
درمیانی راستہ،امن کا راستہ
منگل 6 جنوری 2015

زاہد رضا چوہدری
(جاری ہے)
۔
کپڑے کی دکان پر ایک شخص کپڑا خریدنے کی غرض سے آیا، ،،،کپڑا اس نے پسند کر لیا ،،،،مگر کپڑے کی قیمت پر بہت دیر تک دکاندار اور گاہک میں تکرار چلتی رہی،،،،نہ دکاندار کم کرنے پر رازی تھا نہ خردار قیمت بڑہانے پر۔
پاکستان میں بر سر اقتدار حکومتوں کا اپنی مخالف قوتوں کے ساتھ رویہ ہمیشہ سے جارحانہ رہا ہے ،،،حکومت حاصل کرنے والی ہر قوت نے اپنی مخالف قوت کو کچلنے کی روش ہمیشہ سے اپنائے رکھی،،،محض مخالفت برائے مخالفت کی یہ روش اب اسلامی جمہوریہ پاکستان میں تاریخی ریت کی شکل اختیار کر چکی ہے اورطاقت وزور آزمائی کی یہ جنگ اب ہمارے ہاں اس قدرناسور بن چکی ہے کہ پاکستان کا کوئی بھی باسی اس سے محفوظ نہیں ہے۔حکومت ہو ،سیاست دان ہوں یا ادارے ،ہر جگہ مذاکرات یاایڈجسٹمینٹ کی بجائے جنگ کی پالیسی اپنائی جاتی ہے۔۔۔۔،،، تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے ساتھ حکومت کے جارحانہ رویے نے ملک میں بڑے بحران کو جنم دیا۔اس سے ملک کو جانی نقصان کے ساتھ ساتھ بھاری مالی نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑا جس سے معیشت کو بُری طرح جھٹکا لگا۔۔۔ماضی میں پرویز مشرف کے عدلیہ کے ساتھ ٹکرواوٴ اور لال مسجد پر طاقت آزمائی نے بھی ملک کو جانی ومالی لحاظ سے ایک خطرناک کروٹ دی جسکا خمیازہ قوم آج تک بھگت رہی ہے۔۔یہ سارے معاملات ایک ایڈجسمینٹ کے تحت حل کیئے جاسکتے تھے،ان پرکچھ لے دے کی پالیسی اپنائی جا سکتی تھی، اسطرح سے حل کئے گئے معاملات میں یعقینا کچھ وقت ضرور درکار ہوتا ہے مگر ان کے نتیجے میں رونما ہونے والے اثرات دیرپا ضرور ہوتے ہیں۔۔۔۔ ہم چونکہ بے صبرے اور جلد باز قسم کے لوگ ہیں، برسوں کے اُلجھے معملات منٹوں میں حل کرنا چاہتے ہیں، اور کچھ حالت کے پیش نظرجنگی مزاج بھی ہماری گھٹی میں رچ بس گیا ہے اس لئے مذاکرات کی بجائے طاقت آزمائی کو ترجیح دیتے ہیں،جس کا اثر ملک پر پڑتا اور نقصان براہ راست عوام کا ہوتا ہے۔۔۔۔طالبان کے ساتھ بھی ہمارے معاملات کا تناظر بھیconsistantly ایسا رہا ، بصورت دیگرحالات آج مختلف ہوتے۔طالبان چونکہ پاکستان کے اذلی دشمنوں کی پیداوار ہیں ،جس میں اکثریت ہمارے اپنے لوگوں کی ہے جنہیں اپنے ہی لوگوں کے خلاف کھڑا کیا گیا ہے جو باقائدہ ایک تھنک ٹینک کے زیر اثر کاروائیاں کرتے ہیں۔۔اب ایسی گھمبیر صورتحال کو ایک بڑے اور بین الاقوامی تناظر میں دیکھنے کی بجائے ہمارا فوری رد عمل اسلام سے شروع ہو کرمدرسوں پر ختم ہوتا ہے جہاں سے پھر ہم اپنی نادانی سے اسلام کا ایک نیا امیج پوری دنیا کوofficaillyباآور کراتے ہیں ۔۔اسطرح اگر کہا جائے کہ پاکستان میں بگڑتے حالات و واقعات میں ہمارا اپنا کردار بہت زیادہ ہے تو بے جا نہ ہوگا۔ہم اپنے ہی لوگوں سے جنگ کرکے، اپنے ہی لوگوں کو کبھی فتح نہیں کر سکتے، کیونکہ اپنوں کی جنگ میں اپنا ہی مارتا ہے اور اپنا ہی مرتا ہے،پھر جیت صرف اذلی دشمن کی ہوتی ہے ،جبکہ اپنا چاہے محاذ کے اس طرف ہو یا اُس طرف ہمیشہ ہار اُسی کی ہوتی ہے۔۔لہذا خطے میں پاکستان کے دشمن کی طرف سے مسلط کردہ اس پراکسی وار کو سمجھتے ہوئے ہمیں اپنے اندر کے معاملات طاقت آزمائی کی بجائے ایڈجسمینٹ کے اُصول کے تحت حل کرنے چاہیے کیوں کہ یہی ایک درمیانی راستہ امن کا راستہ ہے، بصورت دیگر بیرونی طاقتیں اپنے مفادات ہمیشہ ہمارے خون سے سینچتی رہیں گی۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زاہد رضا چوہدری کے کالمز
-
باہمی دلچسپی کے اُمور
بدھ 19 اکتوبر 2016
-
حیا کے سفیر
اتوار 14 فروری 2016
-
آزادی کے بعد
جمعرات 20 اگست 2015
-
شرمناک غفلت۔
جمعہ 24 جولائی 2015
-
مولوی اورسیاست دان
اتوار 31 مئی 2015
-
تربیت کا فقدان۔۔
جمعہ 22 مئی 2015
-
درمیانی راستہ،امن کا راستہ
منگل 6 جنوری 2015
-
حادثات کا تسلسل اور ہماری حکمت عملی
اتوار 15 جون 2014
زاہد رضا چوہدری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.