حریت کانفرنس کا پاک بھارت مذاکراتی عمل دوبارہ شروع ہونے کا خیر مقدم،

حریت کانفرنس نے ہمیشہ پاک بھارت تعلقات بہتر بنانے کیلئے ا قدامات کی حمایت کی، مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے دونوں ممالک کے درمیان اعتمادکی بحالی ناگزیر ہے،حریت رہنماء

بدھ 4 مارچ 2015 20:34

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔4مارچ۔2015ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کی ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس سرینگر میں چےئرمین میر واعظ عمر فاروق کی صدارت میں ہوا جس میں علاقے کی موجودہ صورت حال اور پاکستان اور بھارت کے درمیان سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اجلاس میں پاک بھارت مذاکراتی عمل دوبارہ شروع ہونے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ایک مثبت قدم قرار دیا گیاہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ حریت کانفرنس نے ہمیشہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات بہتر بنانے کے لیے اقدامات کی حمایت کی ہے کیونکہ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد کی بحالی ناگزیر ہے۔ ایگریکٹو کونسل نے زور دے کر کہا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے مزید وقت ضائع کئے بغیربامعنی مذاکرات شروع کئے جائیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے پاکستان، بھارت اور کشمیری قیادت کے درمیان مذاکراتی عمل شروع کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

اجلاس کاکہنا ہے کہ افسران کی سطح پر مذاکراتی عمل سے ماضی میں کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا اور مسئلہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جس کو حل کرنے کے لیے تدبراور سیاسی فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اگربھارت اور پاکستان کی قیادت سیاسی تدبر کا اظہار نہیں کرتی اور بیروکریسی پر تکیہ کرنے کا رویہ ترک نہیں کرتے توجنوبی ایشیامیں غیر یقینیت اور عدم استحکام جاری رہے گیا۔

اجلاس میں پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم سے اپیل کی گئی کہ وہ مسئلہ کشمیر کواپنی ترجیحات میں شامل کریں اور اسے حل کرنے کے لیے سنجیدگی سے کوششیں کریں۔ ایگریکٹو کونسل کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کشمیری قیادت کو مذاکرات میں شامل کرنا چاہیے اور ایسا حل تلاش کرنا چاہیے جو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق ہو اور جس میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا خیال رکھا گیا ہو۔