سانحہ پشاور ،تقریباََڈیڑھ سو معصوم بچوں کی یاد میں کشمیر یوتھ پارلیمنٹ کے زیر اہتمام آزاد کشمیر کے مختلف تعلیمی اداروں میں شمعیں روشن کی گئیں،دعائیہ تقریبات منعقد کی گئیں،شہداء کے ایصال وثواب وبلندیِ درجات، ملک سے دہشتگردی کے خاتمے ،پاکستان کی ترقی و ثا لمیت کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں

بدھ 17 دسمبر 2014 18:57

مظفرآباد،( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17دسمبر 2014ء) سانحہ پشاور ،تقریباََڈیڑھ سو معصوم بچوں کی یاد میں کشمیر یوتھ پارلیمنٹ کے زیر اہتمام ریاست بھر کے مختلف تعلیمی اداروں میں شمعیں روشن کی گئیں،دعائیہ تقریبات منعقد کی گئیں،شہداء کے ایصال وثواب وبلندیِ درجات، ملک سے دہشتگردی کے خاتمے ،پاکستان کی ترقی و ثا لمیت کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

دارلحکومت مظفرآباد، میرپور، باغ، رولاکوٹ، نیلم ،ہٹیاں بالاسمیت ریاست بھر میں سول سوسائٹی، میڈیا، نجی تعلیمی اداروں کے اشتراک سے کشمیر یوتھ پارلیمنٹ کے زیراہتمام تقاریب کا انعقاد کیا گیا ہے۔ آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے باہر، علمدار چوک، سینٹرل پریس کلب،نجی تعلیمی اداروں، جامعہ کشمیر، دینی مدارس سمیت متعدد عوامی مقامات پر شمعیں روش کی گئیں۔

(جاری ہے)

ملک و ملت کی سلامتی، دہشتگردی اور دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے خصوصی دعائیہ تقاریب منعقد کی گئیں۔ریاست بھر میں سانحہ پشاور میں ظلم و بربریت کیساتھ قتل کئے گئے تقریباََ ڈیڑھ سومعصوم بچوں کو خراج عقیدتپیش کرنے کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔اسکے علاوہ ریاست بھر کے مختلف نجی و سرکاری تعلیمی اداروں، مختلف سماجی تنظیمات، فلاحی اداروں، ضلعی پریس کلب ہا، جملہ تاجر تنظیموں کے زیر اہتمام بھی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔

مختلف اضلاع میں ننے شہداء پشاور کی یاد میں منعقدہ تقریبات میں اساتذہ ،طلباء، وزراء، ممبران اسمبلی، ضلعی انتظامیہ ، سول سوسائٹی، میڈیانمائندگان سمیت سماجی، مذہبی رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں کو جس درندگی اور ظلم کی انتہا سے قتل کیا گیا اس پوری دنیا، پاکستانی قوم کیساتھ ساتھ ریاست جموں وکشمیر کا ہر فرد عمزدہ ہے، ہر آنکھ اشکبار ہے اور ہر دل محو صدمہ و دکھ ہے۔

سانحہ پشاور کے شہداء کی قربانی رئیگاں نہیں ہونے پائے گا۔ قوم کا ہر ایک فرد ملک سے دہشتگردی اور بربریت کے خاتمے کیلئے سراپااحتجاج اور ظلم کے خلاف جذبہ جہادسے سرشار ہے۔انہوں نے پاکستان وآزادکشمیر کو دہشتگردی سے پاک کرنے کیلئے مسلحہ افواج پاکستان کی غیرمشروت حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔مقررین نے حکومتوں پر زور دیا کیا وہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے انٹیلی جنس استعداد کار اور تعلیمی اداروں کی سکیورٹی بڑھائے۔

انہوں نے مذید کہا کہ جس طرح گولیوں سے بچوں کے پھول جیسے معصوم چہروں کو پارہ پارہ کیا۔ ظالموں نے بچوں کے آنکھوں اور چہروں کو نشانہ بنا کر درندگی کی مثال قائم کی۔ انسانیت کا قتل عام کیا گیا۔ درندگی کرنے والے جانور بھی اس قدر ظلم نہیں کرتے ۔ان دہشتگردوں کا کسی مذہب و ملک سے تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ”دین میں کوئی جبرنہیں“ ، اللہ تعالیٰ کی آسمانی کتب اور احادیث میں کہیں یہ درس نہیں دیا گیا ہے کہ کوئی دہشت گردوں کا جتھہ بناکر جی ایچ کیو، نیول بیس، کامرہ بیس، دیگر سرکاری تنصیبات ،مساجد وامام بارگاہوں اور اسکولوں میں حملے کرکے اپنی خودساختہ شریعت کو زبردستی مسلط کرنے کی کوشش کرے۔

ملک میں شہریوں کی جان ومال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے ، جہاں حکومت دیگر ترقیاتی منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کررہی ہے وہاں اسے عوام کی جان ومال کے تحفظ کیلئے بھی بھرپورعملی اقدامات کرنے چاہئیں۔کشمیریوتھ پارلیمنٹ کے زیر اہتمام تین روز تک پشاور میں شہید ہونے والے بچوں کی یاد میں دعائیہ تقاریب کا سلسلہ جاری رہے گا۔