
حادثات کا تسلسل اور ہماری حکمت عملی
اتوار 15 جون 2014

زاہد رضا چوہدری
(جاری ہے)
دہشت گردی کی اس قسم کی کاروائیاں پاکستان کے لئے کوئی انہونی بات نہیں، دہشتگردی کے خلاف عالمی جنگ میں شراکت کے بعد پاکستان کو درپیش دہشت گردی کی مسلسل کاروائیوں سے ملک کو وسیع پیمانے پر جانی و مالی ناقابل تلافی نقصان ہو رہا ہے۔ جبکہ دہشت گردی کے خلاف اس نام نہاد عالمی جنگ کے دیگر فریقین محفوظ سے محفوظ تر ہوتے جا رہے ہیں۔پاکستان میں رونما ہونے والے دہشت گردی کے نمائیاں واقعات میں، مناوا ں پولیس ٹریننگ کیمپ لاہور، پی این ایس کار ساز کراچی، لاہور میں سری لنکن ٹیم پر حملہ ، کاکول میں کیڈٹس پر حملہ، جی ایچ کیو حملہ، پشاور ائیر پورٹ حملہ ، اقلیتوں پر حملہ اور وفاقی دارلحکومت میں ایک آدمی کا اپنے بیوی بچوں کے ہمراہ د اسلام آباد کی عوام کود ہشت زدہ کرنا حکومتی عدم دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔۔ایک دوسرا المیہ یہ بھی ہے کہ ہمارے ہاں ملک کے حساس ترین مقامات پر غیر تربیت یافتہ B-Scale طرز کے جوان تعینات کرتے ہیں،جسکا فائدہ اُٹھاتے ہوئے دہشت گرد اسلحہ اور گاڑی سمیت مطلوبہ جگہ پر باآسانی پہنچ جاتے ہیں اور پھر جب دہشت گرد اپنی مزموم کاروائیوں کے لئے مکمل رسائی حاصل کر لیتے ہیں تو ہمیں ایک دم سے ہوش آجاتا ہے اور پھر کمانڈوز پر مبنی فورسز کیA-Scaleٹیم دہشت گردوں سے مقابلے کیلئے میدان میں اُتار دی جاتی ہے، جو بھر پور مقابلے کے بعد دشمن کو زیر کرتی ہے، اگر چہ کمانڈوز کی یہ ٹیم حالات پر بحر حال قابو پا لیتی ہے مگر اُس وقت تک بہت قیمتی جانی و مالی نقصان ہو چکا ہوتا ہے۔اس میں ایک دلچسپ بات یہ کہ ایسی تمام کاروائیوں میں دہشت گرد کم جبکہ ہمارے جوانوں کی جانیں زیادہ ضائع ہوتی ہیں، جسکی بنیادی وجہ سیکوریٹی کا ناقص انتظام،خراب حکمت عملی اور عدم دلچسپی ہے۔۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ہمارے ہاں سیاسی جماعتیں اپنے سکیوریٹی پلانز اچھے ترتیب دے لیتی ہیں جبکہ حکومت باقاعدہ مشینری اور فورس ہونے کے باوجود اپنے غیر دانشمندانہ فیصلوں کے باعث ایسے اقدامات سے یکسر قاصر ہے۔۔۔۔ ناکوں، چیک پوسٹوں ، ٹول پلازوں ، شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکیوریٹی کی بجائے صرف پیسے بنائے جاتے ہیں۔جس سے دہشتگردوں کو اپنی کاروائیوں کے لئے کھلا روڈ میپ مل جاتا ہے۔۔سب سے پہلے ہونے والے حملے کے بعد حکومت وقت پوری توانائی کے ساتھ ایک منظم حکمت عملی ترتیب دے پاتی تو شائد مذید حملوں کی گنجائش باقی نہ بچتی۔مگر بدقسمتی سے حساس معاملات و حالات پر حکومتی غیر محتاط رویہ اور عدم دلچسپی کے باعث دہشت گردوں کوspace ملتی رہی ،جس کے بعدا یک بعد ایک حملہ ہوتا رہا اور ہم خاموش تماشائی بنے بے حسی و بے بسی کے بانسری بجاتے رہے۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زاہد رضا چوہدری کے کالمز
-
باہمی دلچسپی کے اُمور
بدھ 19 اکتوبر 2016
-
حیا کے سفیر
اتوار 14 فروری 2016
-
آزادی کے بعد
جمعرات 20 اگست 2015
-
شرمناک غفلت۔
جمعہ 24 جولائی 2015
-
مولوی اورسیاست دان
اتوار 31 مئی 2015
-
تربیت کا فقدان۔۔
جمعہ 22 مئی 2015
-
درمیانی راستہ،امن کا راستہ
منگل 6 جنوری 2015
-
حادثات کا تسلسل اور ہماری حکمت عملی
اتوار 15 جون 2014
زاہد رضا چوہدری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.