مسئلہ کشمیر بارے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا بیان خوش آئندہے ‘یاسین ملک

بدھ 10 دسمبر 2014 17:00

سرینگر (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 10 دسمبر 2014ء) مقبوضہ کشمیرمیں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کے مسئلہ کشمیرکے حل میں تعاون بارے حالیہ بیان کا خیرمقد کرتے ہوئے کہاہے کہ مسئلہ کشمیر ایک زندہ حقیقت ہے جس کا مذاکرات کے ذریعے پر امن حل وقت کی اہم ضرورت ہے۔ محمد یاسین ملک نے جو ڈسٹرکٹ جیل اسلام آباد میں غیر قانونی طورپر نظرہیں نے ایک بیان میں عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کیلئے مذاکرات کی ضرورت پر زور سے متعلق بیان کو خوش آئندقراردیاہے ۔

انہوں نے کہا کہ بانکی مون نے پاک بھارت مذاکراتی عمل میں کشمیریوں کی شمولیت اور انکے مفادات و خواہشات کو شامل حال رکھنا لازمی قراردیکر واضح کردیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیرجنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و استحکام ،تعمیر و ترقی اوربقائے باہمی کے خواب دیکھنا عبث ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل اور اپنے ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت کے حصول کیلئے کشمیریوں نے بیش بہا قربانیاں دی ہیں ،جنہیں ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیاجائے گا ۔

یاسین ملک نے کہا کہ بانکی مون کے اس بیان نے ایک اور بات بھی واضح کردی ہے کہ مسئلہ جموں کشمیر ایک زندہ و جاوید حقیقت ہے جسے نام نہاد الیکشن کے نام پر کسی ڈارمے بازی سے جھٹلایا نہیں جاسکتا ہے اور اس مسئلے کو حل کئے بناء امن و استحکام اور ترقی کے خواب دیکھناایک فضول مشق ہے۔ یاسین ملک نے کہا کہ اگر اقوام متحدہ اور عالمی طاقتیں دنیا کو امن و استحکام کا گہوارہ بنانا چاہتی ہیں تو انہیں مسئلہ کشمیر جیسے دیرینہ مسائل کو پر امن طور پر حل کرانے کیلئے سعی مسلسل کرنا پڑے گی۔

جموں کشمیر میں جاری الیکشن کو ایک یک طرفہ تماشا قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک فوجی اور پولیس آپریشن کے سوا اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ درایں اثناء لبریشن فرنٹ کے قائدین بشیر احمد کشمیری اور محمد اسحاق گنائی کی قیادت میں وفود نے سرینگر اور اسلام آباد کے اضلاع میں نام نہاد الیکشن بائیکاٹ مہم جاری رکھی۔ قائدین نے زبردست پابندیوں اورقدغنوں کے باوجود سرینگر کے علاقوں زیڈی بل،حسن آباد،سعدہ کدل،نگین،درگاہ اور رعناواری جبکہ اسلام آبادکے علاقوں کوکر ناگ،ہانگل گنڈ،ناگم،زلنگام،بڈر،اڈیگام،گورہاڑ کوکرناگ کا دورہ کیا اور گھر گھر جاکر لوگوں تک بائیکاٹ کاپیغام کو پہنچایا۔

قائدین نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ نام نہاد الیکشن کا مکمل اور بھر پور بائیکاٹ کریں۔