بھارتی آئین کے اندر مسئلہ کشمیر کا حل ممکن نہیں، حریت رہنماؤں کا بھارتی وزیر دفاع کے بیان پر رد عمل

پیر 16 جون 2014 15:07

سرینگر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16جون 2014ء) حریت رہنماؤں نے بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی کی مشروط مذاکراتی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آئین ہند کے تحت کوئی بھی بات چیت قبول نہیں ہے۔حریت کانفرنس”ع“ گروپ کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے بھارتی وزیر دفاع کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر بھارتی آئین کے تحت حل نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے وزیر دفاع کے بیان کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے تین فریق ہے اور تینوں فریقوں کے مابین سنجیدہ اور بامعنی مذاکرات سے ہی تنازعہ کشمیر کا حل ممکن ہے ۔لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے بھی وزیر دفاع ارون جیٹلی کی طرف سے دیئے گئے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ2010 کی عوامی ایجی ٹیشن کے بعد جب کل جماعتی پارلیمانی وفد کشمیر آیا تھا اور انہوں نے سید علی گیلانی ،میر واعظ عمر فاروق اور مجھ سے بات کی تھی تاہم اس دوران بھی اس وفد میں شامل ارن جیٹلی نے مزاحمتی جماعتوں سے ملاقات کا بائیکاٹ کیا تھا ۔

(جاری ہے)

فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے بھی وزیر دفاع ارون جیٹیلی کی مشروط بات چیت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آئین ہند کے دائرے میں بات چیت ممکن نہیں ہے۔اس دوران حریت کانفرنس گروپ (گ) نے بھی بھارتی وزیر دفاع کی مشروط بات چیت کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بین الاقوامی سطح کا مسئلہ ہے اور اس تنازعہ کو حل کرنے اور بات چیت کے لئے اپنا ایک طریقہ کار ہے۔