پاکستان کو قائد اعظم کے ویژن کے مطابق ایک ترقی یافتہ اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے ملک میں مذہبی رواداری کا فروغ اور انتہا پسندانہ سوچ کا خاتمہ ضروری ہے ،پاکستان میں تمام مذاہب کے شہریوں خصوصاََ اقلتیوں اور کمزور طبقوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی ، سابق سپیکر قومی اسمبلی چوہدری امیر حسین کا تقریب سے خطاب

پیر 8 اپریل 2013 17:25

سیالکوٹ ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 8اپریل 2013ء) سابق سپیکر قومی اسبملی چوہدری امیر حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کو قائد اعظم کے ویژن کے مطابق ایک ترقی یافتہ اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے ملک میں مذہبی رواداری کا فروغ اور انتہا پسندانہ سوچ کا خاتمہ از بس ضروری ہے ،اس مقصد کے لیے پاکستان میں تمام مذاہب کے شہریوں خصوصاََ اقلتیوں اور کمزور طبقوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی ۔

وہ پیر کو یہاں ملک میں مذہبی رواداری ، بین الامذاھب تعلقات کے فروغ ، امن اور خصوصاََ پاکستان میں بسنے والے مسیحی قوم کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے پاکستان کونسل فار سو شل ویلفیئر اینڈ ہیومن رائٹس کے شعبہ انسانی حقوق اور مذہبی رواداری کے زیر اہتمام کاونٹ آف جیسز اینڈ میری کے اشتراک سے منعقدہ ایک خصوصی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان میں غیر مسلموں کو یکساں حقوق کے تحفظ کی فراہمی کو یقینی بنا یا گیا ہے لہذا یہ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم متحد ہو کرانسانی حقوق کے تحفظ، غربت کے خاتمے ، غیر مسلموں کے حقوق کا تحفظ اور ہمہ گیر انسانی ترقی کے کام کریں تاکہ ملک سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہو سکے پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کی وجہ سے بھاری معاشی اور معاشرتی قیمت چکارہا ہے تقریب سے خطاب کر تے ہو ئے طاہر محمود ہندلی ایڈووکیٹ نے کہا کہ میعاری تعلیم سے ہی تمام تر منفی رجحانات کاخاتمہ ممکن ہے بامقصد تعلیم کا فروغ ہی پاکستان کو ایک خوشحال، خودار اور باوقار مستحکم ریاست بنا سکتا ہے اُنہوں نے کہا کہ بین الامذاھب تعلقات کے فروغ سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کو امن کا گہوارہ بنایا جا سکتا ہے محمد اعجاز نوری نے کہا کہ اسلام مذہبی رواداری امن و انصاف مساوات اور احترام آدمیت کا داعی مذہب ہے اور تمام دوسر ے مذائب کے احترام کا درس دیتا ہے مذہبی رواداری ، ایک دوسرے کے احترام اور مذہبی برداشت سے ہی ہم دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نجات حاصل کر سکتے ہیں تقریب سے فادر روبن بشیر ، مفتی ڈاکٹر نجیب احمد ہاشمی، آر این سیلونیس، شیزا احتشام، مسز پونم بینجمن میسی، عائشہ فقیر محمد، کائنات طاہراور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔