنے پراوروں کی طرح ہمیں بھی خوشی ہے ۔ہماری بھی خواہش ہے کہ اس ملک میں سارے چوروں کاراستہ روکاجائے لیکن چورکے ذریعے سیاسی مخالف کا شکاراوربغض وعنادکی سیاست کے ہم ہرگزقائل نہیں ۔کسی کوچوراورڈاکوہم نے نہیں کہا۔یہی عمران خان ہی توتھے جوڈی چوک اورکراچی میں کھڑے ہوکرکہتے رہے کہ زرادری نوازشریف سے بڑے ڈاکوہیں ۔اگرایساہی تھاتوپھرآج وہی سب بڑے چوراورڈاکودودھ سے کس طرح دھل گئے۔

۔؟ہمارے گلے اورشکوؤں کوبھی مخالفت کانام دے کرانگلیاں توہماری طرف اٹھائی جاتی ہیں لیکن اپنے گریبان میں کوئی نہیں جھانکتا۔ایک کے بعدایک غلطی،جھوٹ،فریب،دھوکہ ،بے اصولیاں، دورنگیاں اوریہ دوغلاپن ۔آخرہم کس طرح اس پرخاموش رہیں۔کل تک اگرآصف علی زرداری چوراورڈاکوتھے توپھرآج وہ ایماندارکیسے بن گئے۔۔؟عمران خان کی جنگ اورجدوجہداگرواقعی لوٹ مار،چوری چکاری اورکرپشن کے خلاف ہی ہے توپھربغض نوازمیں چوروں اورڈاکوؤں کوگلے لگانے کاکیامطلب۔

۔؟ہمارے خیالات ،نظریات اورافکارعمران خان سے اس لئے مطابقت نہیں رکھتے کہ ہمیں چورچوراورایماندارایماندارنظرآتاہے جبکہ عمران خان کامسئلہ اس سے بہت مختلف ہے۔وہ ہراس شخص کوچورسمجھتے ہیں جس کاسابق وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ کوئی تعلق اورواسطہ ہو۔چےئرمین سینیٹ کے انتخاب میں پیپلزپارٹی کے کندھے سے کندھاملاکرآصف علی زرداری کی طرف دوستی کاہاتھ بڑھانے سے یہ بات اب بالکل واضح ہوگئی ہے کہ عمران خان کی جنگ اورجدوجہدلوٹ ماراورکرپشن کے خلاف نہیں بلکہ نوازشریف کی ن لیگ کے خلاف ہی ہے۔

چےئرمین سینیٹ کے لئے لیگی امیدوارکاراستہ روکنے کیلئے جس طرح عمران خان نے آصف زرداری کاساتھ دیااس سے لگتاہے کہ آئندہ انتخابات میں نوازشریف کے کھلاڑیوں کوہرانے کے لئے اب وہ اسی طرح مسلم لیگ ن کے کسی بھی مخالفبڑے سے بڑے سیاسی چوراوڈاکو کے ساتھ سیٹ ٹوسیٹ ایڈجسمنٹ اورانتخابی اتحادبھی کرسکتے ہیں ۔ صادق سنجرانی کے چےئرمین سینیٹ بننے پرہمیں کوئی تکلیف نہیں ،ن لیگ کاکانٹانکلنے پرچہرے ہمارے بھی خوشی سے کھل اٹھے لیکن چےئرمین سینیٹ کے انتخاب کے موقع پرتحریک انصاف کے چےئرمین برسوں کی ریاضت،سالوں کی اصول پسندی اوراپنی ایمانداری کو لمحوں میں پاؤں تلے روندکرہوامیں نہ اڑاتے توسونامیوں کی طرح خوشی ہماری بھی دوبالاہوجاتی ۔

سالوں سے زرداری کوچوراورڈاکوکہنے کے لئے گلہ پھاڑنے والے عمران خان کی جانب سے اسی زرداری کوکندھافراہم کرنے کے بعداب کپتان کے کھلاڑی ناقدین کے منہ کس طرح بندکریں گے۔۔؟ عمران خان اورتحریک انصاف کے لئے ووٹ مانگنے والے پی ٹی آئی کے کسی کارکن سے کسی دراورگھرپرجب یہ سوال ہوگاکہ تمہاری کتابوں میں سالوں تک چوراورڈاکوبننے اوررہنے والے زرداری اچانک ایماندارکیسے ہوگئے۔

۔؟توبے چارے پی ٹی آئی کے کارکن کیاجواب دیں گے۔سیاست میں امپائرکی انگلی پرچلنے اورناچنے والے عمران خان نے اپنے ہی بنائے گئے حدودوقیودسے نکل اوراصولوں کوتوڑکر تحریک انصاف کے نادان کارکنوں کوکٹہرے میں لاکھڑاکردیاہے۔زرداری سے مل کرعمران خان سینیٹ میں ن لیگ کاراستہ روکنے میں ضرورکامیاب ہوئے لیکن دوسری طرف زرداری کابھاری سایہ پڑنے سے عمران خان اورتحریک انصاف کوجودھچکہ لگاہے اس کے اثرات اورثمرات کاوزنی بوجھ اب عمران خان اورسونامیوں کوبرسوں تک برداشت کرناپڑے گا۔

ماناکہ بغض نوازمیں عمران خان کے پاس زرداری کے کندھے سے کندھاملانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھالیکن عمران خان کی طویل جدوجہداورکرپشن کے خلاف جنگ صرف نوازشریف ،ن لیگ یاشریف خاندان کے خلاف تونہیں تھی ،عمران خان کل تک نئے پاکستان کاجونقشہ عوام اورپارٹی کے نادان کارکنوں کے سامنے پیش کرتے تھے اس میں تواقتداراورکسی ایوان میں زرداری کاوجودبھی نہیں تھاپھرملک کے سب سے بالادست ادارے پرزرداری کی بالادستی کوکیوں قائم کرنے دیاگیا۔

عمران خان اصول کی پاسداری اور آصف زرداری سے کندھاملائے بغیربھی تونوازشریف کاراستہ روک سکتے تھے ۔کپتان اگراصول پرقائم رہ کرن لیگ کاراستہ نہ بھی روکتے تب بھی تحریک انصاف کی عزت اورعظمت میں کوئی کمی نہ آتی ۔لوگ پہلے سے بڑھ کرعمران خان کوکندھوں پراٹھاتے لیکن لٹیروں سے ملک بچانے کیلئے نکلنے والے عمران خان توخودہی لٹیروں کے ہاتھوں بک گئے۔

اب بدقسمت سونامی عوام کوکیامنہ دکھائیں گے۔۔؟چےئرمین سینیٹ کے الیکشن میں صادق سنجرانی کوعمران خان پی ٹی آئی کی کامیابی کہے یاسونامیوں کی فتح لیکن باہرہوااورفضاء میں ہرطرف یہ صدائیں گونج رہی ہیں کہ اگرعمران خان بھی روایتی سیاستدانوں کی طرح اصول کاگلہ گھونٹ کر لوٹوں اورلٹیروں کوساتھ ملانے یاان کے ساتھ ملنے کے گراس قدرجانتے ہیں توپھر پندرہ سال سے نئے پاکستان اورکرپشن سے پاک پاکستان کے نام پرسادہ لوح عوام کوبیوقوف بنانے کی کیاضرورت تھی۔۔؟کئی لوگ تویہاں تک کہتے ہیں کہ عمران خان کوپی ٹی آئی اورپی پی اتحادبہت بہت مبارک ہو۔ہماری خیرہے ہم پرانے پاکستان میں ہی گزارہ کرلیں گے ہمیں عمران اورزرداری کے نئے پاکستان کی ہرگزکوئی ضرورت نہیں ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :