مقبوضہ کشمیر، حریت رہنماؤں اور تنظیموں کی بھارتی فوج کے ہاتھوں نوجوان کے قتل کی شدید مذمت

ہفتہ 15 نومبر 2014 16:09

سرینگر(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 15نومبر 2014ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق، بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی اور دیگر آزادی پسند رہنماؤں اور تنظیموں نے ضلع کولگام کے علاقے چنی گام بھارتی فوجیوں کی بلا اشتعال فائرنگ سے ایک نوجوان طارق احمد کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیاکہ وہ المناک واقعے کے خلاف سخت احتجاج کریں۔

ایک بیان میں میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے دو ہفتے سے بھی کم عرصے میں تین کم سن کشمیری لڑکوں کو قتل کیا۔ انہوں نے کہا کہ آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ اور دیگر کالے قوانین کے تحت بھارتی فوجیوں کو بے گناہ کشمیریوں کے قتل کی کھلی چھٹی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض انتظامیہ لوگوں کے غم غصے کو کم کرنے کیلئے انسانی حقوق کے واقعات کی تحقیقات کا اعلان کر تی ہے مگر بل آخر ان تحقیقات کو کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو تا۔

(جاری ہے)

میر واعظ نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کے قتل میں ملوث کسی بھی بھارتی فوجی کو آج تک سزا نہیں دی گئی۔ انہوں نے بے گناہ کشمیریوں کے قتل پر بھارتی سول سوسائٹی اور عالمی برادری کی خاموشی کو افسوس ناک قرار دیا۔ سید علی گیلانی نے ایک انٹرویو میں نوجوان کے قتل کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کو ایک منصوبہ بند سازش کے تحت قتل کیا جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے تحریک آزادی کو دبانے کیلئے فوج اور پولیس کو کشمیریوں کے قتل کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے ۔ انہوں نے کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ نوجوان کے قتل کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔ حریت کانفرنس جموں وکشمیر کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے جو ان دنوں غیر قانونی طور پر نظر بند ہیں ، جیل سے ایک پیغام جبکہ حریت رہنما جاوید احمد میر، جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ،جموں وکشمیر مسلم لیگ ،مسلم دینی محاذاور ڈیمو کریٹک پولٹیکل مومنٹ کی طرف سے جاری بیانات میں بھی نوجوان کے قتل کی شدیدمذمت کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :