آزادی کی تحریکوں کی کامیابی کے لیے ان میں خواتین کی شمولیت بہت ضروری ہے، چوہدری عبدالمجید

اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت لیے بغیر ہم لہو رائیگاں نہیں جانے دینگے، پاکستان کشمیریوں کی ماں اور امید کا محور ہے،وزیراعظم آزادکشمیرکاسیمینارسے خطاب

اتوار 7 دسمبر 2014 17:26

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔7دسمبر 2014ء) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا ہے کہ آزادی کی تحریکوں کی کامیابی کے لیے ان میں خواتین کی شمولیت بہت ضروری ہے مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے بہائے جانے والے خون میں کشمیری خواتین کا لہو بھی شامل ہے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت لیے بغیر ہم یہ لہو رائیگاں نہیں جانے دینگے آل پارٹیز حریت کانفرنس کی کٹھ پتلی اسمبلی کے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی کال کے ساتھ ہیں پاکستان کشمیریوں کی ماں اور امید کا محور ہے وہ گزشتہ روز یہاں جموں وکشمیرخواتین برائے امن کے زیراہتمام سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔

سیمنار میں تنظیم کے گلگت بلتستان، آزادکشمیر،مقبوضہ کشمیر اور سمندر پار کے نمائندوں، کشمیر ایکشن کمیٹی ،گرین ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن، جی بی، سنٹر برائے امن وترقی ومصالحت، یوتھ فورم برائے کشمیر، کرائسس مینجمنٹ آرگنائزیشن، پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن، ویمن آرگنائزیشن برائے پونچھ اور دختران کشمیر نے شرکت کی سیمنارسے آزادکشمیر کے وزیر خزانہ منصوبہ بندی وترقیات چوہدری لطیف اکبر،خواتین برائے امن کی صدر نیئر ملک، تنظیم کی سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر عطیہ عنایت الله،مقبوضہ کشمیر سے آئی ہوئی مہمان خواتین بیگم اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

سیمنار میں پاکستان ،آزادکشمیر کے قومی ترانوں کے علاوہ ملی نغمے بھی پیش کیے گئے۔ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کہاکہ آزادی کی تحریکوں اور ملکوں کی ترقی وخوشحالی کے سفر میں خواتین کی شمولیت کے بغیر کامیابی ممکن نہیں ہے خواتین ہماری آبادی کا 50%ہیں اتنے بڑے انسانی وسائل کو ترقی وخوشحالی کے قومی دھارے میں لاکر کثیر الجہتی ثمرات سمیٹے جاسکتے ہیں۔

بھارتی تسلط کے خلاف جاری کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد آزادی میں کشمیری خواتین نے جانی قربانیاں دینے کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر ذہنی اور جسمانی اذیتیں برداشت کی ہیں اور کررہی ہیں ان کی یہ قربانیاں تاریخ اور تحریک کا حصہ ہیں جو کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ انہوں نے کہاکہ ہماری مقبوضہ کشمیر کی مائیں،بہنیں اور بیٹیوں نے تباہ کن سیلاب کے نتیجہ میں قیامت خیز مشکلات برداشت کی ہیں بھارت نے انھیں صرف تنہا چوڑ دیا بلکہ ان تک کسی قسم غیر ملکی امداد تک نہ پہنچنے دی مگر کشمیری نوجوانوں نے مصیبت کی اس گھڑی میں اپنی قوم کو ریسکیو کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

وزیراعظم نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی اسمبلی انتخابات میں حریت قیادت کی طرف بائیکاٹ کے اعلان کے ساتھ ہیں مودی سرکار کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے لیے جارحانہ پالیسی اختیار کیئے ہوئے ہے اور کنٹرول لائن پر نہتے اورمعصوم کشمیریوں پر بلا اشتعال فائرنگ کرارہی ہے مگر غیور کشمیری بھارت کے ظلم کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنا حق خودارادیت لے کر دم لیں گے۔

سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے آزادکشمیر کے وزیر خزانہ منصوبہ بندی وترقیات چوہدری لطیف اکبر نے کہاکہ ہم مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی اسمبلی کے انتخابات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ حالیہ ڈرامہ انتخابات میں ٹرن آوٹ مودی کو مقبوضہ کشمیر میں حکومت بنانے سے روکنے کے لیے نسبتاً زیادہ ہے اس کا کشمیریوں کے حق خودارادیت کے متبادل کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کے مقبوضہ کشمیر پر قبضے سے نہ صرف کشمیری بلکہ اس سے خطہ کے تمام ممالک بھی متاثر ہورہے ہیں اور خطہ میں غربت کی سطح میں بتدریج اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ ترقی کا عمل رکا ہوا ہے مقبوضہ کشمیر سے آتی ہوئی مہمان خاتون حوا بشیر نے کہا کہ جنگ بندی لائن کے دونوں اطراف منقسم خاندانوں کو ملنے کا زیادہ اور آسان موقع ملنا چاہیے اور کشمیریوں کے درمیان تجارت ہفتہ کے بجائے روزانہ کی بنیاد پرہونی چاہیے ۔

انہوں نے کہا اگر دونوں ملکوں کی عوام اپنی اپنی حکومتوں پر زور دیں تو امن کا راستہ جلد کھل سکتا ہے ۔ ڈاکٹر عطیہ عنایت الله نے کہا کہ کوئی مسئلہ خواتین کی شمولیت کے بغیر حل نہیں ہوسکتا بھارتی قبضے سے سب سے زیادہ متاثر کشمیری خواتین ہوئی ہیں جن کے بچوں اور بھائیوں اور شوہروں کو شہید کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں سخت اذتیں پہنچائی گئیں ۔انہوں نے دونوں ملکوں پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل نکالیں۔

سیمنار کے دوران سول سوسائٹی انسانی حقوق کی ممتاز کارکن عائشہ مسعود نے اپنی کتاب وزیراعظم آزاد کشمیر کو پیش کی ۔سیمنار میں دانشور اور سینئر کالم نگار ارشاد محمود، ایڈیٹر کشمیر ایکسپریس اطہر وانی، ایڈیٹر کشمیر پوسٹ محی الدین ڈار، مرتضیٰ درانی، سابق سیکرٹری شوکت مجید ملک، راجہ سجادڈائریکٹر کشمیر لبریشن سیل اور دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔ سیمنار کا خوبصورت اہتمام کرانے میں جموں وکشمیر لبریشن سیل نے بھرپور تعاون کیا۔