فنڈز کی منصفانہ تقسیم ، تعلیم ، صحت اور دیگر اہم شعبوں میں اصلاحات کے علاوہ عوام کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جائے ،راجہ فاروق حیدر

پاکستان کی سلامتی ، استحکام اور ترقی کیلئے بھر پور کردار ادا کرتے رہیں گے، جنرل راحیل شریف کے مسئلہ کشمیر پر دو ٹوک اور جراتمندانہ موقف پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ریاست میں گڈ گورننس پر توجہ ہونی چاہیے،خطاب

ہفتہ 27 جون 2015 19:08

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 جون۔2015ء) قائد حزب اختلاف راجہ فاروق حیدر خان نے بجٹ 2015-16پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ فنڈز کی منصفانہ تقسیم ، تعلیم ، صحت اور دیگر اہم شعبوں میں اصلاحات کے علاوہ عوام کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جائے تا کہ خطہ میں خوشحالی آئے اور بے روز گاری کا خاتمہ ممکن ہو سکے ۔پاکستان ہماری منزل ہے پاکستان کی سلامتی ، استحکام اور ترقی کیلئے بھر پور کردار ادا کرتے رہیں گے ۔

ہم سب کو ریاست کا شہری ہونے کے ناطے ریاست کی تعمیر و ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے ملکر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔مالیاتی ڈسپلن انتہائی ضروری ہے اس پر خصوصی توجہ ہونی چاہیے ۔ میں اس موقع پر وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف اور سپہ سالار جنرل راحیل شریف کے مسئلہ کشمیر پر دو ٹوک اور جراتمندانہ موقف پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مبارکباد دیتا ہوں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں مخالفت برائے مخالفت کا قائل نہیں ہوں اور خطہ میں تفریق کے خلاف ہوں ۔ ریاست میں گڈ گورننس پر توجہ ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ہائیڈل ، زراعت ، ٹور ازم میں پوٹینشل موجود ہے اس سے بے روز گاری کے خاتمہ میں بھی مد د ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ مہاجرین کے گزارہ الاؤنس میں بھی اضافہ ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے میڈیکل کالجز ، یونیورسٹیاں تو بنا دی ہیں اب ان کے وقار کو بحال کرنے کے بھی اقدامات کرنا ہوں گے ۔

فاروق حیدرخان نے کہا کہ مظفرآباد سٹی ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے تحت تمام منصوبے بروقت مکمل ہونے چائیں اور کام کے معیار پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ کے نظام کو موثر بنایا جائے تا کہ ترقیاتی کا م معیاری ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ زراعت سے ہماری زیادہ آبادی کا تعلق ہے زراعت کے شعبہ میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں عدلیہ کو مبارکباد دیتا ہوں ۔

عدلیہ نے آئین اور قانون کی بالا دستی کو قائم رکھا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا شعبہ تعلیم میں مزید اصلاحات کی ضرورت ہے نظام تعلیم میں بہتری لائے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم پر ہماری نسلوں کا انحصار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ کے فنڈز کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے اور لوکل گورنمنٹ کے تحت تمام منصوبہ جات کی مانیٹرنگ کا موثر بندوبست ہونا چاہیے تا کہ فنڈز کا استعمال عوام کی فلاح و بہبود کو سامنے رکھتے ہوئے ممکن ہو سکے۔

فاروق حیدر خان نے کہا ہائیڈل کے منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے تا کہ توانائی کے بحران میں کمی ممکن ہو سکے ۔انہوں نے کہا کہ زراعت اہم شعبہ ہے اس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے ریاست کی کثیر آبادی زراعت سے وابستہ ہے ۔ محکمہ زراعت کو چاہیے کہ زمینداروں اور کسانوں کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کرے اور یہ محکمہ زراعت کی ذمہ داری ہے ۔

سب کو اپنی اپنی ذمہ داریوں کا احساس بھی ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سوچنا ہو گا کہ ہم اپنی آمدن کس طرح بڑھائیں گے ۔ اس لیے آمدن بڑھانے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا عام آدمی کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات اٹھانا ہوں گے تا کہ عوام میں خوشحالی آئے اور بے روز گاری کے خاتمہ کیلئے بھی ہمیں آگے بڑھنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت این ایف سی ایوارڈ میں شمولیت کیلئے حکومت پاکستان کو خط لکھے ۔

انہوں نے کہا کہ میر پور کے لوگوں نے پاکستان کی سلامتی اور خوشحالی کیلئے بے شمار قربانیاں دی ہیں متاثرین منگلا ڈیم کو ان کے حقوق ملنے چاہیں ۔ انہوں نے کہا کہ برداشت ، تحمل کی ضرورت ہے ہم نے دنیا کو بتانا ہے کہ ہم مہذب قوم ہیں اور ایک ذمہ قوم ہیں ۔انہوں نے کہا ہندوستان کو پاک چین اقتصادی راہداری سے خطرہ ہے ۔ اقتصادی راہداری سے پاکستان میں خوشحالی آئے گی ۔

فاروق حیدر خان نے کہا کہ کشمیری عوام نے کبھی بھی اپنے ضمیر کا سودا نہیں کیا ۔ کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں بی جے پی نے 44امیدوار کھڑے کیے جن میں 43کی ضمانتیں ضبط ہوئیں ۔ آج مقبوضہ کشمیر کے عوام سرے عام پاکستان کا پرچم لہرا کر پاکستان سے اپنی محبت کا ثبوت پیش کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کی انتہا کر رکھی ہے ۔

ہندوستان سے ریاستی دہشت گردی کی انتہا کر رکھی ہے ۔ ہندوستان طاقت کے بل بوتے پر تحریک آزادی کشمیر کو دبانے کی مذموم کوشش کر رہا ہے ۔ مودی سرکار کی پوری کوشش ہے کہ تحریک آزادی کو دبایا جائے ۔اس کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں ہوتے اور وہ جد و جہد آزادی میں مصروف عمل ہیں ۔فاروق حیدر خان نے کہا کہ اپوزیشن سے بجٹ پر مشاروت ہونی چاہیے تا کہ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے مثبت تجاویز پر اتفاق رائے ممکن ہو سکے ۔

انہوں نے کہا کہ بیس کیمپ کی حکومت ہونے کے ناطے تحریک آزادی کے تقاضوں کو مد نظر رکھنا ہر حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ہم سب کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہونا چاہیے ۔ تحریک آزادی کیلئے ہمارے اسلاف نے بے تحاشہ قربانیاں دی ہیں ۔ ہمیں اپنے اسلاف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کشمیریوں کی سیاسی ، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنی ہو گی ۔انہوں نے کہ کہ ایسا بجٹ بنانا چاہے جو عوامی امنگوں کا ترجمان ہو فاروق حیدر خان نے کہا کہ اداروں میں میرٹ کی بحالی کی ضرورت ہے اور گڈ گورننس کیلئے بھی اقدامات کرنا ہوں گے انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جس سے عوام میں خوشحالی آئے اور خطہ سے بے روز گاری کے خاتمہ میں مدد مل سکے ۔