بھارت جمہوری ملک کہلانے کے قابل نہیں، کشمیریوں کو اظہار رائے کی آزادی دی جائے، کشمیریوں کا موقف پاکستان جیسا ہے،بھارت مذاکرات سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے اور کشمیر پر فوجی تسلط برقرار رکھنا چاہتا

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما ؤں سید علی گیلانی اورشبیر احمد شاہ کابھارت کی جانب سے مذاکرات منسوخ کرنے کی رپورٹس پرردعمل

جمعہ 21 اگست 2015 21:16

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 اگست۔2015ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں شبیر احمد شاہ اور سیدعلی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت جمہوری ملک کہلانے کے قابل نہیں، کشمیریوں کو اظہار رائے کی آزادی دی جائے، کشمیریوں کا موقف پاکستان جیسا ہے،بھارت مذاکرات سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے اور کشمیر پر فوجی تسلط برقرار رکھنا چاہتا۔ جمعہ کو بھارت کی طرف سے قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح پر ہونے والے مذاکرات منسوخ کرنے کی رپورٹس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ نے کہا کہ بھارت نے حریت رہنماؤں کا بہانہ بنایا ، اس کا یہ رویہ افسوسناک ہے، بھارت جمہوری ملک کہلانے کے قابل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا موقف پاکستان جیسا ہے، انہیں اظہار رائے کی آزادی دی جائے اور مستقبل کے فیصلے کا حق کشمیریوں کو دیاجائے۔

(جاری ہے)

جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس(گ) کے سربراہ سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت مذاکرات سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے اور کشمیر پر فوجی تسلط برقرار رکھنا چاہتا ہے، اس لئے مسئلہ کشمیر پر ڈھٹائی اور ہٹ دھرمی دکھا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان بھارت کا سرحدی مسئلہ نہیں،اس کے باوجود بھارت کشمیریوں کی پاکستان سے محبت برداشت نہیں کر سکتا، کشمیریوں کے پاکستان کے ساتھ تعلقات رہے ہیں اور پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کے مذاکرات نئی بات نہیں ہے، جب بھی کشمیر پر بات ہوتی ہے پاکستان ہم سے مشاورت کرتا ہے،اب بھی ہم پاکستان سے کہتے ہیں کہ وہ اپنے موقف پر چٹان کی طرح ڈٹا رہے، کشمیری بھی اپنی آزادی کیلئے اپنے موقف قائم ہیں۔