آرمی چیف کے دورہ امریکہ سے پاکستان نے کئی طرفہ مقاصد حاصل کیے ہیں ، سید بازل علی نقوی

جمعہ 21 نومبر 2014 17:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) وزیر اطلاعات ،زراعت و لائیو سٹاک سید باز ل علی نقوی نے کہا ہے کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے دورہ امریکہ سے پاکستان نے کئی طرفہ مقاصد حاصل کیے ہیں جو ان کی بہترین پیشہ وارانہ صلاحیتوں ،دہشت گردی کے خلاف پختہ عزم اور پاکستان کو خطے کا مضبوط اور طاقتور ملک بنانے کے عزم کا عکاس ہے ۔

ضرب عضب پاکستان کے دشمنوں کے لیے غضب ثابت ہوئی ہے جس سے علاقے سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو گا ،وزیر اطلاعات نے ان خیالات کا اظہارصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوے کیا۔سید بازل علی نقوی نے کہا کہ اس وقت خطے کو جس قدر خطرہ مودی ڈاکٹرین سے ہے اتنا ایٹم بم سے بھی نہیں ہے کیونکہ بھارتی وزیر اعظم کے توسیع پسندانہ عزائم سے پورا خطہ تباہی سے دوچار ہو جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کشمیر کو خطے کے امن میں بنیادی حیثیت حاصل ہے جس کے لیے اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں اور طاقتوں کو بنیادی کردار ادا کر نا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ شخصی آزادیوں اور دنیا میں حق خود اردیت کے حوالے سے ہمیشہ سے تاریخی کردار کا حامل رہا ہے اس لیے کشمیریوں کو بھی امید ہے کہ وہ ان کے حق خود اردیت کی جدوجہد میں ان کا ساتھ دیگا اور کشمیری عوام پر بھارتی فوج کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرے گا ۔

سید بازل علی نقوی نے کہا کہ پاکستان بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے اور اس کا اہم عنصر افواج پاکستان ہیں جنہوں نے عددی اقلیت کے باوجود بھارت کی برتری اور حاکمیت کو ماننے سے نہ صرف انکار کیا ہے بلکہ وہ اس کی راہ میں سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مضبوط سٹینڈ کی وجہ سے خطے کے دوسرے کمزور ملک بھی بھارت کے جارحانہ رویوں کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں اور یہ بھات کو کسی صور ت قبول نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ وہ آئے روز پاکستان کے خلاف نت نئے الزامات لگا تا رہتا ہے ۔

انہوں نے کہا ہم کسی صورت بھارت کی بالادستی ماننے اور کشمیریوں کو کچلنے کی اس کی پالیسی کے آگے سر خم نہیں کر یں گے ۔انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کو کشمیری عوام کو ہر صورت حق خود ارادیت دینا ہو گا اور اس حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادیں ہمارے سچ کا ثبوت ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے ڈھونگ انتخابات کی نہ صرف شدید مذمت کرتے ہیں بلکہ نام نہاد انتخابات کی آڑ میں بھارتی فوج کے اضافے کو خطے کے امن کے لیے انتہائی خطرناک سمجھتے ہیں ۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ سرینگر میں بھارتی فوج کی تعداد دنیا کے کسی بھی علاقے میں پائی جانے والی فوج کے تناسب سے اپنی انتہائی سطح پر ہے جو سول آبادی کے انسانی حقوق کے بین الاقوامی چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام سمجھتے ہیں کہ بھارت کی جانب سے منعقد کرائے جانے والے انتخابات کسی بھی طرح حق خود ارادیت کا نعم البدل نہیں ہو سکتے جس کا وعدہ اقوام متحدہ ،عالمی برادری اورخود بھارت نے کر رکھا ہے ۔

باز ل علی نقوی نے کہا کہ بھارت اس طرح کے حربوں کے ذریعے نہ تو مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کر سکتا ہے اور نہ اس کی جغرافیائی تقسیم کو بڑھا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر پائی جانی والی بین الاقوامی تشویش اس بات کی متقاضی ہے کہ بھارت کشمیریوں کو ان کا جائز حق خود ارادیت دے ،حریت رہنماوں کو آزاد کرے ،انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں بند کرے اور جنوبی ایشیاء کو پرامن تجارتی کوریڈور بنانے کے لیے کشمیر کے مسئلے کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرے۔

متعلقہ عنوان :