متوازن شخصیت

جمعرات 16 ستمبر 2021

Waheed Anwar Zahir

وحیدر انور زاہر

انسان اپنے ارد گرد کے ماحول سے متاثر ہوئے بنا نہیں رہ سکتا۔ماحول اور اپنے ارد گرد رہنے والے لوگوں کے اثرات ہماری زندگیوں پر ضرور پڑتے ہیں۔ہر معاشریہ انفرادی اور اجتماعی عوامل کا مجموعہ ہے۔جیسا کہ مذہب ، ریت رواج، تعلیم و ہنر ، اخلاقی روییے، جرائم ،معیشت وغیرہ۔معاشرے کے یہی اجتماعی اور انفرادی عوامل ہماری شخصیت کی تعمیر کرتے ہیں۔

ہر انسان پر ان عوامل کے اثرات مختلف ہوتے ہیں۔ کوئی مذہب کو فوقیت دیتا ہے تو کوئی ریت رواج کو، اسی طرح کوئی خدمت خلق کو ترجیح دیتا ہے تو کوئی جرم کو، کوئی بے تحاشہ دولت اکٹھی کر لیتا ہے تو کوئی بھوکا سوتا ہے۔غرض یہ کہ ہم اپنے پسندیدہ عوامل کے پیچھے بھاگ پڑتے ہیں۔
دنیا میں جتنے بڑے نام ہیں ، اگر ہم غور کریں تو انہی عوامل میں سے کسی ایک پر توجہ کر کے وہ نام بڑے ہو ئے ہیں۔

(جاری ہے)

نیوٹن، آئن سٹائن وغیرہ نے سائنسی میدان میں جھنڈے گاڑے،تو عبدلستار ایدھی اور مدر ٹریسا نے خدمتِ خلق کو شعار بنایا اور دنیا میں مشہور ہوئے۔ بل گیٹس کو دنیا امارت کی وجہ سے جانتی ہے۔ اس طرح ہمیں بے شمار مثالیں ملیں گی جہاں لوگوں نے جرائم، ذہانت، دلیری اور جنگوں میں نام پیدا کیے۔
قارئین کرام آپ جانتے ہیں کہ چند دن پہلے بل گیٹس کی اپنی بیوی سے علیحدگی ہو گئی۔

پرنٹ میڈیا کے مطابق گھریلو مسائل وجہ بنے۔ اسی طرح ہم دیکھتے ہیں کہ مشہور سائنسدان سٹیفن ہاکنگ خدا کے وجود سے ہی منکر رہا۔ ہٹلر کی بے رحمی اور ضدی پن نے اسے دنیا میں مشہور کیا۔
تو قارئین کرام ایک مناسب اور متوازن زندگی کے لیے کم از کم کیا اور کتنے اصول و ضوابط درکار ہونگے جن کو بروئے کار لا کر انسان ،ایک انسان، کی طرح رہ سکے۔ ایسا انسان جس کا رویہ، طور اطوار اسکے اپنے لیے اور دوسروں کے لیے فائدہ مند ہوں یا کم از کم نقصان دہ نہ ہوں۔

اور وہ ذہنی سکون و اطمینان سے کسی حد تک ہمکنار ہو جائے۔ ہم چند ایک بہت بنیادی نکتوں کی بات کر لیتے ہیں جیسا کہ
1۔ مذہب
2۔اخلاق
3۔دولت
4۔علم
5۔ خدمت
تصور کریں کہ ایک پانچ کونوں والا ستارہ ہے۔ وہ متوازن اور خوبصورت لگے گا جب اسکے پانچوں کونے ایک جیسے ہوں۔ اور اگر اس کے ایک، دو یا تین کونے بڑے کر دیں اور باقی اسی حساب سے چھوٹے کردیں تو کیا ہوگا؟ اسکی شکل میں تغیر آ جائے گا۔

وہ توازن میں نہیں رہے گا غیر متوازن ہو جائے گا۔ جب غیر متوازن ہو گا تو دیکھنے میں بھی نا مناسب لگے گا۔
حضرات آپ کی شخصیت بھی ایک ایسے ہی ستارے کی مانند ہے۔ اپنی شخصیت کے کونے متعین کر لیجیے۔ وہ پانچ ہوں چھ ہوں یا اس سے زیادہ، کوئی بات نہیں۔ اصل بات ان کا توازن بر قرار رکھنا ہے۔ مثلا ہم اوپر دئیے گئے نکات کوہی دیکھ لیتے ہیں۔
مذہب۔

مذہب کا اتنا خیال ضرور رکھ لیں کہ آپ کو جنت کی طرف لے جائے۔یاد رکھنے کی بات ہے کہ مذہب زندگیاں سنوارتے ہیں۔ زندگیوں میں بگاڑ پیدا نہیں کرتے۔ایسا مذہبی رویہ جو معاشرتی بگاڑ کا سبب بن رہا ہو۔ اس پر عمل سے پہلے اس کی تحقیق کرلیں۔
اخلاق۔ اتنا اخلاق ہو کہ آپکے عزیزاور ارد گرد رہنے والے لوگ آپ کے اچھے ہونے کی گواہی دے سکیں
دولت۔ اتنی بہت ہو گی جس سے دو تین وقت کا اچھا گزارا ہو سکے اور بنیادی ضرورتیں پوری ہو سکیں، اس سے زیادہ ہوس ہے۔


علم۔جتنا علم آتا ہے اتنی طبیعت حلیم ہوتی جاتی ہے اگر اسکے بر عکس ہو رہا ہے تو ایسا علم نقصان دے گا۔
خدمت۔جسمانی خدمت کریں اور اپنی چادر کے حساب سے خیرات کریں۔ اللہ آپکی نیت جانتا ہے۔آپکو بھی جانتا ہے دکھاوے سے بچیں۔
ان نکات کو یا ان سے ملتے جلتے نکات جو آپ کو اپنی شخصیت کے حساب سے موزوں لگیں۔ ان کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنا شخصی ستارہ مرتب کریں اور ان میں توازن لانے کے لیے غور فکر کریں۔

چاہیں تو ان میں دیگر نکات شامل کر لیں جیسا کہ مثبت سوچ، غصے پر قابو، بے وجہ تقابلی جائزے،حسد و جلن، اطاعت، وغیرہ۔ان نکات پر ایک دو سطروں کے اصول مرتب کرلیں جیسا کہ اوپر مثال موجود ہے۔اور ان اصولوں پر عمل پیرا ہو جائیں۔ یہ عمل آپ کو دنیا میں مشہور تو شاید نہ کر سکے لیکن آپ کی شخصیت میں توازن ضرور پیدا کر دے گا۔ یہ توازن آپ کو وہ ذہنی سکون اور اطمینان فراہم کرے گا جس کا عام لوگ خواب دیکھتے ہیں۔ یا خواہش رکھتے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :